آندھرا حکومت کسانوں پر دباؤ ڈالنا بند کرے - جگن موہن ریڈی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-07

آندھرا حکومت کسانوں پر دباؤ ڈالنا بند کرے - جگن موہن ریڈی

راجمندری
پی ٹی آئی
صدر وائی آر کانگریس پارٹی وائیس ایس جگن موہن ریڈی نے آج تلگو دیشم پارٹی کی ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سکانوں کو اپنی زر خیز اراضیات سے دستبردار ہونے کے لئے دباؤ ڈالنا بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے وہ دارالحکومت کی تعمیر کے لئے جنگلاتی اراضی کا استعمال کرسکتی ہے ۔ اے پی اسمبلی میں قائد اپوزیشن جگن موہن ریڈی نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریاستی حکومت کو دارالحکومت کی تعمیر کے نام پر رئیل اسٹیٹ کاروبار کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ریاستی حکومت ، کسانوں کو مجبور کررہی ہے کہ وہ اپنی اراضیات سے دستبردار ہوجائیں۔اس طرح کسان ،ذرائع آمدنی سے محروم ہوجائیں گے اور ان کے پاس کچھ نہیں بچے گا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ منگل گری میں تین ہزار ایکر سرکاری اراضی دستیاب ہے تو ریاستی حکومت کیونک اپنے بیجا مقاصد کے لئے زرخیز اراضیات کے پیچھے پڑی ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سنگا پور، جاپان اور کسی دیگر شہر کے خطوط پر صرف3 ہزار ایکڑ اراضی استعمال کرتے ہوئے دارالحکومت کی تعمیر کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زونس کی تشکیل کرتے ہوئے سڑکیں، بچھانے کے بعد اراضیات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کسانوں کی صوابدید پرچھوڑ دیاجانا چاہئے کہ وہ اپنی زرخیز اراضی دارالحکومت کے حوالے کرنا چاہتے ہیں یا نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مسئلہ صرف وہیں پیدا ہورہا ہے جہاں خانگی اراضیات موجود ہیں کیونکہ یہ حکومت اراضیات ہتھیانہ چاہتی ہے ۔ حکومت کو ا س اقدام سے باز رہنا چاہئے اور خانگی اراضیات کے بجائے سرکاری اراضیات کا استعمال کرتے ہوئے دارالحکومت کی تعمیر کی جاسکتی ہے ۔

حیدرآباد سے ایجنسی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابونائیڈو نے تردید کی کہ دارالحکومت کی تعمیر کے لئے اراضی زبردستی حاصل کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ33,000ایکڑ اراضی کسانوں نے رضا کارانہ طور پر دی ہے کیونکہ انہوں نے محسوس کیا کہ یہ ان کے لئے فائدہ مند ہے ۔ سمینار کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے جن سینا قائد و اداکار پون کلیان کی جانب سے تنقید پر تبصرہ کرنے اے انکار کردیا اور کہا کہ انہوں نے کیوں ریمارک کیا اس پر وہ کچھ کہنا نہیں چاہتے ۔ پون کلیان نے دارالحکومت کے علاقہ کا دورہ کیاتھا اور کہا تھا کہ اگر کسانوں سے اراضی زبردستی حاصل کی گئی تو وہ بھوک ہڑتال کریں گے ۔ تلگو دیشم دور حکومت میں حیدرآباد کو فروغ دینے سے متعلق حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دارالحکومت 100ایکڑ یا5000ایکڑ پر تعمیر کیاجاسکتا ہے ۔ تاہم اراضی کی کوئی قیمت نہیں ہے ۔ اراضی کی قدر خود بخود اس وقت بڑھ جائے گی جب عالمی طرز کا شہر ہوگا اور روزگار پیدا کرنے کی معاشی سرگرمیاں ہوں ۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر رکاوٹیں پیدا کی جائیں تو اراضی کی موجودہ قدر بھی گھٹ جائے گی۔ نائیڈو نے کہا کہ لینڈ پولنگ اسکیم کو خود غرضانہ مقاصد کے بغیر نظم و ضبط کے ساتھ روبہ عمل لایاجارہا ہے ۔ جمہوری ملک میں33,000ایکڑ اراضی کا رضاکارانہ اساس پر حصول حیرت کی بات ہے ۔ مجوزہ دارالحکومت کو انہوں نے عوام کا شہر قرار دیا ۔چیف منسٹر نے بائیں بازو اور وائی ایس آر کانگریس پر تنقید کی جو وقتی اراضی کے حصول کی ضرورت پر سوال اٹھارہے ہیں ۔، انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتیں اپنے پارٹی دفاتر کے لئے10ایکڑ اراضی چاہتی ہیں اور دارالحکومت کو1000ایکڑ تک محدود رکھنے کے لئے کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دارالحکومت کا ماسٹر پلان سنگا پور حکومت کی ایجنسی جون تک داخل کرے گی۔

TDP govt should stop 'traumatising' farmers: Jagan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں