یو این آئی
خاد م الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسی سے متعلق ایجنڈے کا اعلان کردیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ مکمل اور متوازن ترقی کے لئے کام کریں گے ، نیز عرب اور اسلامی نصب العین کا دفاع کریں گے ۔ شاہ سلمان نے کل ایک نشری تقریر میں اپنے ایجنڈے کے خدو خال بیان کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ٹھوس طریقے سے ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے اور وہ سعودی مملکت کے تاسیسی اصولوں پر یکسوئی کے ساتھ عمل پیرا رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پوری مملکت میں مکمل اور متوازن ترقی کے لئے کام کریں گے ۔ تمام شہریوں کے لئے انصاف کے حصول کی غرض سے اقدامات کریں گے اور اس ضمن میں ایک شہری سے دوسرے شہری اور ایک خطہ سے دوسرے خطہ کے درمیان کوئی فرق روا نہیں رکھا جائے گا۔ شاہ سلمان نے کہا کہ انہوں نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ علاقائی گورنروں کو اپنے شہریوں کی بات سننی چاہئے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت معاشرتی تقسیم کی وجوہ کا سراغ لگائے گی اور ان سے نمٹے گی اور ان امتیازات کا خاتمہ کرے گی جن کی وجہ سے پورے ملک کے اتحاد کو خرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وطن کے بیٹے حقوق و فرائض کے معاملے میں برابر ہیں ۔ انہوں نے نظم حکمرانی کو درست خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی اور اقتصادی کونسلوں کو شہریوں کی مدد و حمایت کرنی چاہئے اور وہ شہریوں کو شائستہ زندگی کی پیشکش کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی غرض سے کسی پیچیدگیوں کو قبول نہیں کریں گے ۔ شاہ سلمان نے سعودی مملکت سے رشوت کے خاتمہ کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی ہر کسی کی ذمہ داری ہے اور ہم اپنی سیکوریٹی میں کسی کو رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوں نے سلامتی( امن و امان) کو ایک بڑی نعمت قرار دیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے ہی قوموں کی زندگی اور خوشحالی اور استحکام آتا ہے۔انہوں نے سعودی عرب کی معیشت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک مضبوط معیشت کے قیام کے لئے کوشاں ہیں ۔ آمدنی کے ذرائع کو وسعت دے رہے ہیں اور عالمی مارکٹ میں تیل کی کم قیمت کے اثرات کو محدود کرنے کے لئے بھی کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں کے دوران تیل کی بڑھی ہوئی قیمتوں سے سعودی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے تھے۔ تیل، گیس اور دوسرے قدرتی وسائل کی دریافت اور انہیں نکالنے کا کام جاری رکھاجائے گا۔ شاہ سلمان نے اپنی تقریر میں تمام شہریوں کو بہترین طبی سہولتیں مہیا کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ سعودی شہری جہاں کہیں مقیم ہیں ،انہیں مکانات مہیا کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو شہریوں کو ایسی تعلیم مہیا کرنی چاہئے جس سے ترقی کے عمل اور مارکٹ کی ضروریات کے مطابق نتائج برآمد ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ شہری کاروباری برادری کی جانب سے بھرتی کی کوششوں کے ضمن میں اقدامات کے منتظر ہیں ۔ شاہ سلمان سیکوریٹی نے اس عزم کا بھی اظہار کیا ہے کہ قوم و ملک کے تحفظ کے لئے سیکوریٹی فورسس کی صلاحیتوں میں اضافہ کیاجائے گا اور سعودی عرب اپنے تمام وعدوں کو پورا کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہر طریقے سے عرب اور مسلم نصب العین کا دفاع کرے گا اور وہ بذات خود عرب اور مسلم ممالک میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے کام کریں گے۔
شاہ سلمان نے اپنی خارجہ پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اس دنیا کا حصہ ہے اور وہ دنیا کو در پیش مسائل کے حل کے لئے فعال کردار ادا کرے گا ۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ان کا ملک عالمی برادری کے ساتھ مل کر مظلوم فلسطینی عوام کے آئینی حقوق اور ان کی آزادی کے حصول کے لئے موثر کوششیں کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسی آزاد اور خود خود مختار فلسطینی ریاست چاہتے ہیں جس میں بیت المقدس شریف کو اس کا دارالحکومت قرار دیاجائے ۔ ان کے ملک کی پالیسی ہے کہ امت مسلمہ کے درمیان محبت اور اخوت کے رشتے کو مضبوط تر کیاجائے ، اسلام بھی ہمیں اسی کی تلقین کرتا ہے ۔ سعودی عرب تمام عالمی معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کابند ہے ۔ تاہم فلسطینی عوام کے آئینی حقوق کی ہر سطح پر حمایت کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کا حصول فلسطینی قوم کا دیرینہ مطالبہ ہے اور پوری دنیا ان کے اس مطالبہ کو تسلیم کرتی ہے۔ سعودی عرب فلسطین کی آزادی کے لئے ہر قسم کے وسائل بروئے کار لاتے ہوئے فلسطین کو آزاد کرانے میں مدد دینے کے لئے تیار ہے ۔
Saudi King Salman unveils policy agenda
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں