پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج خوشحال افراد سے اپیل کی کہ وہ پکوان گیس پر سبسیڈی حاصل کرنا ترک کردیں اور کہا کہ حکومت سن2022تک توانائی درآمدات پر انحصار کو10فیصد تک گھٹا نے کا عزم رکھتی ہے۔ آئندہ چار سالوں کے دوران پائپ لائن پکوان گیس کنکشنس کو موجودہ 27لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ تک پہنچادینے تیل کمپنیوں کے منصوبوں سے واقف کراتے ہوئے مودی نے کہا کہ2.8 لاکھ صارفین کی جانب سے ایل پی جی سے دستبرداری کے فیصلہ سے100کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ مودی نے یہاں ارجا سنگم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایل پی جی پر سبسیڈی کے حصول سے دستبرداری کا مختصر سا تذکرہ کیاتھا اور2.8لاکھ افراد نے اس پر مثبت رد عمل ظاہر کیا ہے جس کی وجہ سے کم از کم100کروڑ روپے کی بچت ہوگی ۔ یہ100کروڑ روپے غریبوں کی بہبود کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔ حکومت نے پکوان گیس پر راست فائدہ منتقلی(ڈی بی ٹی) کی نئی اسکیم شروع کی ہے ۔ کئی افراد نے سبسیڈی اسکیم سے دستبرداری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ جن دھن اسکیم کے تحت کھولے گئے12کروڑ بینک اکاؤنٹ صارفین کو راست سبسیڈی منتقل کرنے کے لئے استعمال کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے بد عنوانیوں کی روک تھام میں اور کرپشن سے موثر مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر بد عنوانیوں سے مقابلہ کے لئے ادارہ جاتی میکانزم ، شفاف طریقہ کار اور پالیسی پر مبنی نظام و ضع کیاجاتا ہے تو ہم بد عنوانیوں کو روک سکتے ہیں ، رقم منتقلی اسکیم سے یہ بات ثابت ہوئی ہے ۔ توانائی درآمدات پر ہندوستان کے77فیصد انحصار کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ2022تک اس میں دس فیصدی کمی لانے کی کوشش کی جانی چاہئے کیونکہ اسی سال ہندوستان اپنی آزادی کے75سال منا رہا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2022تک ان درآمدات میں کم از کم10فیصد کی کمی لاسکتے ہیں ۔ یہ دس فیصد رقم ہم ترقی کے لئے استعمال کرسکتے ہیں اور یہی ہمارا خواب ہونا چاہئے اگر ہم2022میں درآمدات میں دس فیصد کمی لانے ، مجموعی گھریلو پیداوار میں دس فیصد کی شرح نمو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو میں آپ کو یقین دلاتاسکتا ہوں کہ ہم2030تک ان در آمدات کو 50فیصد تک گھٹا سکتے ہیں ۔ آئی اے این ایس کے بموجب توانائی سلامتی پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اس شعبہ میں ہندوستان کو آزاد ہونا پڑے گا اور موجودہ ذرائع سے استفادہ کے نئے طریقہ تلاش کرنے ہوں گے تاکہ عوام کی بڑھتی طلب کو پورا کیاجاسکے ۔ مودی نے یہاں وگیان بھون کامپلکس میں توانائی سلامتی پر مبنی ارجنا سنگم2015کانفرنس کا افتتاح انجام دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو توانائی کی سربراہی کے معاملہ میں ہمیں آزاد ہونا پڑے گا۔ انہوں نے2022تک تیل اور گیس کی درآمدات میں67فیصد اور2030تک اس میں مزید50فیصد کمی لانے کی اپیل کی درآمد کرتے ہیں ۔ کیا ہم2022تک درآمدات میں دس فیصد کمی لانے کا نشانہ مقرر نہیں کرسکتے تاکہ ان مجاہدین کو خراج عقیدت پیش کرسکیں جنہوں نے ہماری آزادی کے لئے اپنی جانیں قربان کردی تھیں ۔ مودی کے مطابق ہندوستان اور مشرقی وسطیٰ ، وسطی ایشیاء اور جنوبی ایشیاء کے درمیان توانائی راہداریاں قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس بین الاقوامی توانائی کانفرنس میں کابینی وزراء ، پ الیسی ساز افراد ، بین الاقوامی توانائی کمپنیوں کے چیف ایکزیکٹیو ز اور ماہرین تعلیم شرکت کررہے ہیں ۔
Modi asks the rich to give up subsidised LPG; resolves to cut oil imports by 10% in 2022
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں