پلاسٹک تھیلیوں سے پاک ہندوستان مہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-29

پلاسٹک تھیلیوں سے پاک ہندوستان مہم

مرکزی وزیر ماحولیات پرکاش جاؤدیکر نے آج کہا کہ ملک میں ہر گائے یا بھینس کی باقیات میں30کلو گرام پلاسٹک موجود ہوتا ہے ۔ اس سلسلہ میں قوانین موجود ہیں تاہم ان پر مناسب ڈھنگ سے عمل آوری نہیں ہورہی ہے ۔ پرکاش جاؤدیکر نے شہر کے کے بی آر پارک میں صبح چہل قدمی کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بہت جلد پلاسٹک تھیلیوں سے پاک ہندوستان مہم کا آغاز کرنے والی ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ40مائیکرو سے کم پلاسٹک تھیلیوں پر پابندی عائد ہے کیونکہ انہیں ری سائیکل کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں روزانہ15ہزار ٹن پلاسٹک کچرا پیدا ہوتا ہے تاہم صرف9ہزار ٹن پلاسٹک کچرا ہی جمع کیاجاتا ہے تاکہ اسے ری سائیکل کیاجاسکے ۔ پلاسٹک تھیلیوں کے مسائل کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں مرنے والی ہر گائے اور بھینس کے پیٹ میں کم از کم تیس کلو گرام پلاسٹک موجود ہوتا ہے ۔ پلاسٹک تھیلیوں سے پاک ہندوستانی مہم، عوامی سطح پر چلائی جائے گی اور اس سلسلہ میں سخت قوانین نافذ کرتے ہوئے خلاف ورزی کی صورت میں کڑی سزائیں مقرر کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ گائے، بیل یا بھینس کو ذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ سے پلاسٹک کچرا برآمدہوتا ہے ۔ ہمارے ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس قوانین تو موجود ہیں لیکن ان پر مناسب عمل آوری نہیں ہوتی۔ کے بی آر پارک میں چہل قدمی کے دوران کسی نے پلاسٹک ویسٹ پر تشویش کااظہار کیا تو پرکاش جاؤدیکر نے انہیں تفصیلی باتیں بتائیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کئی ہزار ٹن پلاسٹک کچرا اٹھایا نہیں جاتا ، اسی لئے ہمیں جگہ جگہ پلاسٹک کے ڈھیر نظر آتے ہیں ، یہاں تک کہ یہ بیماری مواضعات میں بھی پھیل گئی ہے ۔ انہیں ری سائیکل نہیں کیاجاسکتا ۔ اس لئے وہ دھیرے دھیرے زمین میں دب جاتے ہیں اور انہیں نہ نکالا جائے تو وہ سینکڑوں برس تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کی طرح زمین میں دبے رہتے ہیں ۔ اب اگر ایک گائے یا بھینس مرجاتی ہے اور اسے یونہی چھوڑ دیاجاتا ہے تو اس کے پیٹ میں موجود تیس کلو گرام پلاسٹک یونہی پڑا رہ جاتا ہے ۔ اس لئے پلاسٹک کا مسئلہ سنگین تر ہوتا جارہا ہے ۔ پرکاش جاؤدیکر نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے اربن گرین مہم کے آغاز کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ اس مہم کا مقصد زیادہ سے زیادہ باغیچے اور باغ وغیرہ تعمیر کرنا ہے تاکہ شہریوں کو صاف ستھری سانس لینے کے لئے ہرا بھرا ماحول فراہم کیاجاسکے ۔ اس مہم میں عوام کو شراکت دار بنایاجائے گا۔

'Plastic carry-bag free India' campaign soon : Javadekar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں