پاکستان میں نیوکلیر پروگرام سے وابستہ کئی افراد برطرف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-20

پاکستان میں نیوکلیر پروگرام سے وابستہ کئی افراد برطرف

پاکستان نے مبینہ طور پر اپنے نیو کلیئر پروگرام کو محفوظ رکھنے کے لئے اس پروگرام سے وابستہ کئی افرادکو برطرف کردیاہے۔ یہ انکشاف اس پروگرا م سے وابستہ ایک اعلیٰ عہدہ دار نے کیا ہے۔ نیو کلیئر پروگرام کے لئے انتظامی ادارے اسٹراٹیجک پلانس ڈویژن کے لئے کام کرنے والے ریٹائرڈ بریگیڈیئیر طاہر رضا نقوی نے یہ بات جنوبی ایشیاء کے مستقبل کے سیکوریٹی کانقطہ نظر ، رجحانات اور چیالنجس ، کے عنوان سے منعقدہ ایک سمینار سے آج خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ یہ سمینار اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک سینٹر برائے بین الاقوامی تزیراتی حکمت عملیوں اور جرمنی کے ادارے کونراڈاینیور اسٹفٹنگ کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق یہ برطرف کارکن’’شخصی اعتبار کے پروگرام‘‘ پر پورے نہیں اتر سکے تھے ۔ اس حساس پروگرام میں کام کرنے والے ملازمی کی جانچ کے لئے جسکا2003-04کے وسط میں آغاز کیا گیا تھا ۔ نیو کلیر پروگرام کے لئے کام کرنے والے تمام ملازمین کے خاندانی پس منظر، تعلیم سیاسی وابستگی اور مذہبی میلان کو وقفہ وقفہ سے جانچ پڑتال کی جاتی ہے ۔ پاکستان میں نیو کلیر تحفظ اور سلامتی کے بارے میں خدشات کو اندرونی خطرات سے منسلک ظاہر کیاجاتا ہے ۔ بریگیڈیئر طاہر نقوی نے یہ نہیں بتایا کہ ملازمین کی تعداد کتنی تھی، جنہیں ان برسوں کے دوران برطرف کیا گیا تھا ، یاکیاوجہ تھی کہ وہ اس جانچ پڑتال میں پورے نہیں اترے تھے۔ بریگیڈیئر نقوی نے کہا ہم نے منفی رجحانات رکھنے والے افراد کی چھانٹی کی ، جن سے قومی سلامتی متاثر ہوسکتی ہے ۔ پھر انہوں نے تیزی سے کہا ہماری جانچ پڑتال انتہائی ٹھوس ہیں۔ خیال رہے کہ کم از کم12افراد جو ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے منسلک تھے ، انہیں2003ء میں اس وقت برطرف کیاگیا تھا، جب اسکینڈل تیزی سے منظر عام پر آیا تھا ۔ لیکن ان لوگوں کی برطرفی پرسنل ریلائبیلیٹی پروگرام کی تشکیل سے قبل عمل مین آئی تھی ۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر سیگفرائیڈ ہیکر نے کہا کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں سیکوریٹی خدشات تھے اور اس کے ایک مضبوط حکمت عملی کے احساس کو اب مغرب کی جانب سے بھی تسلیم کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیو کلیئر مواد کی پیداوار میں اضافہ اور متنوع میزائل سسٹم کی ترقی سے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات برقرار ہین ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے نیو کلیئر ہتھیار، مواد اورمعلومات لازمی طور پر حکومتی تحویل میں رکھے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں