مغربی بنگال راہبہ عصمت ریزی کیس - سی بی آئی تحقیقات کی درخواست مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-28

مغربی بنگال راہبہ عصمت ریزی کیس - سی بی آئی تحقیقات کی درخواست مسترد

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکز نے آج ضلع ندیا کے ایک کانونٹ اسکول میں71سالہ راہبہ کی اجتماعی عصمت ریزی واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کے لئے حکومت مغربی بنگال کی درخواست مسترد کردی ۔ واضح رہے کہ اس واقعہ پر ملک گیر برہمی پھیل گئی تھی ۔ وزارت داخلہ کے سینئر عہدیداروں نے کہا کہ نن کی اجتماعی عصمت ریزی کیس کی سی بی آئی تحقیقات کے لئے مغربی بنگال حکومت کی سفارش موصول ہوئی تھی اور اس نے معذرت خواہی کرلی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کو اس فیصلہ سے واقف کرادیا گیا ہے ۔ ریاستی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے اس کیس کی سنگینی اور حساس نوعیت کو مد نظر رکھتے ہوئے19مارچ کو اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت نے سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے اور اس کیس کی تحقیقات میں سی بی آئی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا بھی تیقن دیا تھا ۔ واضھ رہے کہ14مارچ کو ضلع ندیا کے رانا گھاٹ کے گگنا پور میں ڈاکوؤں نے مبینہ طور پر ایک کانونٹ اسکول کی سسٹر سوپریر کی اجتماعی عصمت ریزی کی تھی جس کے بعد اس واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا ۔ ریاستی سی آئی ڈی نے اس کیس کے سلسلہ میں دو کو گرفتار کیا ہے جو بنگلہ دیشی شہری ہیں ۔ پہلی گرفتاری ممبئی میں عمل میں آئی جہاں محمد سلیم شیخ عرف سلیم کو صبح کی اولین ساعتوں میں گرفتار کیاگیا جب کہ مغربی بنگال کے ضلع شمالی چوبیس پرگنہ کے ہابرہ علاقہ سے گوپال سرکار کو حراست میں لیا گیا ہے۔ رانا گھاٹ سب ڈیویژن کے ایک کانونٹ اسکول کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں چار افراد کی تصویریں موجود ہیں جو مبینہ طور پر اس جرم میں ملوث تھے ۔ یہ ٹولی زبردستی اسکول میں داخل ہوئی تھی اور ان میں سے تین افراد نے راہبہ کا منہ بند کردینے کے بعد اس کی عصمت ریزی کی تھی۔ بعد ازاں وہ لاکرمیں رکھے ہوئے بارہ لاکھ روپے لے کر فرار ہوگئے تھے۔ راہبہ کو مقامی ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا تھا اور ڈسچارج ہونے کے بعد وہ نامعلوم مقام کو روانہ ہوگئی ہیں ۔ اس واقعہ پر ملک بھر میں صدمہ کی لہر دوڑ گئی تھی ۔ کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا( سی بی سی آئی) کے صدر کارڈینل کلیمس نے کہا تھا کہ واضح انصاف کیاجانا چاہئے اور ایسی حرکتیں جاری نہیں رہنی چاہئے ۔

Nun Rape Case: Centre Rejects Bengal Government's Request for CBI Probe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں