وزیر اعظم ہند مودی کی جانب سے سری لنکا کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-14

وزیر اعظم ہند مودی کی جانب سے سری لنکا کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان

کولمبو
آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا کے ساتھ باہمی تعلقات میں اضافہ کے لئے آج کئی اقدامات کا اعلان کیا جن میں توانائی تعاون اور سیاحوں کے لئے آمد پر ویزا کی اجرائی بھی شامل ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماہی گیروں کے پیچیدہ مسئلہ کا پائیدار حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔ صدر مائتری پالا سری سینا کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک بیان میں مودی نے کہا کہ آج کسٹمس کے شعبہ میں جس یادداشت مفاہمت پر دستخط کیے گئے اس کی وجہ سے تجارتی عدم توازن کے بارے میں کولمبو کی تشویش کا ازالہ کرنے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جانب تجارت کو آسان بنایاجائے گا اور نان ٹیرف رکاوٹوں کو دور کیاجائے گا۔ مودی1987کے بعد سری لنکا کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں ۔انہوں نے اعلان کیا کہ انڈین آئل کی ذیلی کمپنی لنکا آئی او سی اور سیلان پٹرولیم کارپوریشن نے باہمی منظورہ شرائط پر ٹرنکومالی میں اپر ٹینک فارم کو فروغ دینے سے اتفاق کیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان ، ٹرنکو مالی کو ایک بڑا علاقائی پٹرولیم مرکز بنانے میں ہر ممکن مدد کرنے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ’’سمپور کول پاور پراجکٹ ‘‘ پر جلد کام شروع کرنے کے متمنی ہیں اور اس پراجکٹ کے ذریعہ سری لنکا کی توانائی ضروریات کی تکمیل ہوگی ۔ واضھ رہے کہ سمپور میں سری لنکا کا دوسرا بڑا تھرمل پاور پلانٹ قائم کیاجائے گا ۔ سیلان الیکٹرسٹی بورڈ اور این ٹی پی سی ، ضلع ٹرنکومالی میں مشترکہ طور پر یہ پراجکٹ قائم کریں گے ۔ مودی نے بحری معیشت پر مشترکہ ٹاسک فورس قائم کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ وسیع سمندروں سے استفادہ کیاجاسکے جن میں دونوں ممالک کے لئے کافی دولت موجود ہے ۔ انہوں نے عوام سے عوام کے روابط اور سیاحت میں اضافہ کے لئے بھی متعدد اقدامات کا اعلان کیا جن میں سری لنکائی سیاحوں کو آمد پرویزا کی اجرائی بھی شامل ہے ۔ اس پر سری لنکائی سال نو 14اپریل سے عمل کیاجائے گا ۔ مودی نے نئی دہلی اور کولمبو کے درمیان ایر انڈیا کی راست پروازیں چلانے ، سری لنکا میں رامائن پگڈنڈی کو ترقی دینے میں ہندوستان کے تعاون اور ہندوستان میں بدھسٹ سرکٹ قائم کرنے ، جاریہ سال کے اواخر میں سری لنکا میں فیسٹیول آف انڈیا کا انعقاد عمل میں لانے کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس فیسٹیول کے ایک حصہ کے طور پر بدھ ورثہ کی نمائش کرے گا۔ مودی نے سری لنکن ریلویز کے لئے318ملین ڈالر تک تازہ لائن آف کریڈیٹ کا بھی اعلان کیا ۔ ہندوستان، متارا میں قائم روحانہ یونیورسٹی میں رابندر ناتھ ٹیکور آڈیٹوریم کی تعمیر کے لئے بھی مدد فراہم کررہا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ریزروبینک آف انڈیا اور سنٹرل بینک آف سری لنکا نے1.5بلین ڈالر کے کرنسی تبادلہ سے بھی اتفاق کیا ہے ۔ اس کی وجہ سے سری لنکائی روپئے کو استحکام حاصل ہوگا ۔ ماہی گیروں سے متعلق دیرینہ مسئلہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ پیچیدہ مسئلہ دونوں طرف روزگار اور انسانی مسائل سے تعلق رکھتا ہے اور اسی تناظرمیں اس سے نمٹاجانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں کو اس مسئلہ کا پائیدار حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔ مودی نے کہا کہ دونوں ملکوں کی ماہی گیری اسوسی ایشنس جلد ملاقات کرے گی تاکہ باہمی طور پر قابل قبول انتظام کو قطعیت دے سکیں بعد ازاں دونوں حکومتیں اس پر غور کریں گی۔

سری لنکا کو اس کے ٹرنکو مالی ٹاؤن کو بحیثیت علاقائی پٹرولیم مرکز فروغ دینے میں ہندوستان ہر ممکنہ مدد کرے گا ۔ جب کہ انڈین آئیل کارپوریشن( آئی او سی) اور سیلون پٹرولیم کارپوریشن (سی پی سی) کے درمیان ایک مشترکہ فروغ معاہدہ طے پایا گیا ۔ نریندر مودی نے آج یہاں اس بات سے آگاہ کیا ۔ کولمبومیں سری لنکن صدر مائیتھری پالا سری سینا اور نریندر مودی کے درمیان ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ دونوں ملکوں کی اہم پٹرولیم کمپنیوں کے درمیان باہمی تعاون و فروغ کا معاہدہ طے پایا ہے نیز معاہدہ کو عملی جامہ پہنانے ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جائے گی ۔’انڈین آئیل کی ذیلی کمپنی لنکا آئی او سی اور سیلون پٹرولیم کارپوریشن( سی پی سی) باہمی منظور شرائط پر سری لنکا کے ٹرنکو مالی ٹاون میں خلیج چین تنصیبات کے اپر ٹینک فارم کو فروغ دینے سے انصاف کرلیا ہے ۔ بہت جلد ایک مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دی جاکر اس معاہدہ پر عمل آوری کو یقینی بنایاجائے گا ۔ ہندوستان ٹرنکو مالی کو بحیثیت علاقائی پٹرولیم مرکز بنانے میں ہر ممکنہ مدد کرنے تیار ہے ۔‘‘وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کولمبو میں سری لنکا کے صدر ماتمیھری پالا سری سینا سے ملاقات کے بعد پر مسرت لہجہ میں مذکورہ معاہدہ کا اعلان کیا۔

PM Modi's steps to boost ties with Sri Lanka

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں