انشورنس قوانین ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-04

انشورنس قوانین ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش

نئی دہلی
یو این آئی
حکومت نے آج لوک سبھا میں انشورنس بل متعارف کرایا جس کے تحت اس شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری کو26فیصد سے بڑھا کر49فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ اپوزیشن نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ جب یہ بل راجیہ سبھا میں زیر التوا ہے تو اسے ایوان زیریں میں کس طرح پیش کیاجاسکتا ہے ۔ بل کی مخالفت میں ترنمول کانگریس اور بائیں بازو جماعتیں پیش پیش تھیں ،جنہوں نے کہا کہ اس بل کو متعارف کرانا غیر دستوری اور آزاد ہندوستان کی تاریخ میں غیر متوقع واقعہ ہے ۔ بہر حال بل کی پیشکشی کی تحریک کی مخالفت کو ایوان میں45کے مقابل131سے شکست ہوئی ۔ تقسیم کے وقت ایوان کی مجموعی تعداد ایک سو چھہتر تھی۔ بعد ازاں اس بل کو جسے انشورنس قوانین ترمیمی بل (2015) کا نام دیا گیا ہے ، مرکزی مملکتی وزیر فینانس جینت سنہا نے ایوان میں پیش کیا ۔ اس بل کے ذریعہ دسمبر میں جاری کئے گئے آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا گیا ہے ۔ قبل ازیں جب مرکزی وزیر بل پیش کرنے اپنی نشست سے اٹھے تو اپوزیشن ارکان پی کروناکرن، ڈاکٹر اے سمپت اور سی پی آئی ایم کی پی کے شریمتی ، ترنمول کانگریس کے پروفیسر سوگتا رائے ، سی پی آئی ایم کے ڈاکٹر این وی راجیش نے بل کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ قاعدہ نمبر72(1)کے تحت حکومت کو لوک سبھا میں بل پیش کرنے سے پہلے راجیہ سبھا سے بل واپس لینا ہوگا ۔ کروناکرن نے نشاندہی کی کہ راجیہ سبھا نے بل کو واپس لینے کی منظوری نہیں دی ہے لہذا یہ بل اس کی ملکیت تصور کیاجاتا ہے ۔ انہوں نے انشورنس شعبہ کو خانگیانے کے خلاف بھی انتباہ دیا اور مغربی ممالک میں اس کے مضمرات کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکہ میں پانچ بڑے بینک دیوالیہ ہوگئے ہیں ۔ بہر حال ڈپٹی ایس اسپیکر ایم کھمبی دورائی نے جوکرسی صدارت پر فائز تھے، ان سے کہا کہ وہ فی الحال اس بل کی میرٹ پر بحث نہ کریں۔ ڈاکٹر سمپت نے راجیہ سبھا میں اس بل کی مختصر سی تاریخ بیان کی جہاں یہ بل اسٹینڈنگ کمیٹی اور سلیکٹ کمیٹی کی سفارشات کے ساتھ پیش کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، راجیہ سبھا سے یہ بل واپس لینا چاہتی تھی لیکن ایوان نے اسے منظور نہیں کیا ۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ دستوری نظام میں تحریف کررہی ہے جس کے تحت سوائے مالیاتی بلوں کے دیگر تمام امور میں دونوں ایوانوں کو قانون سازی کے مساوی اختیارات حاصل ہیں۔

Insurance Bill introduced in Lok Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں