پی ٹی آئی
حکومت گوا کی جانب سے2اکتوبر کو گاندھی جینتی کی تعطیل منسوخ کردینے پر ایک تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا ہے جس کے بعد چیف منسٹر لکشمی کانت پارسیکر کو یہ وضاحت کرنا پڑا کہ یہ ٹائپ کی غلطی یا شرارت سے کی گئی حرکت ہے ۔ گوا کے اس سال کے کیلنڈ ر میں بابائے قوم کی یوم پیدائش کو عام تعطیل کی حیثیت سے نہیں بتایا گیا ۔ یہ کلینڈر کل جاری کی اگیا ۔ کانگریس نے اسے مخالف قوم حرکت سے تعبیر کیا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گاندھی جینتی کی تعطیل تجارتی و صنعتی تعطیالت کی فہرست سے بھی حذف کردی گئی اور یہ معاملہ ایسے دن سامنے آیا جب کہ لندن میں مجسمہ گاندھی کی نقاب کشائی عمل میں آئی۔ بی جے پی زیر قیادت ریاست کے فیصلہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر پی سی چکو نے کہا کہ بی جے پی بیمار ذہنیت کی حامل ہے ۔ کیا کوئی ریاستی حکومت ایسا فیصلہ کرسکتی ہے ۔ ان کا یہ فیصلہ قوم دشمنی کے مترادف ہے ۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ فی الفور اس کی اصلاح کے لئے ریاستی حکومت کو ہدایتیں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خبر سن کر انہیں حیرت کا جھٹکا لگا ۔ ہندوستان میں کوئی بھی ایسا کرنے کا اختیار نہیں رکھتا ۔ یہ بڑا احمقانہ فیصلہ ہے۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے کہا کہ گاندھی جینتی کی قومی تعطیل ہوتی ہے جس کے بارے میں ریاستی حکومت فیصلہ نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ گزشتہ سال بچوں سے2اکتوبر کو اسکول جانے کے لئے کہا گیا تھا ۔ آر ایس ایس نے اس تنازعہ میں الجھنے سے انکار کردیا تاہم کہا کہ ملک میں تعطیلات کی تعداد کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کام کرنے کے کلچر کو بڑھایا جائے۔ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری سریش جوشی نے ناگپور میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران گوا حکومت کے فیصلہ کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کہا کہ اس فیصلہ کی وجوہات سے وہ واقف نہیں ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ ایسا کیوں کر ہوا لیکن سروے کے مطابق ہندوستان میں عوام سال بھر میں صرف150تا155دن کام کرتے ہیں ۔ بہتر کام کے کلچر کے لئے تعطیلات میں کمی لانے کی ضرورت ہے ۔ گاندھی جینتی ملک بھر میں آزادی کے بعد سے منائی جاتی ہے ۔ حکومت نے اگرچہ باضابطہ طور پر اس کی وجہ نہیں بتائی ہے لیکن محکمہ نظم و نسق عامہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ حکومت کی منظوری سے یہ کام کیا گیا ہے ۔
آزاد اپوزیشن رکن اسمبلی وجئے سردیسائی نے کہا کہ بڑی حیرت کی بات یہ ہے کہ گاندھی جینتی کی تعطیل اس دن حذف کی گئی جب کہ گاندھی کے مجسمہ کی لندن کے پارلیمنٹ اسکوائر پر نقاب کشائی عمل میں آئی ۔ کیا یہ قوم پرستی ہے یا بی جے پی کا احساس تہذیب ہے ۔ تعطیلات کی کل جاری کی گئی فہرست میں دیگر تمام ایام جوں کے توں برقرار رہیں ۔ گوا کے واحد رکن راجیہ سبھا شانتا رام نایک نے پارسیکر حکومت کے فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی قائدین نے گاندھی سے بڑی عقیدت کا دعویٰ کرتے ہوئے حال ہی میں ان کی پوجا شروع کردی تھی لیکن ان کی توہین کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ۔ وہ راجیہ سبھا میں کل یہ مسئلہ اٹھائین گے ۔
Gandhi Jayanti dropped from public holiday list in BJP-ruled Goa govt
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں