پی ٹی آئی
چینی صوبہ زنجیانگ کے قانون سازوں کے مطابق عالمی عزائم اور حوصلوں کے حامل مسلم انتہا پسند عناصر چین کے شورش زدہ صوبہ میں انٹر نیٹ کے ذریعہ انتہا پسندی پر مبنی پیامات کے ذریعہ اپنے اثرورسوخ کو وسعت دینے کوشاں ہین ۔ زنجیانگ کے ہوتان علاقہ کی آبادی غیر ملکی مذہبی انتہا پسندوں کے اثرات قبول کررہی ہے ۔پری فیکچر کے کمشنر عزیز مسر نے یہ انکشاف کیا ۔ عزیز مسر چینی قانون ساز کی حیثیت سے نیشنل پیپلز کانگریس میں شرکت کے لئے آئے ہوئے ہیں ۔ انتہا پسندوں کے اثرات زنجیانگ کے خود مختار علاقہ پر بھی مرتب ہوتے نظر آرہے ہیں جہاں11ملین سے زائد ایغور مسلمان آباد ہیں ۔ غیر ملکی انتہا پسند عناصر اپنے فکری نظریات کو عام کرکے منافرت اور دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں ۔ عزیز مسر نے چائنا ڈیلی کے ساتھ بات چیت کے دوران حقیقی حالات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایسے پیامات مقامی افراد پر مشتمل ایک مختصر گروپ کی جانب سے ڈاؤن لوڈ کئے جارہے ہیں جو دوسروں تک پیامات رسانی کے لئے مختلف النوع مواصلاتی نظام بروئے کار لارہے ہیں ۔ حکام کو انتہا پسندی پر مبنی مواد پر بلا تاخیر نظر رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ایسی غیر قانونی اطلاعات فراہم کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی راہ ہموار ہو ۔ مذہبی انتہا پسندی کے خلاف لڑائی میں حوتان علاقہ زنجیانگ کے سرحدی خط پر واقع ہے۔ چین اس علاقہ میں مذہبی انتہا پسندی کے پھیلاؤ کے لئے مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم ) کو مورد الزام ٹھہراتا ہے ۔ چینی صوبہ میں کئی پر تشدد اور ہلاکت خیز واقعات پیش آچکے ہیں ۔ عزیز نے یہ بھی بتایا کہ رواں سال کے این پی سی میں چین کو انتہا پسندی کے خلاف قانون سازی کے لئے زور دیں گے۔ جنوبی زنجیانگ کے اکسوپری فیکچر کے کمشنر مردان مجید نے بتایا کہ مشرق وسطیٰ کے مذہبی انتہا پسند عناصر خطہ میں رسائی حاصل کرنے کوشاں ہیں اور مقامی آبادی کے لئے اس سے مقابلہ ایک سنگین حقیقت ہے ۔ اس کی ایک نمایاں وجہ یہ ہے کہ یہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے اور عوام خوشحالی سے محروم ہیں۔ لہذا ایسے پیامات سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہیں ۔ زنجیانگ میں کسی نہ کسی عنوان سے انتہا پسندی کے کونپل پھوٹیں گے۔ کلید یہ ہے کہ سرزمین پر اس کے پھیلاؤ کے انسدادی اقدامات پر زو دیاجائے ۔ زنجیانگ اکیڈیمی آف سوشل سائنسس کی ایک رپورٹ کے مطابق دور افتادہ اور پسماندہ مواضعات میں آباد بیشتر افراد بنیادی اور صحیح مذہبی تعلیم سے بے بہرہ ہیں اور انتہا پسندوں نے خصوصی طور پر نشانہ بناسکتے ہیں ۔ زنجیانگ کے شانشن ضلع کے ایک موضع امانشیا میں پارٹی چیف اسمعیل مطیع نیاز نے بتایا کہ دیہی باشندوں کی ضرورتوں اور مطالبات کی یکسوئی ضروری ہے ۔ زندگی میں نا آسودگی سے دوچار افراد ہمیشہ انتہا پسندوں کے نشانہ پر رہتے ہیں ۔ اسمعیل نے بتایا کہ ویڈیو اور آڈیو پروپیگنڈہ کے ذریعہ دہشت گرد نظریات عام کئے جاتے ہیں ۔ ایسے تمام ویڈیوز اور آڈیوز وہ افراد اپنے ساتھ لاتے ہیں جو یہاں کے مقامی باشندے بھی نہیں ۔ لہذا ہم ان افراد کو مذہب کی حقیقی روں اور قانون سے آگاہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذہبی انتہاپسندی کی جانب راغب ہونے کے مختلف النوع اسباب ہیں۔
Foreign extremists seek inroads in northwest: Chinese legislator
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں