ایجنسیاں
دارالحکومت کی تعمیر کے لئے نلور کے کسانوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے آندھرا پردیش حکومت کی نظر 19مواضعات کی زرعی اراضیات پر ہے جو پولا ورم پراجکٹ رائٹ کنال کے حدود میں ہے ۔ حکومت کو پٹی سیما لفٹ اریگیشن پراجکٹ کی تکمیل کی عجلت ہے جس کے ذریعہ گوداوری کا پانی کرشنا میں پرکاشم بیاریج کے ذریعہ پلی چنتلا سے جوڑا جائے گا، کسانوں کو اس پراجکٹ پر اعتراض ہے اور وہ اپنی زرعی اراضی حوالہ کرنے سے انکار کررہے ہیں باپو لا پاڑو ، گناورم ، اگیری پلی اور تزویڈ منڈلس ضلع کرشنا اور مغربی گوداری کے اضلاع کے کسانوں نے عدالت میں مقدمات داخل کرتے ہوئے نہر کی کھدائی کے کاموں کو روک دیا ہے ۔ کواگنڈاور پیداویگی مواضعات کے کسانوں نے بھی اپنی زرعی اراضیات کو حوالہ کرنے سے انکار کردیا اور عدالت سے رجوع ہوئے ۔ ان قانونی پیچیدگیوں کے باعث پولا ورم کنال کو1222ایکڑ تک مکمل نہیں کیا جاسکا تاہم حکومت کو13000کروڑ مالیتی پٹی سیما لفٹ اریگیشن اسکیم کومکمل کرنے کی عجلت ہے۔ حکومت اب فی ایکڑ25لاکھ روپے معاوضہ دینے سے پیشکش کررہی ہے۔ مگر کسان انکار کرتے ہوئے احتجاج منظم کررہے ہیں ۔
After Polavaram, Farmers fume at AP govt over Pattiseema project
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں