15/مارچ لاہور پی۔ٹی۔آئی
طالبان کے دو خود کش بمباروں نے آج لاہور کے گرجا گھر میں خود کو دھماکہ سے اڑا دیا جس کے نتیجہ میں کم از کم15افراد ہلاک اور80زخمی ہوگئے ۔ لاہور میں عیسائی برادری کے علاقہ یوحنا آباد میں لوگوں کی بڑی تعداد چرچ میں عبادت کے لئے موجود تھی کہ اس کے باہر یکے بعد دیگر دو دھماکے ہوئے۔ فوری طور پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے واقعہ پر پہنچ گئے جہاں سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ کیتھولک چرچ کے پادری نے نجی ٹی وی چیانل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے چرچ کے مرکزی گیٹ سے داخل ہونے کی کوشش کی ۔ سیکوریٹی گارڈز نے جب ان کو روکا تو انہوں نے فائرنگ شرو ع کردی ۔ انہوں نے کہا کہ جب حملہ آور داخل نہ ہوسکے تو انہوں نے میرے مکان کے گیٹ کے سامنے اپنے آپ کو اڑا دیا ۔ تحریک طالبان پاکستان جماعت الحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ زخمیوں میں اکثر کی حالات تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔لاہور جنرل اسپتال کے ایم ایس سعید صوبن نے بتایا کہ زخمیوں میں40افراد شدید زخمی ہیں ۔ مہلوکین میں ایک خاتون ، ایک بچہ اور دو پولیس ملازمین بھی شامل ہیں ۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنزنے تصدیق کی ہے کہ دونوں دھماکے خود کش تھے۔ پاکستان میں اقلیتی طبقات کو انتہا پسند اور عسکریت پسندوں کی جانب سے طویل عرصہ سے نشانہ بنایاجارہا ہے ۔ 2013ء میں پشاور کے کوہاٹی گیٹ علاقہ میں آل سینٹس چرچ پر حملہ کیا گیا تھا جس میں80افراد ہلاک اور دیگر100زخمی ہوگئے تھے ۔ آج کے خود کش دھماکوں کے بعد عیسائی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے بطور احتجاج شہر میں مختلف مقامات پر سڑکوں پر راستے روک دئیے۔Suicide Bombers Kill 15 People Outside Pakistani Churches
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں