اراضی بل پر آج لوک سبھا میں ووٹنگ - کانگریس مخالفت کرے گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-10

اراضی بل پر آج لوک سبھا میں ووٹنگ - کانگریس مخالفت کرے گی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
لوک سبھا میں منگل کو حصول اراضی بل پر ٹکراؤ ہوسکتا ہے ، جہاں اس بارے میں ووٹنگ ہونے والی ہے ۔ اپوزیشن اس بل کی مخالفت کررہی ہے جب کہ حکومت نے ایک بار پھر کسان براداری کے وسیع تر مفاد میں بل میں بعض ترامیم کی پیشکش کی ہے ۔ این ڈی اے کی شریک شیو سینا بھی اس بل کی مخالفت کررہی ہے حالانکہ ایوان زیریں میں اس کی تائید کچھ زیادہ معنی نہیں رکھتی جہاں بی جے پی کو اپنے بل پر اکثریت حاصل ہے ۔ قبل ازیں وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے لوک سبھا میں بل پر مباحث کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک اور عوام کے وسیع تر مفاد میں بل میں ترمیم کے لئے تیار ہے۔ ان کی یہ مداخلت بل کی شدید مخالفت کے بیچ سامنے آئی۔ حتی کہ کانگریس اور چند دیگر جماعتوں کے ارکان نے اسے تنقید کے لئے پارلیمانی مجلس قائمہ سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا۔ ارکان کی جانب سے پیش کی گئی52 ترمیمات پر غور کرنے حکومت کی آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ وزیر دیہی ترقیات بریندر سنگھ ملک میں پیداواری شعبہ میں تیزی لانے کے لئے منصوبہ کے تحت صنعتی کواریڈور کے لئے اراضی میں تخفیف کے امکانات کا جائزہ لیں گے ۔ نائیڈو نے حصول کے لئے بنجر زمین کا ایک بینک تشکیل دینے کی تجویز دی اور کہا کہ پہلے اس زمین پر صنعتی پراجکٹس قائم کئے جانے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بے زمین ہونے والے خاندان کے ارکان کو ملازمتیں دینے کا یقین دلایا ہے ، اس کے علاوہ باز آباد کاری سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لئے رکاوٹوں سے پاک شکایتی یکسوئی نظام بنایاجاسکتا ہے ۔ راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن نے منصفانہ معاوضہ و شفافیت برائے حصول اراضی ، باز آباد کاری و متبادل انتظام(ترمیمی) بل2015اور متعلقہ آرڈیننس بابت2014پر تشویش کا اظہار کیا اور اس غریبوں اور کسانوں کے مفادات پر منفی اثرات کے اندیشے ظاہر کئے ۔ بحث کا آغاز کرتے ہوئے سی پی آئی کے جئے دیون نے اس بل کو غریب دشمن، کسان دشمن اور کارپوریٹ دوست قرار دیا اور کہا کہ موجودہ حکومت نے اس سے کئی غریب موافق دفعات اور شقوں کو حذٖف کردیا ہے ۔ اس دوران کانگریس نے آج اپنے موقف کو سخت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اگر حکومت اراضی بل میں تبدیلیوں سے دستبردار نہیں ہوتی ہے اور اسے اسٹینڈنگ کمیٹی سے رجوع کرنے سے انکار کرتی ہے تو وہ منگل کو لوک سبھا میں متنازعہ بل کے خلاف ووٹ دیں گے۔ پارٹی صدر سونیانگاھدی نے کانگریس پارلیمانی امور کمیٹی اور44ارکان لوک سبھا کی دو میٹنگس کی صدارت کی جس میں اس بل کے تعلق سے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔2013کا یہ بل کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی اختراع تھا ۔ پارٹی ایوان زیریں کے اپنے ارکان کو تین سطری وہپ جاری کررہی ہے اور ان سے خواہش کررہی ہے کہ وہ ایوان میں موجود رہیں اور بل کے خلاف ووٹ دیں۔ لوک سبھا میں پارٹی وہپ کے سی وینو گوپال نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اگر حکومت2013ء کے اصل بل میں تبدیلیاں کرتی ہے تو اسے غور کے لئے اسٹینڈنگ کمیٹی سے رجوع نہیں کرتی ہے تو ہم لوک سبھا میں اس کے خلاف ووٹ دیں گے ۔

Congress decides to vote against Land Bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں