ایس این بی/ رفیع ساگر
دربھنگہ ضلع کے سنگھواڑہ تھانہ حلقہ کے منکولی پنچائت کے تحت غیاث پور گاؤں میں کل دیر شام ہولی جلوس کے دوران دو فریقوں خے درمیان پر تشدد جھڑپ اور پتھراؤ کی واردات میں6سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے ، جس میں سے ایک شخص کی سنیچر کو صبح موت ہوگئی۔ سینئر ایس پی منو مہاراج نے بتایا کہ غیاث پور گاؤں وارڈ نمبر9میں ہولی کے موقع پر گاؤں کے کچھ لوگ جلوس لے کر جارہے ہیں تھے ، تبھی راستہ بدلنے پر دوسرے فریق کے لوگ پتھراؤ کرنے لگے ۔ اس کے بعد دونوں فریقوں میں پرتشد د جھڑپ ہوگئی ۔ اور پتھراؤ بھی ہوا، جس سے 6سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے ۔ مسٹر مہاراج نے بتایا کہ زخمیوں کو دربھنگہ میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ، جہاں علاج کے دوران آج صبح چندیشور لال دیو کی موت ہوگئی ۔ انہوں نے بتایاکہ موقعہ وادارت پر بڑی تعداد میں اضافی پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے ۔ صورتحال کشیدہ مگر قابو میں بتائی جاتی ہے ۔ امن کمیٹی کی میٹں گ طلب کی گئی۔ بتایاجاتا ہے کہ موقع واردات پر ضلع مجسٹریٹ کمارروی، ایس ایس پی منومہاراج، ایس ڈی اوگجندرکمار، صدر ڈی ایس پی دلیپ کمار جھا کے علاوہ ایک درجن سے زائد تھانہ کی پولیس موجود ہے ۔ امن کمیٹی کی میٹنگ کے بعد دونوں فرقے کے لوگوں کو آپس میں گلے گلے ملا کر فلیگ مارچ کیا گیا ۔ موقع پر پولیس کیمپ کررہی ہے۔
حادثہ کے سلسلے میں ایک دوسری خبر کے مطابق ہولی کے دوران آپس میں ہی لوگ جھگڑ رہے تھے ، جن کا جھگڑا چھڑانے کے لئے اقلیتی طبقہ کا ایک شخص وہاں گیا ، لیکن اس کی لوگوں نے پٹائی کردی تو اس نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے پیٹنے والوں کی پٹائی کی ۔ اس واقعہ کے بعد افواہ کا بازار گرم ہوگیا، جس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ ہونے لگا جس میں چھ سے زائد لوگ زخمی ہوگئے اور سنیچر کو چندیشور لال دیو کی علاج کے دوران موت ہوگئی ۔ بتایاجاتا ہے کہ چندیشور لال کی لاش لے کر لوگ سابق مکھیا منظر عالم کے گھر کے پاس پہنچ گئے اور لاش وہاں رکھ کر علاقے کو گھیر لیا اور منظر عالم کے گھر پر پتھراؤ کرکے بری طرح توڑ پھوڑ کی ۔ زخمیوں میں علی حسین، رشید کی والدہ ، زیدر ، راج کرن پنڈت اور منوج کمار پنڈت شامل ہیں ۔ ان لوگوں کو سنگھواڑہ پی ایچ سی میں داخل کرایا گیا ہے ۔
Communal violence in Darbhanga village
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں