متنازعہ دستاویزی فلم میں خواتین کے خلاف ریمارکس پر 2 وکلاء کو نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-08

متنازعہ دستاویزی فلم میں خواتین کے خلاف ریمارکس پر 2 وکلاء کو نوٹس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بار کونسل آف انڈیا ( بی سی آئی) نے ان دو وکلاء کو نوٹس وجہ نمائی دی ہے جنہوں نے دہلی اجتماعی عصمت ریزی کیس پر دستاویزی فلم میں خواتین کے خلاف مبینہ طور پر اہانت آمیز ریمارکس کئے تے ۔ نوٹسیں اس بنیاد پر جاری کی گئیں کہ ریمارکس قابل اعتراض نظر آرہے ہیں اور ایسے ریمارکس ان وکلاء کی پیشہ ورانہ بد اخلاقی پر محمول ہوتے ہیں ۔ صدر نشین بی سی آئی منن کمار مشرا نے کہا کہ’’ ہم نے ایم ایل شرما اور اے پی سنگھ کو بی بی سی کی دستاویزی فلم میں ان کے مبینہ ریمارکس پر نوٹسیں جاری کردی ہیں ۔ بادی النظر میں یہ ریمارکس قابل اعتراض اور وکلاء کے قواعد و طرز عمل کے منافی ہیں ۔ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا قابل اعتراض ریمارکس ، محض بد اخلاقی ہیں یا پیشہ ورانہ بد چلنی ہیں۔ سا جائزہ کے بعد مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں کوئی فیصلہ کیاجائے گا۔ نوٹسیں ، ایڈوکیٹس ایکٹ کے تحت جاری کی گئی ہیں ۔ اگر بی سی آئی ، ان وکلاء کے جوابات سے مطمئن نہ ہو تو قانونی پریکٹس کے ان (وکلاء) کے لائسنس منسوخ کئے جاسکتے ہیں ۔ اسی دوران موصولہ اطلاعات کے بموجب اے پی سنگھ کا رویہ مصالحت آمیز نظر آرہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بی سی آئی کے فیصلہ کی تعمیل کریں گے جب کہ شرما نے کہا کہ’’میں نے کوئی غلط بات نہیں کہی تھی ۔‘]شرما نے مزید کہا کہ نوٹس جاری کرنے کے بی سی آئی کے از خود فیصلہ سے انہیں صدمہ پہنچا۔

Nirbhaya documentary: Bar council issues notice to lawyers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں