ناگالینڈ واقعہ - ایمنسٹی انٹر نیشنل کا قتل معاملے کی جانچ کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-08

ناگالینڈ واقعہ - ایمنسٹی انٹر نیشنل کا قتل معاملے کی جانچ کا مطالبہ

گوہاٹی
یو این آئی
ایمنسٹی انٹر نیشنل انڈیا نے آج مطالبہ کیا کہ ناگا لینڈ میں آبروریزی کے ایک ملزم کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردینے کے واقعہ کی چھان بین کی جائے اور ہجوم میں شامل ان لوگوں کو کیفر کردار تک لایاجائے جن سے اس زیادتی کا ارتکاب ہوا ہے ۔ دریں اثناء دیما پور کے ایس پی میرین جامر اور ڈیٹی کمشنر ویزوپ کینئے کو مبینہ طور پر معطل کردیا گیا ہے ۔ قبل ازیں جامر نے کہا تھا کہ احتجاجی ہجوم میں سینکڑوں کی تعداد میں اسکول اور کالج کی لڑکیاں پیش پیش تھیں اس لئے پولیس ایک زبردست ہجوم کے خلاف پوری طرح طاقت استعمال نہیں کرپائی۔ بصورت دیگر کئی جانی نقصان ہوسکتے تھے۔واضح رہے کہ 5مارچ کو سید شریف الدین خان نامی آبروریزی کے ایک ملزم کو احتجاجیوں کے ایک بڑے ہجوم نے جیل توڑ کر باہر نکالا تھا اور پھر اسے ننگا کر کے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا تھا ۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل انڈیا نے اسے فوجداری کے معاملے میں عدالتی نظام عمل میں سنگین خلل پر محمول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہجوم میں شامل ہر شخص کو کیفر کردار تک لایاجائے ۔ بصورت دیگر یہ تاثر عام ہوگا کہ کوئی بھی عوامی غصے کے اظہار کے نام پر ایسی حرکت کرسکتا ہے اور اسے منصفانہ ٹھہرانے کی کوشش کرسکتا ہے ۔
دوسری جانب جیل سے عصمت ریزی کے ملزم کو باہر نکال کر بھیڑ کی طرف سے پیٹ پیٹ کر اس کا قتل کئے جانے کے معاملے میں آسام کے وزیر اعلیٰ ترون گوگوئی نے آج کہا کہ دیماپور مرکزی جیل کی حفاظت کی ذمہ داری مرکزی سیکوریٹی فورسز کی ہوتی ہے اور وہ قتل روکنے میں ناکام رہے ۔ گگوئی نے کہا کہ انہوں نے ناگا لینڈ کے وزیر اعلیٰ ٹی آڑ جیلیانگ کو خط لکھ کر ریاست میں آسام کے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کو کہا ہے ۔ ملزم سید فرید خان آسام کے کریم نگر ضلع کے بدر پور علاقے میں بوسلا گاؤں کا رہنے والا تھا ۔ آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا جیلیانگ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کیاجائے گا ۔ گگوئی نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر عصمت ریزی ملزم کی پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے ذمہ دار لوگوں کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے آسام اور ناگا لینڈ دونوں ریاستوں کے گورنر پی بی آچاریہ سے کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ قصور واروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں سزا دی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے لواحقین چاہتے ہیں کہ اس کی لاش کو گھر واپس لایاجائے اور اس سمت میں کام کیاجارہا ہے ۔

ناگالینڈ واقعہ کے لئے نیم فوجی دستے ذمہ دار - چیف منسٹر آسام کا الزام
گوہاٹی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب دیما پور جیل سے عصمت ریزی کے ایک ملزم کو باہر نکال کر ہلاک کرنے پر شدید برہمی کے درمیان آسام کے چیف منسٹر ترون گوگوئی نے اس واقعہ کے لئے مرکزی نیم فوجی دستوں کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ناگا لینڈ میں رہنے والے ان کی ریاست کے افراد کے لئے صیانتی اقدامات کا مطالبہ کیا ۔ گوگوئی نے ریاستی اسمبلی کے باہر کہا کہ جیل کی سیکوریٹی نیم فوجی دستوں کے ہاتھ میں تھی جو ہلاکت کے اس واقعہ کو روکنے میں ناکام رہے ۔ قیدیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے مرکز ذمہ دار ہے ۔ اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے آسامی افراد کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کا مطالبہ کیا ۔ اس دوران ناگا لینڈ کے چیف منسٹر ٹی آرزلیانگ اور وزیر داخلہ وائی پٹون نے عصمت ریزی کے ملزم کی ہلاکت کے لئے اکسانے کا ذمہ دار سوشل میڈیا کے استعمال کنندوں کو ٹھہرایا ۔ چیف منسٹر نے عوام کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کو سیاسی، فرقہ وارانہ یا مذہبی رنگ نہ دیں ۔ ناگالینڈ کے چیف منسٹر نے ریاست میں آسام اور ملک کے دوسرے مقامات سے تعلق رکھنے والے افراد کی حفاظت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ آسام کے چیف منسٹر ترون گوگوئی کے خط کا جواب دیتے ہوئے ناگا لینڈ کے چیف منسٹر نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ایسا واقعہ پیش آیا ۔ میں نے ہدایات دی ہیں کہ خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے تمام کوششیں کی جائیں ۔ اس دوران دیما پور میں آج کرفیو نافذ رہا ۔ اسی دوران ایمنسٹی انٹر نیشنل انڈیا نے اسے فوجداری کے معاملے میں عدالتی نظام عمل میں سنگین خلل پر محمول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہجوم میں شامل ہر شخص کو کیفر کردار تک لایاجائے ۔ بصورت دیگر یہ تاثر عام ہوگا کہ کوئی بھی عوامی غصے کے اظہار کے نام پر ایسی حرکت کرسکتا ہے اور اسے منصفانہ ٹھہرا نے کی کوشش کرسکتا ہے ۔

Amnesty International demands investigation into Dimapur lynching incident

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں