مشترکہ عرب ملٹری فورس کی تشکیل سے اتفاق - عرب لیگ وزرائے خارجہ کی قرارداد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-28

مشترکہ عرب ملٹری فورس کی تشکیل سے اتفاق - عرب لیگ وزرائے خارجہ کی قرارداد

قاہرہ
رائٹر
مصر میں عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بڑھتے ہوئے علاقائی خطرے کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے ایک متحدہ ملٹری فورس تشکیل دینے کے لئے ایک مسودہ قرار داد پر اتفاق ہوا ہے ۔ یہ معاہدہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سعودی عرب اور اس کے حلیفوں کے جنگی طیاروں نے یمن میں شیعہ حوثی باغیوں پر حملہ کیا۔ اس اقدام کا مقصد واشنگٹن کی حمایت لئے بغیرایرانی اثر و نفوذ کا مقابلہ کرنا ہے۔ عرب وزراء نے متحدہ عرب ملٹری فورس تشکیل دینے کے لئے اس اہم اصول سے اتفاق کیا۔ عرب لیگ کے سکریٹری جنرل نبیل العربی نے شرم الشیخ میں میٹنگ کے بعد رائٹر کو یہ بات بتائی ۔ العربی نے مزید کہا کہ اس فورس کا کام عرب ملکوں کو سیکوریٹی خطرات سے نمٹنے کے لئے تیز تر فوجی مداخلت کرنا ہے ۔ مسودہ قرار داد کو مصر میں 28تا29مارچ چوٹی اجلاس کے دوران عرب قائدین سے رجوع کیا جائے گا۔ عرب لیگ کے سربراہ نے اس قرار داد کو تاریخی قرار دیا ۔ یہ تجویز مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے پیش کی تھی ۔22عرب ممالک اکثر و بیشتر بحرانوں سے نمٹنے پر مختلف نقاط نظر رکھتے ہیں ۔ اور ماضی میں متحدہ فورس کی اپیلیں کارگر ثابت نہیں ہوئی تھیں ۔ اس اقدام کو اس لحاظ سے بھی اہمیت حاصل ہے کہ یمن ، لیبیا میں بحران زور پکڑ رہے ہیں اور شام میں خانگی 5ویں سال میں داخل ہورہی ہے ۔ دوسری طرف داعش نے عراق اور شام کے کئی حصوں پر قبضہ کرلیا ہے اور عرب دنیا میں اپنے وفادار پیدا کررہا ہے۔ امریکہ اور دیگر بڑی طاقتیں ایران کے ساتھ قطعی نیو کلیر سمجھوتہ کی خواہاں ہیں جس سے سنی عرب قائدین کے خدشات بڑھ گئے ہیں جو خطہ میں شیعہ ایران کے بڑھتے ہوئے اثرو نفوذسے تشویش مند ہیں۔ اسی دوران یمن کے وزیر خارجہ ریاض یاسین نے کہا ہے کہ ملک میں حوثی باغیوں کی جارحیت روکنے کے لئے کار گر فضائی حملے درکار ہیں لیکن انہیں باغیوں کی پیش قدمی رکتے ہی ختم ہوجانا چاہئے ۔ مصر کے شہر شرم الشیخ سے ایک ٹی وی چیانل کو انٹر ویو می نریاض یاسین نے کہا کہ سعودی قیادت میں فوجی اتحاد کے یمنی سر زمین پر فضائی حملے جتنا جلد مملک ہو، ختم ہونے چاہئیں ۔ یمنی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ان حملوں کے مطلوبہ نتائج نکلتے ہیں اور حوثی باغیوں کی پیش قدمی رک جاتی ہے تو یہ بمباری دنوں بلکہ گھنٹوں میں رک سکتی ہے۔ ملک میں اس غیر ملکی عسکری کارروائی سے کوئی بھی خوش نہیں لیکن یمن کو ایران نواز حوثیوں کی جارحیت روکنے کے لئے اپنے ہمسایہ کی مدد لینے پر مجبور ہونا پڑا تاکہ انہیں دھکہ پہنچایاجاسکے ۔

Arab nations move closer to unified military force as Yemen conflict escalates

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں