آندھرا قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ملتوی - کسانوں کے مسائل پر بحث کا اصرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-10

آندھرا قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ملتوی - کسانوں کے مسائل پر بحث کا اصرار

حیدرآباد
پی ٹی آئی
آندھر اپردیش اسمبلی کا اجلاس وائی ایس آر کانگریس ارکان کی جانب سے نعرہ بازی و شوروغل کے نتیجہ میں ملتوی کردیا گیا۔ وائی ایس آر کانگریس نے یہ کہتے ہوئے کارروائی کو روک دیا کہ ان کے قائد کو اہم مسائل پر خطاب کو مکمل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اپوزیشن جماعت کے ارکان اسمبلی نے اسپیکر کوڈیلا سپواپرساد کے خلا ف احتجاج کیا کیونکہ انہوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی کا مائک بند کردیا تھا ۔ وائی ایس جگن موہن ریڈی گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکر کے دوران جگن بر سر اقتدار جماعت کے ارکان کے روی کمار اور شراون کمار کے ریمارکس پر بات کرنا چاہتے تھے ۔ روی کمار نے کہا تھا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی پولا ورم پراجکٹ کو فنڈ کے اقتصاص کے معاملہ میں مرکزی حکومت پر تنقید کرنے سے گھبرا رہے ہیں ۔ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ان کی جماعت نے سب سے پہلے اس مسئلہ پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا تھا ۔ اسپیکر نے وائی ایس جگن موہن کا مائک شکایت کے ازالے کے لئے اپنا رد عمل ظاہر کرنے سے قبل ہی بند کردیا تھا ۔ وائی ایس آر کانگریس ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور نعرہ بازی شروع کی۔ بعض ارکان شہ نشین پہنچ گئے اور ان کے قائد کو وقت دینے کا مطالبہ کرنے لگے۔ قبل ازیں شراون نے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن قائد کو اپنا موقف ضلع گنٹور میں نئی ریاست کے دارالحکومت کو فروغ دینے کی تجویز پر واضح کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی کی زیر قیادت کسانوں سے33ہزار ایکڑ اراضی لینڈ پولنگ سسٹم کے تحت نئے دارالحکومت کے لئے حاصل کرنے میں کامیاب رہی ۔دارالحکومت کے مسئلہ پر اعتراض کرتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے کہا کہ کسانوں سے زر خیر اراضی حاصل کرنے کے بجائے دارالحکومت کے لئے غیر مستعملہ اراضی جنگلات کو کاٹ کر حاصل کرنا چاہئے تھی ۔ ایوان کے آغا ز کے ساتھ ہی اسپیکر کو مختصر وقفہ کے لئے کارروائی ملتوی کرنا پڑا کیونکہ وائی ایس آر کانگریس ارکان نے کسانوں کی خود کشی اور دیگر مربوط مسائل پر تحریک التوا پر بحث کرنے پر زور دیا۔ یو این آئی کے بموجب آندھرا پردیش اسمبلی کا اجلاس شوروغل اور ہنگامہ کے باعث آج ملتوی کردیا گیا۔ فہرست میں شامل کارروائی نہیں چلائی جاسکی ۔ جیسے ہی اجلاس کا آغاز ہوا اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس ارکان ریاست میں کسانوں کے مسائل پر فوری مباحث کا مطالبہ کرتے ہوئے شوروغل کرنے لگے۔ اپوزیشن ارکان اسپیکر کوڈیلا پرساد راؤ کی شہ نشین تک پہنچ گئے اور انہیں گھیر لیا ۔ انہوں نے مباحث کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرہ بازی کی ۔ قبل ازیں اسپیکر نے اعلان کیاکہ وہ وائی ایس آر کانگریس کی تحریک التوا کو مسترد کرتے ہیں ۔ اسپیکر نے وائی ایس آر کانگریس ارکان کو اپنی نشستوں پر جانے کی متعدد مرتبہ اپیل کی اور کہا کہ ایوان کی کارروائی میں تعاون کریں تاہم وائی ایس آر کانگریس ارکان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا ۔ اسپیکر نے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر مباحث مناسب وقت پر کئے جائیں گے ۔ وزیر فینانس و امور ایوان وائی رام کرشنوڈو نے کہا کہ حکومت کسی بھی مسئلہ پر بات چیت کے لئے تیار ہے ۔ برسر اقتدار تلگو دیشم پارٹی کے ایک رکن نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس کو کسانوں کے مسئلہ پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ کیونکہ وائی ایس آر کانگریس ارکان نعرہ بازی کے ذریعہ مسلسل ایوان کی کارروائی روک رہے ہیں ۔ اسی دوران اسپیکر نے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی ۔ بعد ازاں جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شرو ع ہوئی تو قائد اپوزیشن وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ان کی پارٹی کسانوں کے مسئلہ پر فوری بات چیت کی خواہاں ہے کیونکہ کسانوں کی حالت ابتر ہے ۔ انہوں نے یہ بھی جاننا چاہا کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی کا اجلاس کب منعقد ہوگا تاکہ مختلف امورپر بات چیت کی جاسکے ۔ وزیر امور ایوان رام کرشنوڈو نے ارکان کو تیقن دیا کہ حکومت تمام مسائل پر بات کرنے تیار ہے ۔ انہوں نے ارکان سے کہا کہ وہ ایوان کا وقت برباد نہ کریں ۔ بلکہ مباحث میں حصہ لیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں