سکھ مخالف فسادات کی دوبارہ تحقیقات کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-02

سکھ مخالف فسادات کی دوبارہ تحقیقات کا امکان

نئی دہلی
پی ٹی آئی
قومی دارالحکومت میں سکھ مخالف فسادات کے30سال بعد از سر نو تحقیقات کی تیاریاں ہورہی ہیں حکومت کی جانب سے مقررہ کمیٹی نے اس مقصد کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم ایس آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش کی ہے، کانگریس اس عمل کو ماقبل انتخابات رائے دہندوں کا دل جیتنے کے ہتھکنڈے سے تعبیر کررہی ہے ۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس جی بی ماتھر کی زیر قیادت گزشتہ ساتل23دسمبر کو ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جسے1984ء میں سکھ مخالف فسادات کی دوبارہ تحقیقات کے امکانات کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ ذرائع نے یہ اطلا ع دیتے ہوئے بتایا کہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ ، گزشتہ ہفتہ ، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو پیش کردی تھی ۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں از سر نو تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش کی ہے ۔31اکتوبر1984ء کو ان دنوں کی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد سکھ مخالف فسادات بھڑ ک اٹھے تھے ۔ ذرائع نے یہی وضاحت بھی کی کہ قومی دارالحکومت میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہے لہذا اس سلسلہ میں احکامات7فروری کے بعد ہی جاری ہونے کا امکان ہے ۔ فی الحال اعلان کی کوئی توقع نہیں ، فسادات میں3325افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے 2733صرف دہلی میں ہی ہلاک ہوئے۔ مابقی ہلاکتیں اتر پردیش ، ہریانہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا اور دیگر ریاستوں میں ہوئیں۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ماقبل انتخابات رائے دہندوں کو راغب کرنے کے لئے شاید یہ حربہ استعمال کررہے ہیں اور اگر یہ حقیقت ہے تو حرکت لائق مذمت ہے ۔ دوسری جانب اکالی دل قائد اور دہلی سکھ گرودوارہ کمیٹی سربراہ منجیت سنگھ جی کے نے سفارش کا خیر مقدم کرتے ہوئے جلد از جلد ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ منجیت سنگھ نے ایک وفد کے ساتھ وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد بتایا کہ راجناتھ سنگھ نے انہیں انصاف دلانے کا تیقن دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اکالی دل 1984ء کے سکھ مخالف فسادات کے لئے طویل عرصہ سے انصاف کا مطالبہ کررہی ہے اور ہم اس کمیٹی کی تشکیل کے لئے وزیر اعظم کے شکر گزار ہیں ۔ میرے خیال سے حکومت کواب ایک لمحہ بھی ضائع کئے بغیر ایس آئی ٹی تشکیل دینی چاہئے تاکہ 30سال سے زیر التوا انصاف کے عمل کی تکمیل ہو ۔ قبل ازیں بی جے پی نے تمام سکھ فسادات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جب کہ جسٹس ناناوتی کمیشن نے2411سے صرف 4کیسس کی دوبارہ تحقیقات کی سفارش کی تھی ۔

Government may set up SIT probe to re-investigate anti-Sikh riot cases

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں