ہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس - طاقت سے دہشت گردی کا خاتمہ ناممکن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-22

ہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس - طاقت سے دہشت گردی کا خاتمہ ناممکن

وہائٹ ہاؤس میں منعقدہ دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس میں شریک60سے زائد ملکوں کے مندوبین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انتہا پسندی کو روکنے کے لئے صرف طاقت کا استعمال اس مسئلے کو مزید خراب کرسکتا ہے ۔ اس تین روزہ کانفرنس کے شرکاء نے تجویز پیش کی کہ ایک ایسا کثیر جہتی نقطہ نظر اپنایاجائے جس میں قلب و ذہن کی تسخیر کا طریقہ اکر شامل ہو۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تشدد آمیز انتہا پسندی ، اور دہشت گردی، جیسے الفاظ کو کسی بھی مذہب، قومیت ، تہذیب یا نسلی گروہ کے ساتھ منسلک نہیں کیاجاناچاہئے ۔ شرکاء نے مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک جس کا کہیں بھی مظاہرہ ہوتا ہے ، کے خلاف اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ تشدد آمیز انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے منعقدہ یہ تین روزہ کانفرنس جمعہ کے روز اپنے اختتام کو پہنچی ، اس میں اقوام متحدہ، یورپیین یونین ، اسلامی کانفرنس اور عرب لیگ سمیت درجنوں بین الاقوامی تنظیموں کے اراکین نے شرکت کی ۔ اس کانفرنس کا انعقاد امریکی محکمہ خارجہ نے کیا تھا ۔ وزارتی سطح کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ،شرکاء نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انٹلی جینس اکھٹا کرنا، فوجی قوت اور قانون کا نفاذ اس مسئلے کا واحد حل نہیں ہے ، اور جب اس کا غلط استعمال کیا جائے گا تو تشدد آمیز انتہا پسندی میں اضافہ ہوجائے گا ۔ انہوں نے اس کے بجائے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ قانون کی مکمل حکمرانی اور کمیونٹی کی بنیاد پر حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے ان مسائل سے نمٹا جائے ۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خطرات سے مقابلہ کرنے کے لئے ایسے تمام اقدامات میں اس حکمت عملی کو اختیار کیاجانا چاہئے کہ بین الاقوامی قانون کا مکمل نفاذ کیاجائے ، خاص طور پر انسانی حقوق کا بین الاقوامی قانون، پناہ گزینوں کے لئے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد پر بھی عمل کیاجائے۔ کانفرنس کے شرکاء نے افغانستان، ڈنمارک ، مصر، فرانس، کینیا، لیبیا، نائیجیریا ، پاکستان، صومالیہ ، یمن ، عراق اور شام اور دیگر ممالک میں ہونے والے حالیہ دہشت گر د حملوں کی مذمت کی ۔ انہوں نے بحرانوں کو حل کرنے اور نئے تنازعات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئے تنازعات دہشت گردوں کو پنپنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں