آندھرا کو فوری خصوصی زمرہ کا موقف دینے کا مطالبہ - مودی کو سونیا گاندھی کا مکتوب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-21

آندھرا کو فوری خصوصی زمرہ کا موقف دینے کا مطالبہ - مودی کو سونیا گاندھی کا مکتوب

حیدرآباد
آئی اے این ایس
صدر کانگریس سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے آندھرا پریش کو فوری خصوصی زمرہ کا موقف دینے کی درخواست کی ہے۔ وزیر اعظم کو روانہ کردہ ایک مکتوب میں جس کی ایک نقل آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے صحافت کے لئے جاری کی گئی ، سونیا گاندھی نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ ریاست کو مالیاتی امداد فراہم کریں اور نئے داارلحکومت کی تعمیر میں بھی تعاون کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی کی تقسیم کے8ماہ بعد بھی بچ جانے والی ریاست کے عوام سے کیے گئے وعدے تا حال پورے نہیں کیے گئے ہیں۔ سونیا گاندھی نے22جون2014کو روانہ کردہ اپنے مکتوب کی طرف بھی وزیر اعظم کی توجہ مبذول کروائی ۔ یہ مکتوب ، اے پی کی تنظیم جدید ایکٹ پر من و عن عمل آوری کا مطالبہ کرتے ہوئے روانہ کیا گیا تھا ۔ سونیا گاندھی نے مکتوب میں وزیر اعظم پر زور دیا تھا کہ اے پی کے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے گئے ہیں ان پر من و عن عمل آوری کی جائے ۔ سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ ریاست کی تقسیم کے 8ماہ بعد بھی سرمایہ کاری اور دیگر امور سے متعلق وعدے جو حکومت ہند نے کیے تھے ، پورے نہیں کیے گئے ہیں۔ تلنگانہ بل کی منظوری کے موقع پر20فروری 2014کو راجیہ سبھا میں اس وقت کے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ایوان میں اعلان کیا تھا کہ اے پی کو خصوصی زمرہ کا موقف عطا کیاجائے گا۔ سونیا گاندھی نے نئے بجٹ میں بھی آندھرا پردیش کے لئے اطمینان بخش وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ حکومت اے پی کو فوری طور پر بھاری مالیاتی امداد کی ضرورت ہے تاکہ سنگین مالی بحران پر قابو پایاجاسکے ۔ اور نئے دارالحکومت کی تعمیر ممکن ہو ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہند کی مختلف وزارتوں کی جانب سے بھی اے پی کے لئے اطمینان بخش بجٹ تجاویز کی ضرورت ہے تاکہ اے پی کی تنظیم جدید ایکٹ 2013میں ریاست کے لئے جو ترقیاتی پیاکیج کا وعدہ کیا گیا تھا اس پر عمل آوری کی جاسکے ۔ سونیا گاندھی نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ ریلوے بجٹ میں بھی اے پی کے لئے منظور کردہ تمام پراجکٹس پر عمل آوری کو یقینی بنایاجانا چاہئے ۔

Sonia seek Modi to ensure `Special Status' to AP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں