اعتما دنیوز
سکریٹریٹ میں صحافیوں کے داخلے کو روکنے حکومت تلنگانہ کی تجویز پر تلنگانہ اسٹیٹ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس ملحقہ انڈین جرنلسٹس یونین کے زیر اہتمام صحافیوں نے آج دن بھی سکریٹریٹ میں چیف منسٹر کے بلاک، سی کے روبرو احتجاج مظاہرہ کیا ۔ ریاستی یونین کے جنرل سکریٹری کے وراحت علی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی جدوجہد میں صحافیوں نے سرگرم رول ادا کیا ہے، تشکیل تلنگانہ کے بعد صحافیوں کو یہ توقع تھی کہ متحدہ آندھرا پردیش میں ان سے جو نا انصافیاں کی جاتی رہیں حکومت تلنگانہ اس کا ازالہ کرے گی ۔ انہوں نے یاددلایا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل صدر ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ نے صحافیوں کے مسائل کو حل کرنے کئی اعلانات کئے۔ حکومت میں آنے کے بعد گزشتہ8مہینوں سے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ۔ ہیلت انشورنس کی تجدید نہیں کی گئی ، نئے ایکریکیڈیشن کارڈ کے لئے رہنمایانہ خطوط جاری نہیں کئے گئے ۔ اراضیات، امکنہ ، پنشن و دیگر معاملات ہنوز زیر التوا ہیں ۔ اب حکومت صحافیوں کو سکریٹریٹ میں داخلے سے روکنے کی کوشش کررہی ہے ۔ احتجاج کرنے والے صحافیوں نے سیاہ بیاچس لگائے، ان کے ایک وفد نے حکومت کے مشیر کے وی رمنا چاری سے ملاقات کی ۔ اس دوران سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ21فروری کو پریس اکیڈیمی تلنگانہ کی گورننگ باڈی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔ پریس اکیڈیمی کی تشکیل گزشتہ جولائی میں عمل میں آئی تھی۔ تب سے اب تک گورننگ باڈی کا افتتاحی اجلاس چیف منسٹر کے وقت نہ دینے کے سبب منعقد نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر صحافیوں کے مسائل بشمول ہیلت کارڈ، اکریڈیشن کارڈ، اراضیات، امکنہ ویرہ جیسے مسائل پر حکومت کے موقف کو واضح کریں گے۔
Journalists protest on being denied entry into Telangana Secretariat
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں