بہار مانجھی حکومت مالیاتی امور سے متعلق فیصلے نہ کرے - پٹنہ ہائی کورٹ کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-17

بہار مانجھی حکومت مالیاتی امور سے متعلق فیصلے نہ کرے - پٹنہ ہائی کورٹ کی ہدایت

نئی دہلی؍ پٹنہ
پی ٹی آئی
پٹنہ ہائی کورٹ نے آج چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی کی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ مالیاتی امور سے متعلق کوئی فیصلہ نہ کریں ۔ اس بیچ مانجھی نے کہا ہے کہ اس ریاست میں صدر راج کے نفاذ کی سفارش کرنے کا ، ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ مشکل حالات سے دوچار مانجھی نے ان خیالات کا اظہار ایک ایسے وقت کیا ہے جب سینئر جنتادل یو لیڈر نتیش کمار ،ا س ریاست کی چیف منسٹری دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کمار نے الزام لگایا کہ بی جے پی’’خفیہ طور پر‘‘مانجھی کی مدد کررہی ہے تاکہ انہیں(کمار) کو سیاسی اعتبارسے ختم کیاجائے۔ کمار نے زعفرانی پارٹی سے خواہش کی کہ وہ مانجھی کی تائید کے لئے کھل کر سامنے آئے ۔ دوسری جانب مانجھی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اعتما کا ووٹ جیت لیں گے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نتیش کیمپ،افواہیں پھیلاتے ہوئے ’’ارکان اسمبلی کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔‘‘مانجھی نے کہا کہ نتیش کمار ، یہ افواہیں پھیلارہے ہیں کہ وہ (مانجھی) بہار میں صدر راج کے نفاذ کے لئے بی جے پی کے ساتھ ’’سازش‘‘ کررہے ہیں ۔ مانجھی نے اپنے حریف پر الزام لگایا کہ وہ ایم ایل ایز کی پریڈ کرارہے ہیں ۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ مانجھی نے جب اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا تو انہیں جنتادل یو سے خارج کردیا گیا ۔ مانجھی نے بتایا کہ یہ فیصلہ کرنا بی جے پی کاکام ہے کہ آیا وہ (بی جے پی) ان کی تائید کرنا چاہتی ہے یا نہیں۔ مانجھی نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے سرکاری کام کے سلسلہ میں دہلی میں مرکزی وزراء اور گورنر بہار سے ملاقات کی تھی ۔ مانجھی دہلی میں اخبار نویسوں سے خطاب کررہے تھے ۔ کمار کے ان دعوؤں کے بارے میں یہ انہیں(کمار) کو130ارکان اسمبلی کی تائید حاصل ہے ، مانجھی نے جواب دیا کہ’’ ان میں سے کئی ارکان اسمبلی بوگس تھے ۔ گورنر نے مجھ سے20فروری کو اسمبلی میں اعتماد کاووٹ حاصل کرنے کی خواہش کی ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ نتیش کمار نے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی اور صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کر کے130ارکان اسمبلی کی پریڈ کرائی تھی ۔ جنتادل یو نے کل الزام لگایا تھا کہ مانجھی، بی جے پی کی ایماء پر کام کررہے ہیں اور ریاست میں صدر راج کا نفاذ چاہتے ہیں ۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے جنتادل یو رکن مقننہ بیرج کمار کی داخل کردہ درخواست مفاد عامہ کی سماعت کرتے ہوئے مانجھی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ مالیاتی امور سے متعلق کوئی فیصلہ نہ کرے اور صرف معمول کا کام کرے ۔ یہ ہدایت، جسٹس اقبال احمد انصاری اور جسٹس سمریندر پرتاپ سنگھ پر مشتمل ڈیویژن نے جاری کی۔ عدالت نے آئندہ تاریخ سماعت19فروری مقرر کی ہے ۔ اس کے دوسرے دن یعنی20فروری کو مانجھی کو بہار اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنی ہے ۔ کمار نے پٹنہ میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خفیہ طور پر مانجھی کی مدد کرنے کے بجائے بی جے پی مانجھی کی کھلے عام تائید کرے۔ کمار نے الزام لگایا کہ مانجھی کی زیر یقادت ناراض ارکان کی ایک اقلیتی حکومت کو بڑھاوا دیتے ہوئے بی جے پی، بہار میں گڑ بڑ پیدا کرنے کا’’گیم پلان‘‘ رکھتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی ج پی صدر راج کے نفاذ کے لئے راہ ہومر کرنے20فروری کو اعتماد کے ووٹ کے دوران تشد د پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ دوسری جانب بی جے پی نے بقول اس کے جنتادل یو کے ’’داخلہ معاملہ‘‘ سے بے تعلقی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور 20فروری کو اسمبلی میں اپنی حکمت عملی کا فیصلہ کرے گی۔

Bihar crisis: HC directs Manjhi govt not to take financial decisions

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں