ہندوستان کو دفاعی درآمدات پر انحصار ختم کرنا ہوگا - وزیر اعظم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-19

ہندوستان کو دفاعی درآمدات پر انحصار ختم کرنا ہوگا - وزیر اعظم

بنگلورو
پی ٹی آئی
ہندوستان کے دفاعی آلات کی در آمدات پر انحصار کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج تیار کنندگان کے لئے سازگار ماحول بنانے اور امتیاز پر مبنی ٹیکس سے نجات والا نظام قائم کرنے کا وعدہ کیا ۔ مودی نے بیرونی کمپنیوں سے کہا کہ وہ صرف یہاں فروخت کنندہ نہیں ہیں بلکہ ہمارے دفاعی حکمت عملی پر مبنی شراکت دار بھی ہیں ۔ بنگلور میں10ویں ، ایروانڈیا، شو کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی فورسس کو سیکوریٹی چیلنجوں سے نمٹنے دفاعی تیاری اور جدید کاری کی ضرورت ہے جو سب پر عیاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ آئندہ5برسوں میں ملک کا70 فیصد دفاعی آلات دیسی ساختہ ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے نمبر ایک دفاعی آلات کے خریدار کا نشان ہٹایاجائے ۔ انہوں نے اندرون ملک دفاعی صنعت کو ترقی دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ میک ان انڈیا پروگرام کا اہم ترین حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی صنعت تیار کریں گے جس میں عوامی شعبہ ہو خانگی شعبہ ہو یا بیرونی کمپنیاں ہر ایک کے لئے جگہ ہوگی۔ بیرونی کمپنیاں بطور فروخت کنندہ کے تبدیل ہوکر دفاعی حکمت عملی پر مبنی شراکت دارہوں گے ۔ ہمیں ان کی ٹکنالوجی ، مہارت ، نظام ترکیب اور تیاری کی صلاحیت کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بیرونی کمپنیاں ہندوستان کو بطور کفایت شعار اور عالمی سربراہ کنندہ کے مرکز کی حیثیت سے استعمال کرسکتے ہیں۔ یو این آئی کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ بین الاقوامی اسلحہ ساز کمپنیوں پر یہ بات واضح کردی کہ ہندوستان اب اسلحہ در آمد کرنے والے دنیا کے ممالک میں سر فہرست نہیں رہنا چاہتا۔ وزیر اعظم نے بڑی غیر ملکی کمپنیوں سے کہا کہ وہ ہندوستان آکر اپنا سامان تیار کریں اور پھر اسے تیسرے ملک کو برآمد کریں ۔ وزیرا عظم نے250سے زیادہ ہندوستانی کمپنیوں اور 300 سے زیادہ غیر ملکی فرموں کو یقین دلایا کہ انہیں برابر کے مواقع مہیا کرائے جائیں گے نیز کہاکہ ان کی حکومت دفاعی سامان کی خرید اور تیاری کے عمل میں اصلاحات کرے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دفاعی شعبہ مستقبل قریب میں لاکھوں نوکریاں فراہم کرے گا اس سے ہندوستان زیادہ محفوظ اور زیادہ مضبوط بنے گا۔ انہوں نے کہا ہمیں اپنے ہتھیار خریدنے کی منظوری اور وصولی کے نظام میں اصلاح کرنی ہوگی ۔ ہمیں اپنی مستقبل کی ضرورتوں کے لئے واضح خاکہ پیش کرنا ہوگا ۔ نیز کہا کہ اس میں نہ صرف نئی ٹکنالوجی کے رجحانات بلکہ مستقبل کے چیلنجوں کی نوعیت پر بھی دھیان دینا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سپلائی چین پر توجہ دینی چاہئے اور نئی اختراع پر زور دینا چاہئے ہمیں سامان کے معیار پر خاص دھیان دینا ہوگا ۔ دفاعی سیکٹر میں روزگار کی گنجائش کے حوالے سے مودی نے کہا کہ در آمدات میں محض20تا25فیصد کمی سے تقریباً سوا لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم آئندہ5سال میں گھریلو وصولی 40فیصد سے بڑھا کر70 فیصد کر دیے ہیں تو ہم دفاعی صنعت کی پیداوار دوگنی کردیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ مہینے میں ہم نے آپ کے موافق ماحول تیار کرنے کے لئے سخت محنت کی ہے ۔ ہماری ایرواسپیس صنعت میں ہی اگلے دس سالوں میں تقریباً2لاکھ افراد کی ضرورت ہوگی۔ ہم اپنی دفاعی صنعت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے خصوصی یونیورسٹیاں اور ہنر مندی کے فروغ کے مراکز قائم کریں گے ۔جیسا کہ ہم نے ایٹمی توانائی اور اسپیس میں کیا ہے ۔مودی نے کہا کہ ہندوستان میں دفاعی صنعت کا یہ ایک نیا دور ہے ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہندوستان دفاعی صنعت کے لئے ایک بڑے عالمی مرکز کے طور پر ابھرے گا۔
ہم ایک ایسی صنعت کی تعمیر کریں گے ، جس میں سرکاری شعبے، نجی شعبے اور غیر ملکی کمپنیوں کے لئے گنجائش ہوگی ۔ ہندوستان تیسری دنیا کے ملکوں کے لئے برآمدات کا ایک بیس بھی بن سکتا ہے ۔ ایک مضبوط ہندوستانی دفاعی صنعت سے نہ صرف یہ کہ ہندوستان مزید محفوظ ہوگا بلکہ اس سے ہندوستان میں بہت زیادہ خوشحالی بھی آئے گی۔ ایروانڈیا ہمارے اہداف کو سمجھنے میں ایک آئینہ ثابت ہوسکتا ہے اور ہمارے لوگوں کو نئے مواقع فراہم کرنے، ہمارے ممالک کو محفوظ ترین بنانے اور دنیا کو مزید مستحکم اور پر امن بنانے کے لئے کامیاب نئے اقدامات اور شراکت داریوں کے بیج بوئیں ۔ 5روزہ ایر شو کے پہلے دن وزیر اعظم نے ہندوستان میں تیار کئے گئے ہلکے لڑاکا طیارے تیجاس کے کرتب بھی دیکھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایرو انڈیا ہندوستان کے مقاصد حاصل کرنے میں اہم رول ادا کرسکتا ہے ۔ ہندوستان تیسرے ملک کو برآمدات کے لئے ایک پلیٹ فارم بن سکتا ہے کیونکہ ہندوستان ایشیاء اور دیگر ممالک کے ساتھ اشتراک بڑھا رہا ہے ۔ جب ہندوستان کی دفاعی صنعت مضبوط ہوگی تو نہ صرف میک انڈیا کو فروغ ہوگا بلکہ اس سے ملک بھی زیادہ خوشحال ہوگا۔ مودی نے صنعت کی خصوصی ضروریات کے لئے موزوں مالی نظام تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ یہ ایسا بازار ہے جس میں خریدار بیشتر حکومتیں ہوتی ہیں سرمایہ بہت زیادہ لگایاجاتا ہے اور جو کھم زیادہ ہوتا ہے ، ہمیں یہ یقین بنانا ہوگا ہم گھریلو کمپنیوں کے ساتھ درآمدات کے معاملہ میں تفریق نہ کریں ہمیں بنیادی ڈھانچوں کو بہتر بنانا ہوگا تجارتی ماحول اچھا بنانا ہوگا سرمایہ کاری کی واضح پالیسیاں ہونی چاہئیں تاکہ کاروبار آسان ہو مستحکم ہو اور ٹیکس بھی واضح ہو۔

PM Modi sets challenging target for India's defence manufacturing sector

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں