گورنر بہار سے نتیش کمار کی ملاقات - تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-10

گورنر بہار سے نتیش کمار کی ملاقات - تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش

پٹنہ
پی ٹی آئی
سابق چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج ریاستی گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی سے ملاقت کرکے ان کے سامنے تشکیل حکومت کا ادعا پیش کیا اور کمار نے130ارکان اسمبلی کے تائید مکتوبات بھی پیش کئے۔ ریاستی گورنر سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کے بعد راج بھون سے باہر آتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ اگر انہیں تشکیل حکومت کا موقع دینے سے انکار کردیا گیا تو کوئی’’ٹامل مٹول‘‘ کیا گیا تو وہ دہلی میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے سامنے جنتادل یو ، آر جے ڈی ، کانگریس ، سی پی آئی اور ایک آزاد رکن اسمبلی یعنی جملہ130ارکان اسمبلی کی پریڈ کرائیں گے ۔ صدر جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی نتیش کمار نے جن کے ساتھ صدر آر جے ڈی لالو پرساد یادو اور شرد یادو بھی تھے، کہا کہ انہوں نے(کمار) نے گورنر سے کہہ دیا ہے کہ وہ (کمار)24یا48گھنٹوں میں اپنی اکثریت ثابت کرنے تیار ہیں ۔ ریاستی گورنر ان دونوں میں سے کسی بھی مہلت کو چن سکتے ہیں۔ کمار نے کہا کہ انہوں نے گورنر سے درخواست کی ہے کہ ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے قبل نئی حکومت تشکیل پاجانی چاہئے۔ بجٹ اجلاس20فروری سے شروع ہورہا ہے ۔ تینوں قائدین نے گورنر سے ملاقات کو اطمینان بخش قرار دیا۔ گورنر سے یہ بھی بتایا گیا کہ نتیش کمار کی حمایت کرنے والے130ارکان اسمبلی ، اپنے شناختی کارڈس ، گلوں میں ڈالے ہوئے راج بھون کے باہر انتظار کررہے ہیں ۔ اگر وہ(گورنر) چاہیں تو ان ارکان سے ملاقات کرسکتے ہیں ۔ اس مرحلہ پر گورنر نے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ کمار نے بتایا کہ انہوں نے اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے پہلے تشکیل حکومت کی وجوہات ، گورنر کے سامنے بیان کیں ۔ نتیش کمار نے کہا کہ’’میں نے گورنر سے پوچھا کہ بجٹاجلاس کے دوران کون سی حکومت کی تقریر آپ پڑھیں گے ۔ اجلاس کے دوران کونسی حکومت کا بجٹ بحث کے لئے پیش کیاجائے گا؟ بہار اسمبلی کی تحلیل کے لئے جتن رام مانجھی کو اختیار دینے سے متعلق کابینہ کے فیصلہ پر نتیش کمار نے کہا کہ سابق وزیر وجئے چودھری نے کابینہ کے اس اجلاس کے بارے میں اور وزراء کی اکثریت کی جانب سے تجویز(تحلیل کی تجویز کو) مسترد کردئے جانے کے بارے میں گورنر کو واقف کرایا ۔گورنر سے کہا کہ اگر وہ چاہیں تو صداقت کی جانچ کے لئے کابینہ کے اجلاس کے بارے میں عہدیداروں سے پوچھ سکتے ہیں ۔ راج بھون میں گورنر سے نتیش کمار کی ملاقات اور تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کرنے اور راج بھون سے ان کی واپ سی کے چند ہی منٹ بعد جتن رام مانجھی نے گورنر سے ملاقات کی اور کہا کہ نئے قائد جنتال دیو لیجسلیچر پارٹی کی حیثیت سے نتیش کمار کا انتخاب’’غیر دستوری‘‘ ہے۔ مانجھی نے یقین ظاہر کیا کہ وہ ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کریں گے ۔ گورنر سے تقریباً45منٹ کی ملاقات کے بعد مانجھی نے راج بھون سے باہر نکل کر اخبار نویسوں کو بتایا کہ’’ میں نے گورنر سے کہہ دیا ہے کہ مجھ سے جب بھی خواہش کی جائے میں ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کرسکتا ہوں ۔‘‘ میں نے درخواست کی کہ ایوان میں عدد طاقت کی جانچ، رازدارانہ رائے دہی کے ذریعہ کرائی جائے اور ووٹ ڈالے جانے کے دوران جنتادل یو کے 2حریف گروپوں میں سے ہر گروپ کا لیڈر موجود رہے ۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران مانجھی کے چہرہ پر مسکراہٹ دیکھی گئی ۔ مانجھی نے بتایا کہ ایک ایسے شخص کو قائد لیجسلیچر پارٹی چنا گیا ہے جو ایوان کا رکن نہیں ہے نتیش کمار رکن اسمبلی نہیں ہیں ۔ نتیش کمار کے اس دعویٰ پر کہ وہ24گھنٹوں یا48گھنٹوں میں اپنی اکثریت ثابت کرسکتے ہیں میں نے گورنر سے کہا ہے کہ اس کا تمام تر انحصار آپ کی معقولیت پسندی پر ہے ۔ حکومت سازی کے لئے انہیں مدعو کرنے میں ہورہی تاخیر سے متفکر بہار جے ڈی یو ایل پی قائد نتیش کمار نے آج صدر جمہوریہ سے130ایم ایل ایز کی پریڈ کے لئے وقت مانگا ہے ۔ جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ راشٹر پتی بھون سے11فروری کو وقت مانگا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمار اور جے ڈی یو کے دیگر سینئر قائدین صدر جمہوریہ سے مل کر بہار میں حکومت سازی کے لئے انہیں موقع دئیے جانے پر زور ڈالیں گے ۔ جے ڈی یو ، آر جے ڈی ، کانگریس کے تمام130ایم ایل ایز ایک سی پی آئی اور ایک آزاد ایم ایل اے کمار کے ہمراہ راشٹرپتی بھون پہنچیں گے ۔ یہ بات تیاگی نے بتائی جو دہلی میں خیمہ زن ہیں۔ تیاگی نے کہا کہ اس سے قبل بھی اس طرح کی پریڈ 2005میں بہار گورنر بوٹا سنگھ کے حکومت سازی کے لئے موقع نہ دینے پر نتیش کمار نے جے ڈی یو اور بی جے پی ممبران اسمبلی کے ہمراہ ایل کے اڈوانی کی قیادت میں منعقد کی گئی تھی ۔

پٹنہ سے آئی اے این ایس، پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی کو پارٹی ڈسپلن شکنی پر آج ریاستی حکمراں جنتادل یو سے خارج کردیا گیا ۔ اس طرح پٹنہ میں سیاسی جنگ کے لئے صف آرائی واضح طور پر دکھائی دیتی ہے ۔ دہلی میں جنتادل یو لیڈر کے سی تیاگی نے بتایا کہ’’مانجھی کو 6سال کے لئے پارٹی سے خارج کردیا گیا ہے ۔ مانجھی مخالف پارٹی سر گرمیوں میں ملوث رہے ہیں ۔‘‘ ایسے میں جب کہ مانجھی نے اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کی مانگ کی ہے ، ان کے پیشرو نتیش کمار نے تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کرتے ہوئے مانجھی پر ’’سودے بازی‘‘ کا الزام لگایا ہے۔ دو ہی روز قبل مانجھی نے چیف منسٹری کے عہدہ سے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا تھا ۔ آج صورتحال مزید شدت اختیار کر گئی ۔ جنتادل یو نے مانجھی کو پارٹی سے خارج کرنے کے بعد اس صورتحال کے لئے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ تیاگی نے بتایا کہ’’ جو کچھ تبدیلیاں سامنے آئی ہیں وہ سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے ۔ آپریشن جتن رام مانجھی کو صدر بی جے پی امیت شاہ نے مرتب کیا ۔ پٹنہ میں جنتادل یو لیڈر شراون کمار نے جو نتیش کمار سے قریب سمجھے جاتے ہیں ، آئی اے این ایس کو بتایا کہ پارٹی نے مانجھی کے اخراج کے بارے میں بھی گورنر کو مطلع کردیا ہے ۔

Nitish Kumar meets Bihar Governor, stakes claim to form govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں