سوئس بینک میں کالا دھن جمع کرنے والے ہندوستانیوں کی نئی فہرست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-10

سوئس بینک میں کالا دھن جمع کرنے والے ہندوستانیوں کی نئی فہرست

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
سوئز بینک میں کالے دھن کے معاملہ میں آج اس وقت نیا موڑ آگیا جب ایک کثیر ملکی ، بین الاقوامی ایجنسی کی تحقیقات نے1500سے زائد ہندوستانیوں بشمول سیاست دانوں ، تاجروں اور معروف ہندوستانی نژاد افراد کے سوئز بینک میں خفیہ اکاؤنٹ کا انکشاف کیا ۔ انڈین اکسپریس کی جانب سے آج جاری کی گئی ایک فہرست کے مطابق تقریباً1195ہندوستانی ناموں کے سوئزاکاؤنٹ میں لگ بھگ25420کروڑ روپے جمع ہیں ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے حکومت کی جانب سے سب سے پہلے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ایس بی سی اکاؤنٹ رکھنے والوں کی نئی فہرست میں کچھ نئے نام بھی ہیں اور اگر وہ ہندوستانی ثابت ہوتے ہیں تو حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ قانونی چارہ جوئی کے لئے حکومت کو شواہد درکار ہیں، صرف نام کافی نہیں۔ ایک سالانہ سرکاری جلسہ میں جیٹلی اس مسئلہ پر بات کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار لگ رہے تھے ۔ اس فہرست میں سیاسی ناموں میں سابق یوپی اے وزیر پ رنیت کور، سابق کانگریس ایم پی انوٹنڈن، کانگریس کے آنجہانی وزیر اورگاندھی خاندان سے قربت رکھنے والے دسنت ساٹھے کے رکن خاندان، اور نارائن رانے جو شیو سینا سے تعلق رکھتے تھے اور فی الحال کانگریس میں ہیں کی بیوی اور رکن خاندان شامل ہیں ۔ شیو سینا سے تعلق رکھنے والی بال ٹھاکرے کی بہو سمتا ٹھاکرے کا نام بھی شامل ہے۔ فہرست میں جن صنعت کاروں کے نام درج ہیں ان میں امبانی برادران ، برلا کی ایک برانچ، ڈابر کے برمن ، شاوالیس کے چھابریا ، ڈالمیااور فیملی کی متعدد برانچ ، جیٹ ایرویز کے نریش گوئل ، ایما رایم جی ایف کے شراون گپتا ، اسکورٹ کے ننداس اور ڈائمنڈ ٹریڈرس کے میزبان شامل ہیں ۔ ان میں سے اکثر نے خفیہ اکاؤنٹ رکھنے سے یا تو انکا ر کردیا ہے یا پھر کہا ہے کہ ان کے بیالنس جائز ہیں ۔ اسی دوران کالا دھن معاملہ پر تشکیل کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) نے آج فیصلہ کیاہے کہ وہ اپنی تحقیقات کو توسیع دے گی ۔ ایس آئی ٹی کے صدر نشین جسٹس(ریٹائرڈ) ایم بی شاہ نے احمد آباد میں پی ٹی آئی کو بتایا کہ چونکہ نئے نام سامنے آئے ہیں اس لئے تحقیقات کو یقیناًوسعت دی جائے گی ۔ ہم جونام سامنے آئے ہیں ان کا پتہ چلائیں گے اور جانچ پڑتال کریں گے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حقائق کی توثیق کے بعد ہی ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے اور محض اخباری اطلاعات کی بنیاد پر قانونی چارہ جوئی ممکن نہیں ہے ۔ رپورٹ کے مطابق یہ فہرست پیرس کے اخبار کے صحافی مونڈے سے حاصل کی گئی ہے جس نے فرانسیسی حکومت میں اپنے ذرائع سے یہ تفصیلات جمع کی ہیں ۔ ٹنڈن جس کا نام فہرست میں شامل ہے نے ایسے کسی بھی اکاؤنٹ کے ہونے سے انکار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی چیز ہے جس سے مجھے بہت تکلیف پہنچی ہے ۔ میرے اکاؤنٹ صرف ہندوستان میں ہیں اس کے علاوہ کہیں نہیں ہیں۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکزی حکومت نے آج ایک ایسے مرحلے پر جب بیرون ملک سیاہ دھن جمع کرنے والوں کی تازہ فہرست نے ایک ہلچل پیدا کردی ہے ، کہا ہے کہ وہ(حکومت) تمام نئے کیسس کی تحقیقات کرے گی اور یہ انکشاف کرے گی کہ وہ(حکومت) اس سلسلہ میں خبر دینے والوں کے ساتھ ربط میں ہے تاکہ ایچ ایس بی سی(بنک) کی سوئزر ل ینڈ برانچ اور دیگر بنکوں میں تمام غیر انکشاف کردہ ہندوستانی کھاتہ داروں کے ناموں کو حاصل کیا جائے۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے یہاں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’’بعض نئے نام سامنے آئے ہیں ۔ متعلقہ حکام ان ناموں کی جانچ کریں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت نے زائد از600کیسس میں بیرونی اداروں سے غیر انکشاف کردہ بیرونی کھاتوں کے بارے میں معتبر اطلاعات طلب کی ہیں۔ ارون جیٹلی ، انڈین ایکسپریس میں شائع شدہ اس اطلاع پر اپنے اور حکومت کے رد عمل کا اظہار کررہے تھے کہ ایچ ایس بی سی کی تازہ فہرست، سابقہ فہرست میں شامل628ناموں سے تقریباً دگنا ناموں پر مشتمل ہے یعنی تازہ فہرست میں 1195 نام ہیں ۔ گزشتہ فہرست ، حکومت فرانس نے2011میں ہندوستان کو دی تھی ۔ وخبر ملی ہے کہ سپریم کورٹ کی تقر ر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم( ایس آئی ٹی) نے آج سیاہ دھن رکھنے والوں کی تازہ فہرست پر غور کیا اور احساس ظاہر کیا کہ اس فہرست میں ایک سو نئے نام ہوسکتے ہیں ۔ نائب صدر نشین کمیٹی اریجیت پسائت نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ’’ ہم ایسے تمام کیسس پر غور کریں گے جن میں سیاہ دھن کا ثبوت ہو۔ ہم یہ تحقیقات آئندہ 31مارچ تک مکمل کرلیں گے ۔‘‘ کچھ پارٹی لیڈران کے بشمول کانگریس بیرون ملک کالا دھن رکھنے والوں کی تازہ فہرست سامنے آنے کے تناظر میں کانگریس نے ان افراد کے خلاف ممکنہ سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ کانگریس ترجمان اجئے کمار سے جب کچھ کانگریس قائدین کے نام بھی اس فہرست میں رہنے پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ’’پارٹی چاہتی ہے کہ ان کالا دھن رکھنے والوں کے خلاف ممکنہ سخت کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کالا دھن کا مسئلہ سلجھانے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کرتے ہوئے اپنے اس وعدہ کو پورا کرے جس کے مطابق وہ ہر شہری کے اکاؤنٹ میں15لاکھ روپے جمع کرنے والی تھی۔

HSBC leak: India to probe new 'black money' list

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں