ملایشیا کے قائد اپوزیشن انور ابرہیم کے خلاف ہم جنسی مقدمہ کا آج فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-10

ملایشیا کے قائد اپوزیشن انور ابرہیم کے خلاف ہم جنسی مقدمہ کا آج فیصلہ

کوالالمپور
پی ٹی آئی
ملایشیا کے قائد اپوزیشن انور ابراہیم کے خلاف ہم جنسی( لواطت) مقدمہ کا فیصلہ اس ملک کی اعلیٰ وفاقی عدالت، کل 10فروری کو سنائے گی۔ تحت کی عدالت نے انور ابراہیم کو خاطی قرار دیا تھا ، جس کے خلاف انہوں نے اپیل دائر کی تھی ۔ امکان ہے کہ اس مقدمہ کے فیصلہ سے ملایشیا کے سیاسی منظر پر شدید اثرات مرتب ہوں گے ۔ وفاقی عدالت کے فیصلہ کا ایک عرصہ سے انتظار کیاجارہا تھا۔ انور ابراہیم پر الزام ہے کہ انہوں نے2008میں اپنے سابق رفیق سیف البخاری اذلان سے ہم جنس پرستی کی تھی ۔ چیف جسٹس عارفین زکریا کی زیر صدارت وفاقی عدالت کی5رکنی بنچ ، انور ابراہیم کی قطعی اپیل پر کل فیصلہ صادر کرے گی ۔ تحت کی عدالت نے انور ابراہیم کو5سال کی سزائے قید سنائی تھی ۔ گزشتہ سال کے اواخر میں8روز تک مذکورہ کیس میں وکلائے فریقین کی بحث کی سماعت ہوتی رہی ۔ اس ملک کے مرافعہ جات میں یہ سب سے طویل سماعت تھی جس کے بعد معزز بنچ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا ۔ عدالت نے انور ابراہیم کے وکلاء(وکلائے صفائی( کی15رکنی ٹیم کے مباحث کی سماعت کی ۔ قانون داں کی اس ٹیم کی قیادت وفاقی عدالت کے سابق جج گوپال سری رام نے کی۔ بتایاجاتا ہے کہ68سالہ سینئر سیاستداں(انور ابراہیم) وزیر اعظم نجیب رزاق کے لئے حد درجہ خطرہ ہیں۔ انور ابراہیم نے کہا ہے کہ عدالت میں پیش کردہ واقعات و شواہد کی بنیاد پر انہیں بری کردیاجائے گا۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ نجیب رزاق کی پارٹی1957میں اس ملک کی آزادی کے بعد سے حکمراں ہے۔ لیکن اس کے حامیوں کی تعداد گھٹتی جارہی ہے ۔9جنوری2012ء کو کوالالمپور ہائی کورٹ نے انور ابرہیم کو27سالہ سیف البخاری کے خلاف غیر فطری جنسی عمل کا ارتکاب سے بری قرار دیا تھا۔ عدالت نے اپنی رولنگ میں کہا تھا کہ ڈی این اے نمونوں کو تجزیہ کے لئے کیمسٹری شعبہ کو بھیجے جانے سے قبل، ممکن ہے کہ اس میں کچھ الٹ پھیر کی گئی ہو۔تاہم عدالت مرافعہ نے انور ابراہیم کو بری کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو الٹ دیا ۔ عدالت مرافعہ نے یہ فیصلہ سال گزشتہ7مارچ کو سنایا تھا اور انہیں5سال جیل کی سزا سنائی تھی اور کہا تھا کہ تحت کی عدالت نے اس نتیجہ پر پہنچتے ہوئے غلطی کی تھی کہ ڈی این اے نمونوں کی اصلیت میں کچھ الٹ پھیر کی گئی تھی ۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر انور ابراہیم کو خاطی قرار دینے اور ان کی جیل کی سزا کو باقی رکھنے کو جائز قرار دیاجاتا ہے تو وہ اپنی پارلیمانی نشست سے محروم ہوجائیں گے ۔ ملایشیا کے قانون تعزیرات کے تحت ہم جنس پرستی کے ارتکاب پر20سال تک کی سزا دی جاسکتی ہے ۔ انور ابراہیم پر یہ اپنی نوعیت کا دوسرا الزام ہے ۔

Malaysian Court decision for Opposition Leader's Sodomy case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں