تلنگانہ آندھرا کے افسانوی تلگو فلمساز ڈی راما نائیڈو کا انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-19

تلنگانہ آندھرا کے افسانوی تلگو فلمساز ڈی راما نائیڈو کا انتقال

Legendary-Telugu-filmmaker-D-Ramanaidu
حیدرآباد
یو این آئی
افسانوی تلگو فلم پروڈیوسر اوردادا صساحب پھالکے ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر دگو باٹی رامانائیڈو کا طویل علالت کے بعد آج شام یہاں انتقال ہوگیا۔ وہ78سال کے تھے۔ پسماندگان میں بیوہ راجیشوری کے علاوہ دو بیٹے سریش بابو اور وینکٹیش کے علاوہ بیٹی گوہاٹی لکشمی شامل ہیں۔ سریش بابو پروڈیوسر ہیں جب کہ وینکٹیش ٹالی ووڈ کے ایک بڑے اسٹار ہیں۔ ڈی راما نائیدو 6جون1936کو ضلع پرکاشم کے ایک دور افتادہ موضع کرم چیڈو میں پیدا ہوئے تھے ۔ انہوں نے اپنے بیٹے کے نام پر ایک فلم کمپنی کا قیام عمل میں لایا جسے سریش پروڈکشن کا نام دیا گیا ۔ اپنے بچپن کے دوستوں جی راجندر پرساد اور سبا راؤ کے ہمراہ انہوں نے یہ کمپنی قائم کی تھی ۔ ڈی راما نائیدو نے سریش پروڈکشنس کے بیانر تلے1964میں اپنی پہلی فلم رامدو بھیمو ڈو بنائی ۔ یہ فلم زبردست ہٹ ثابت ہوئی جس کے بعد ڈی راما نائیڈو نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور وہ یکے بعددیگرے کامیابی کے ساتھ فلمیں بناتے چلے گئے۔ انہوں نے تلگو کے علاوہ دیگر ہندوستانی زبانوں میں بھی فلمیں بنائیں۔ صرف ایک شخص کیجانب سے کئی فلمیں پروٖڈیوس کیے جانے پر ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈس میں بھی شامل کیا گیا ۔ انہوں نے13ہندوستانی زبانوں جیسے تلگو، ٹامل، کنڑا، ملیالم، ہندی، اریہ، پنجابی ، بنگالی اور انگریزی میں150سے زائد فلمیں بنائیں۔ڈی رامانائیڈو ،199-2004کی میعاد کے لئے تیرھویں لوک سبھا میں ضلع گنٹور کے حلقہ باپٹلہ کی بھی نمائندگی کرچکے ہیں۔ وہ5سال کے لئے رکن پارلیمنٹ رہے۔ انہیں2012میں ہندوستان کا تیسرا اعلیٰ ترین شہری ایوارڈ پدما بھوشن عطا کیا گیا ۔ تلگو سنیما کو ان کی خدمات کے صلہ میں انہیں یہ اعزاز دیاگیا ۔ سال2009میں انہیں کارنامہ حیات ایوارڈ عطا کرتے ہوئے فلمی دنیا کے اعلیٰ ترین اعزاز داداصاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ ہندوستانی سنیما کی ترقی اور نشو ونما میں ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں یہ ایوارڈ دیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ راما نائیڈو اپنی آمدنی کا بیشتر حصہ خیراتی سرگرمیوں کے لئے وقف کردیتے تھے ۔ انہوں نے1991میں راما نائیڈو چیاریٹیبل ٹرسٹ بھی قائم کیا تھا ۔ پی ٹی آئی کے بموجب راما نائیڈو کی فلموں جیسے پریم نگر ، سری کرشنا تلا بھرم، پریما، بوبلی راجا ، اندروڈ و چندروڈ و اور ملیشوری نے کافی تہلکہ مچایا تھا۔ راجیش کھنہ کو لے کر پریم نگر ، جتیندر کے ساتھ دلدار اور آغاز کے علاوہ اناڑی ، جیسی کامیاب ہندی فلمیں بھی بنائیں ۔ ان کی تلگو فلموں جیونا ، ترنگلو اور سوگڑو کے علاوہ بنگالی فلم اسکھ کو نیشنل فلم ایوارڈ س بھی حاصل ہوئے ۔ڈی راما نائیڈو ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئے تھے جس کے روزگار کا ذریعہ زراعت پر منحصر تھا ۔ اسی دوران گورنر ای ایس ایل نرسمہن اور دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس کے چندر شیکھر راؤ ،چندرابابو نائیدونے ڈی راما نائیڈو کے انتقال پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ راما نائیڈو کی موت سے نا صرف تلگو بلکہ ملک بھر کی فلمی برادری میں ایک زبردست خلا پیدا ہوگیا ہے جسے پرکانا انتہائی مشکل ہے ۔
حیدرآباد سے منصف نیوز بیورو کی اطلاع کے بموجب جناب خان لطیف محمد خاں صدر نشین سلطان العلوم ایجوکیشنل سوسائٹی و چیر مین منصف گروپ نے ممتاز فلم ساز رامانائیڈو کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ وہ میرے بہترین دوستوں میں سے تھے ۔ وہ اپنی فلموں میں ہمیشہ سماجی برائیوں کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات کے خواہشمند تھے کہ ملک بالخصوص ریاست کے عوام کسی بھید بھاؤ کے بغیر بقائے باہم کے جذبہ کے تحت مل جل کر زندگی بسر کریں ۔ جناب خان لطیف محمد خان نے کہا کہ راما نائیڈو کا نظریہ حیات نہایت وسیع تھا ۔ معاشرے کے مختلف پہلوؤں کو انہوں نے اپنی تخلیق کردہ فلموں میں نمایاں طو رپر پیش کیا جس کی نہ صرف فلم بین بلکہ فلمی ناقدین بھی ستائش کئے بغیر نہ رہ سکتے ۔ اس کے علاوہ راما نائیڈو نے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ انہیں پدما بھوشن ایوارڈ کے بشمول کئی اعزازات سے نوازا گیا تھا۔

Telugu Producer D Rama Naidu Passes Away; Movie Mogul's Death Shocks Tollywood Celebs

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں