اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کا نظریہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے مختلف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-25

اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کا نظریہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے مختلف

دوحہ
آئی اے این ایس
موساد کی افشارپورٹ کے مطابق’’اسرائیل اس بات سے واقف تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام پر امن ہے اور اس میں ایسی کوئی سر گرمی شامل نہیں جو ہتھیار بنانے کے لئے ضروی ہے ۔‘‘ یہ رپورٹ اس وقت کی ہے جب2012ء میں وزیر اعظم نتن یاہونے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں تہران پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کامنصوبہ رکھتا ہے ۔‘‘دوحہ کے الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے حاصل کردہ ایک خفیہ کیبل نے انکشاف کیا کہ موساد نے22؍اکتوبر2012ء کو جنوبی افریقہ میں ایک خفیہ ترین کیبل بھیجا تھا جس میں ایران کے جوہری عمل کے نفع و نقصان کا تخمینہ کیا گیا تھا جو بظاہر نتن یاہو کی جانب سے جوہری بم کے حصول کی سمت تہران کی جو شبیہہ پیش کی گئی ہے اس سے متضاد نظر آتا ہے ۔موساد کیبل میں کہا گیا ہے کہ ایران نے کسی بھی قسم کے جوہری ہتھیار کی تیاری کے لئے درکار عمل کا آغاز نہیں کیا ہے اور ایرانی سائنسدان ان علاقوں میں خلیج پاٹنے کے لئے کام کررہے ہیں جو جائز نظر آتے ہیں جیسے افزودگی ری ایکترس۔‘یہ کیبل ستمبر2012ء میں نتن یاہو کے خطاب کے فوری بعد ساؤتھ افریقہ کی سرکاری خفیہ ایجنسی(ایس ایس اے) کو روانہ کیا گیا تھا ۔ اپنے خطاب میں نتن یاہو نے فیوز کے ساتھ بم کا ایک کارٹونی خاکہ بنایا تھا جسے70 فیصد لائن سے مارک کیا گیا تھا۔ ایک اور سرخ لکیر90فیصد پر مارک کی گئی تھی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ ’’آئندہ موسم بہار یا زیادہ سے زیادہ اگلے موسم گرما تک موجودہ افزودگی کی شرح کے ساتھ ایران درمیانی افزودگی مکمل کرلے گا اور پھر حتمی مرحلے تک پہنچ جائے گا یعنی وہ اتنی افزودگی کرلے گا جس سے ہتھیار بنائیں جاسکیں۔ موساد کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت افشاء ہوئی جب3مارچ کو امریکی کانگریس سے نتن یاہو خطاب کرنے والے ہیں اور ا س اقدام کو اوباما انتظامیہ کی جانب سے تہران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات کے درمیان سختی سے مسترد کردیا گیا ہے ۔ قبل ازیں2012ء میں سابق موساد سربراہ میر داگان نے نتن یاہوسے عدم اتفاق کا اشارہ دیا تھا ۔ اس سال مارچ میں انٹر ویو میں انہوں نے ایران کی جوہری سر گرمیوں کے خطرہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور اسرائیل کو ایران کے ساتھ جنگ کی راہ پر ڈالنے کے خلاف انتباہ دیا تھا ۔ داگان نے کہا تھا کہ ’’دیگر متبادلات پر غور کیے بغیر ایران پر حملہ’’احمقانہ خیال‘‘ ہوگا ۔ گزشتہ ماہ بھی نتن یاہو اور موساد کے درمیان اختلافات کی رپورٹس آئی تھیں حالانکہ بعد ازاں اس کی تردید کردی گئی تھی۔ ان رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی نے واشنگٹن کو انتباہ دیا گیا تھا تازہ امریکی تحدیدات ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کو سبو تاج کریں گی۔

Leaked documents allege Israel PM and Mossad differ on Iran

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں