آر ایس ایس سے سارے سماج کی توقعات وابستہ - موہن بھاگوت کا دعویٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-16

آر ایس ایس سے سارے سماج کی توقعات وابستہ - موہن بھاگوت کا دعویٰ

کانپور
پی ٹی آئی
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے آج کہا کہ پورا سماج آر ایس ایس کو چاہتا ہے اور اس سے اس کی توقعات وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا کام ہندو سماج کو متحد کرنا ہے اور یہ صرف بھاشنوں( تقاریر) سے نہیں ہوسکتا۔ آر ایس ایس سربراہ نے یہاں راشٹر رکھشا سنگم میں کہا کہ سما ج کی توقعات کی تکمیل کے لئے تنظیم کووسعت دینا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا کام ہندو سماج کو متحد کرنا، اسے نڈر ، خود مکتفی اور بے لوث بنانا ہے ۔ ایسا سماج تیار کرنا اس کا کام ہے جو ملک کے لئے جینے اور مرنے کے لئے تیار ہو ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام صرف بھاشنوں کے ذریعہ نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ عمل کرنا ہوگا۔۔آر ایس ایس شاکھا کا مطلب کیا ہے ؟ ہم ایک مقام پر اکٹھا ہوتے ہیں اور سب کچھ بھول جاتے ہیں ۔ ہمارے سامنے بھگوا پرچم ہوتا ہے اور وہ فخر کی علامت ہے ۔ بھاگوت نے کہا کہ ہم جب بھی ایسے پروگرا م منعقد کرتے ہیں تب انہیں اکثر طاقت کا مظاہرہ کہاجاتا ہے ۔ طاقت کا مظاہرہ انہیں کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جن کے پاس طاقت نہیں ہوتی ۔ ہمیں اس کی ضرورت نہیں۔ ہمارے پاس اپنی طاقت ہے ۔آر ایس ایس اپنی طاقت کے بل بوتے پر آگے بڑھتی ہے ۔ یہ ہمارا آتم درشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ہم کسی سے پیچھے نہیں رہے لیکن مٹھی بھر لوگوں نے ہمیں غلام بنالیا۔ دستور ساز اسمبلی کے آخری اجلاس میں ڈاکٹر امبیڈ کر نے کہا تھا کہ ملک کسی بھی معاملہ میں پیچھے نہیں لیکن چند لوگوں کی خود غرضی کے باعث اسے چاندی کی طشتری میں رکھ کر انگریزوں کے حوالہ کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم بھائی چارہ پر عمل نہ کریں یہ خطرہ برقرار رہے گا۔
آر ایس ایس قائد نے کہا کہ آر ایس ایس کی آئیڈیا لوجی میں کچھ بھی نیاز نہیں ہے ۔ نئی چیز طریقہ ہے ۔ ملک میں اتنا تنوع ہے کہ بلا لحاظ ذات، زبان یا علاقائی اختلافات ہم سبھی بھارت کو ماں سمجھتے ہیں۔ ہم بھارت ماتا کی جئے کہتے ہیں ۔ آر ایس ایس کے4روزہ منتھن میں جو بند کمرہ میں منعقد ہوگا ، توقع ہے کہ تنظیم کی اس حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوگا جو بہار اور اتر پردیش جیسی اہم ریاستوں میں منعقد شدنی اسمبلی انتخابات کے لئے کیڈر میں نئی جان ڈالنے سے متعلق ہوگی ۔ یہ اجلاس دہلی کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے پس منظر میں منعقد ہورہا ہے ، امکان ہے کہ اس پر بھی بات چیت ہوگی ۔ بھارت نے کہا کہ جو لوگ آر ایس ایس کو نہیں جانتے یا جنہوں نے اسے قریب سے نہیں دیکھا ہے وہ ایسے پروگرام دیکھ کر مختلف رائے قائم کرتے ہیں۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ذات پات ، زبان یا برادریوں میں یقین نہیں رکھتے ۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ ہر شخص اپنا مقدر خود طے کرتا ہے ، کوئی اور طے نہیں کرتا ۔ ملک میں جس وقت برطانوی اقتدار تھا، کئی لوگوں نے آزادی حاصل کرنے کے مشترکہ مقصد کے تحت کام کیا تھا۔

Entire society wants RSS, has expectations from it, says chief Mohan Bhagwat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں