ہندوستان کی نصف آبادی بیت الخلاء سے محروم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-02

ہندوستان کی نصف آبادی بیت الخلاء سے محروم

نئی دہلی
یو این آئی
ہندوستان کی تقریباً نصف آبادی کے گھروں میں بیت الخلاء نہ ہونے کو مدی حکومت کی صفائی مہم کے دیرینہ منصوبہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تسلیم کیاجارہا ہے ۔ حکومت نے2019تک صفائی مہم کی تعمیر کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس کے لئے تمام ریاستی حکومتوں سے تعاون دینے اور اہل وطن سے اسے عوامی تحریک بنانے کی اپیل کی ہے۔ لیکن دانشوروں کا کہنا ہے کہ جس ملک کی نصف آبادی کے گھروں میں بیت الخلاء نہیں ہے اس ملک میں اس خواب کو پورا کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا ۔ عالمی صحت تنظیم اور یونیسیف کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی سوا سو کروڑ آبادی میں سے49.8فیصد ابھی کھلے میں قضائے حاجت کے لئے جانے پر مجبور ہے ۔ ملک کی خواتین کی کل آبادی کے ایک تہائی کو بیت الخلاء کی سہولت حاصل نہیں ہے ۔ دیہی علاقوں میں تو سہولیات کم ہیں ہی، شہری ہندوستان میں بھی19فیصدی گھروں میں بیت الخلاء نہیں ہے ۔ خواتین کے کھلے میں قضائے حاجت کے لئے جانے سے ان کے خلاف جرائم کے خدشات بھی موجود رہتے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صفائی ستھرائی کی دستیاب سہولتوں کی کمی میں ملک کو ہر سال54ارب روپے کی قیمت دینی پڑ رہی ہے جو ملک کے مجموعی گھریلو پیداوار کے6.4فیصد کے برابر ہے ۔ اس کے علاوہ گندگی اور آلودہ پانی کے استعمال سے ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے18لاکھ لوگ موت کی نیند سورہے ہیں ۔ دانشوروں کا ماننا ہے کہ سوچھ بھارت کے خواب کو پورا کرنے کے لئے اس شعبے میں بڑی سطح پر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی دستیابی سب سے پہلے ضرورت ہے۔ بڑے پیمانے پر عوامی بیت الخلاء کی تعمیر کے علاوہ جگہ جگہ پر کوڑا گھر بنانے اور ہر500میٹر پر کوڑے کی ٹوکری کا انتظام کرنا ہوگا ۔ ان کا کنا ہے کہ اگر بس سے اترنے والاشخص ٹکٹ کو سڑک پر نہیں پھینکتے تو اس کے لئے بس اسٹاپ پر اور ریلوے اسٹیشن وغیرہ پر کوڑے کی ٹوکری کا ہونا ضروری ہے ۔ اس طرح کے انتظامات سے ہی لوگوں کی ذہنیت کو بدلا جاسکتا ہے ۔ جو سوچھ بھارت کے سپنے کو پورا کرنے کے لئے پہلی شرط میں شامل ہے۔ حکومت نے کہا کہ وہ ہر گاؤں میں بیت الخلاء کے لئے20لاکھ روپے کی رقم جاری کرے گی لیکن ملک بھر کے600سے زائد گاؤں کے لئے اتنی رقم کا انتظام کرنا آسان کام نہیں ہے ۔

India census: Half of homes have no toilets

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں