شام میں اسلحہ پر پابندی کے لیے انسانی حقوق گروپوں کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-26

شام میں اسلحہ پر پابندی کے لیے انسانی حقوق گروپوں کا مطالبہ

شام کی حکومت نے پچھلے سال فضا سے سینکڑوں اندھا دھند حملے لئے جن میں بیشتر بیارل بم استعمال کئے گئے تھے ۔اس لئے اقوام متحدہ کو اسے روکنا چاہئے ، یہ مطالبہ انسانی حقوق کے امریکی گروپ نے کیا ہے نیز اپیل کی ہے کہ اس پر اسلحہ کی پابندی لگائی جائے ۔ بیارل بم وہ ڈرم ہوتے ہیں جن میں بارود اور لوہے کے ٹکڑے وغیرہ بھرکر ہیلی کاپٹروں سے گرایاجاتا ہے ۔ انسانی حقوق واچ کا کہنا ہے کہ بیارل بم کے حملوں میں ہزاروں عام شہریوں کو ہلاک کیاجاچکا ہے ۔ نیز شامی فورسس نے پچھلے11مہینوں میں درعہ اور حلب میں کم از کم1,450فضائی حملے کئے ہیں ۔ یہ حملے زیادہ تر بیارل بموں سے ہی کیے گئے تھے۔ انسانی حقوق واچ مغربی ممالک اور اقوام متحدہ مہینوں سے بیارل بموں کے استعمال پر تشویش ظاہر کررہے ہیں انہوں نے حال ہی میں شام کے بارے میں سلامتی کونسل کو ایک رپورٹ بھیجی تھی ۔ شامی صدر بشار الاسد نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ شامی فضائیہ اس طرح کے مہلک ہتھیار استعمال نہیں کرتی ۔ مگر امریکہ اور یوروپی عہدیداروں نے ان کی بات پر اعتبار نہیں کیا۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے اتفاق رائے سے22فروری کو ایک قرار داد پاس کی تھی کہ تمام فریق آبادی والے علاقوں پراندھا دھند حملے نہ کریں نہ گولہ باری کریں اور نہ ہی بیارل بم گرائیں ۔ اور اگر اس کی بات نہ مانی گئی تو مزید اقدام کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔ مگر سلامتی کونسل نے اس دھمکی پر عمل نہیں کیا ۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ شامی حکومت اور زیادتیاں کرنے والے باغی گروپوں پر اسلحہ کے حصول کی پابندی لگائی جائے ۔ شام میں لڑنے والے اسلامی مملکت اور القاعدہ سے وابستہ النصرہ فرنٹ پر اسلحہ حاصل کرنے کی پابندی لگائی جاچکی ہے ۔ شام کے خلاف کارروائی کے حوالے سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اختلافات پایاجاتا ہے ۔ کیونکہ جب کوئی قرار داد پیش کی جاتی ہے تو روس اور چین اسیویٹو کردیتے ہیں جو اسد کے اتحادی ہیں ۔ شام کی لڑائی2011میں جمہوریت نواز تحریک کے ساتھ شروع ہوئی تھی مگر بعد میں اس نے مسلح بغاوت کی شکل اختیا رکرلی۔انسانی حقوق واچ کا کہنا ہے کہ اس نے سٹیلائٹ سے تصاویر حاصل کر کے متعدد مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں بیارل بموں سے حملے کئے گئے ہیں ۔ فروری2014ء سے جنوری2015ء کے درمیان درعہ میں باغیوں کے قبضہ والے شہروں اور دیہات میں450جگہ اور حلب میں ایک ہزار سے زیادہ مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔

Human Rights Watch denounces Syria barrel bomb attacks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں