گجرات فساد کیس - برطانوی شہریوں کی ہلاکت کے تمام 6 ملزمین بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-28

گجرات فساد کیس - برطانوی شہریوں کی ہلاکت کے تمام 6 ملزمین بری

ہمت نگر(گجرات)
پی ٹی آئی
ایک خصوصی عدالت نے 2002ء کے مابعد گودھرا فسادات سے متعلق ایک کیس میں جس میں گجرات کے سابر کنٹھا ضلع کے پرانتج ٹاؤن میں3برطانوی شہریوں اور ان کے ہندوستانی ڈرائیور کو ہلاک کردیا گیا تھا آج تمام6ملزمین کو بری کردیا ۔ ملزمین کے خلاف ناکافی ثبوت کی بناء پر ان کی رہائی کا حکم دیا گیا۔ یہاں یہ بات اہم ہے کہ برطانیہ کی حکومت نے ہندستانی نژاد3برطانوی شہریوں کی ہلاکت کے بعد گجرات کی حکومت کے ساتھ سر گرم بات چیت نہ رکھنے کا پالیسی فیصلہ کیا تھا۔ برطانیہ نے بعد ازاں اکتوبر2012ء میں گجرات کی حکومت کے ساتھ بات چیت کی بحالی کا فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے اس کیس کی تحقیقات کی گئی تھی ۔ ہمت نگر کے پرنسپال ڈسٹرکٹ جج آئی سی شاہ نے احکامات سناتے ہوئے یہ کہا کہ استغاثہ تعزیرات ہند کی دفعات302(قتل)اور307(اقدام قتل) کے تحت تمام ملزمین کے خلاف عائد کردہ مقدمات کو ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ گودھرا ٹرین میں آتشزنی کے ایک دن بعد28فروری2002ء کو عمران داؤد اور اس کے برطانیہ میں مقیم رشتہ دار سعید داؤد، شکیل داؤد کے علاوہ محمد اسود پر ایک ہجوم نے سابر کنٹھا کے علاقہ پرانتج میں حملہ کیا تھا ۔ ہجوم نے قومی شاہراہ نمبر8پر سعید، شکیل، محمد اے اور ایک مقامی شخص ان کی کار کے ڈرائیور یوسف پیراگھر کو زندہ جلادیا جبکہ عمران پولیس کی مدد سے خود کو بچانے میں کامیاب ہوگیا تھا ۔ اس کیس میں جن ملزمین کو بری کیا گیا ہے وہ میتھن بھائی پاٹل ، چندو عرف پرہلاد پاٹل، رمیش پاٹل ، منوج پاٹل، راجیش پاٹل اور کالو بھائی پاٹل ہیں جو تمام پرانتج کے رہنے والے ہیں ۔ خصوصی عدالت کے جج نے ایک182صفحات پر مشتمل اپنے حکم میں یہ کہا کہ گواہان، ملزمین کی شناخت میں ناکام رہے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے 6ملزمین کے خلاف4افراد کی ہلاکت کے الزامات لگائے تھے جن میں3برطانوی شہری بھی شامل تھے ۔
احمد آباد
پی ٹی آئی
گجرات ہائی کورٹ نے2002ء کے نروڈا پاٹیہ فسادکیس کے31مجرمین میں سے ایک کو ضمانت کی منظوری دے دی۔ مابعد گودھارا فسادات کے دوران نروڈاپاٹیہ میں97افراد کو ہلاک کردیا گیا تھا ۔ جسٹس آر آر ترپاٹھی اور جسٹس آرڈی کوٹھاری پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے کرپال سنگھ چڈھا کو جو سابق وزیر گجرات مایاکوڈنانی (جنہیں اس کیس میں خاطی قرار دیا گیا تھا۔) کا پرسنل اسسٹنٹ تھا ، یکسانیت ، کی بنیاد پر ضمانت منظور کی ۔ چڈھا نے اپنی درخواست میں یہ کہا تھا کہ اسے رہا کیاجانا چاہئے کیونکہ کوڈ نانی کو گزشتہ جولائی کو ضمانت کی منظوری دی جاچکی ہے ۔ اس درخواست میں مزید یہ بتایا گیا ہے کہ اس کے خلاف صرف دو گواہوں نے شہادت دی جب کہ کوڈنانی کے خلاف11گواہوں نے شہادت دی ۔

Gujarat Riots: All 6 Accused of Killing of 3 British Nationals Acquitted

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں