اتر پردیش اسمبلی اجلاس - گورنر خطبہ مکمل کئے بغیر واپس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-19

اتر پردیش اسمبلی اجلاس - گورنر خطبہ مکمل کئے بغیر واپس

لکھنو
پی ٹی آئی
اتر پردیش مقننہ کے بجٹ سیشن کا پہلا دن آج ہنگامہ کے نذر ہوگیا جب کہ اپوزیشن پارٹیوں کے احتجاج کے نتیجہ میں گورنر رام نائک کو مشترکہ سیشن سے اپنا روایتی خطاب مختصر کرتے ہوئے عجلت مین چلے جانا پڑا ۔ سیشن کا بی جے پی نے پہلے ہی واک آؤٹ کیاتھا۔ نائک جیسے ہی خطبہ پڑھنے پوڈیم تک پہنچے بی ایس پی، کانگریس اور راشٹریہ لوک دل کے بشمول اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے نعرے لگائے اور گورنر کی واپس طلبی اور اکھلیش یادو حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ گورنر نے ایوان میں نظم وضبط کی درخواست کی جسے اپوزیشن نے سنی ان سنی کردی ۔ گورنر اپنی اپیل رائیگاں جانے پر شور شرابہ کے بیچہی عجلت میں خطبہ کی ابتدائی اور آخری سطور پڑھنے کے بعد اپنی آمد کے5منٹ بعد ہی ایوان سے روانہ ہوگئے ۔ احتجاجی ارکان پلے کارڈز بھی لہرا رہے تھے جن پر مخالف دستور گورنر واپس جاؤ، واپس جاؤ اور مخالف عدلیہ گورنر واپس جاؤ واپس جاؤ کے نعرے تحریر تھے ۔ ایک پلے کارڈپر مخالف ترقی ایس پی حکومت کو برطرف کرو کا نعرہ تحریر تھا۔ انہوں نے مخالف غیر قانونی کانکنی، جنگل و غنڈہ راج اور گنے کے کسانوں کو در پیش مسائل سے متعلق نعروں کے پلے کارڈز لہرائے۔ کانگریس اور آر ایل ڈی کے ارکان نے ریاست میں نظم و ضبط کی دگر گوں صورتحال کا مسئلہ اٹھایا ۔ نظم و ضبط کی ابتر صورتحال کا الزام لگاتے ہوئے اپوزیشن کی جانب سے عائد کئے جانے والے الزامات مسترد کرتے ہوئے اتر پردیش کی حکومت نے دعویٰ کیا کہ صورتحال قابو میں ہے اور فرقہ پرستی سے سختی سے نمٹا جارہا ہے ۔ گورنر رام نائک نے ریاستی مقننہ کے دونوں ایوانوں سے مشترکہ مختصر خطاب میں کہا کہ جرائم پر قابو پانے اور نظم و ضبط کو برقرار رکھنے حکومت نے مناسب اقدامات کئے ہیں ۔ ریاست میں قانون کی حکمرانی ہے اگرچہ پچھلے برسوں کے دوران انار کی پھیلانے کی متعدد کوششیں کی گئیں ۔تاہم حکومت سماجی ہم آہنگی برقرار رکھنے میں کامیاب ہے ۔ یوپی اے اسمبلی کے ایک ماہ طویل بجٹ سیشن کا آج آغاز ہوا ۔ گورنر نے اپنے خطبہ میں کہا کہ یہ میری حکومت کا پر عزم عہد ہے کہ فرقہ پرستی کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیاجائے گا ۔ خطبہ میں جو ریاستی حکومت کی تیار کردہ پالیسی دستاویز ہے ، مزید کہا گیا کہ فرقہ وارانہ کشیدگی کے چند واقعات رونما ہوئے جسے پولیس کی چوکسی اور فی الفور اقدامات کے ذریعہ قابو میں کرلیا گیا ۔ خطبہ میں کہا گیا کہ فرقہ پرست عناصر کی جانب سے ریاست میں فرقہ ورانہ جنون پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن وہ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے ۔ موجودہ حکومت پوری قوت سے فرقہ پرستی کے خاتمہ کے لئے کام کررہی ہے اور اقلیتی طبقات کے لئے معاشی ترقی کو یقینی بنایاجارہا ہے ۔ نکسلی سرگرمیوں اور نقلی کرنسی کی اسمگلنگ کے مسائل بھی قابو میں ہیں ۔

Governor leaves UP Assembly in a huff amid Opposition chaos

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں