سہراب - عشرت انکاؤنٹر کا ملزم ونجارا رہا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-19

سہراب - عشرت انکاؤنٹر کا ملزم ونجارا رہا

احمد آباد
پی ٹی آئی
عشرت جہاں او رسہراب الدین شیخ کے فرضی انکاؤنٹر کیسوں کا ملزام متنازعہ سابق آئی پی ایس عہدیدار ڈی جی ونجارا آج سابرمتی جیل سے رہا ہوگیا۔ تقریباً ساڑھے سات سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت پر اس کی رہائی عمل میں آئی ۔ ونجارا نے رہائی کے بعد پہلے رد عمل میں کہا ’’یقیناًمیرے لئے اور گجرات کے دیگر پولیس کے عہدیداروں کے لئے اچھے دن آگئے ہیں ۔‘‘ گجرات کے سابق اعلیٰ پولیس عہدیدار نے ریاستی پولیس پر ماروائے قانون سیاسی مقاصد کے لئے عہدیداروں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ ملک میں ہر ریاست کی پولیس دہشت گردی کا مقابلہ کرتی ہے لیکن سابق سیاسی اقتدار کے دور میں کم از کم8سال تک گجرات پولیس کو نشانہ بنایاجاتا رہا ۔ اس نے کہا کہ اتر پردیش میں سب سے زیادہ انکاؤنٹرس ہوئے اور گجرات میں بے حد کم ہوئے لیکن ماورائے قانون سیاسی وجوہات کی بناء پر گجرات پولیس کو نشانہ بنایا گیا ۔ ایک مقامی عدالت نے سابق ڈی آئی جی کو عشرت جہاں کیس میں 3فروری کو ضمانت دے دی جب کہ ممبئی کی عدالت سے سہراب الدین شیخ اور تلسی پرجاپتی کیس میں اس سے پہلے ضمانت مل چکی تھی ۔ جیل سے رہائی پر سینکروں افراد ونجارا کا خیر مقدم کرنے جیل سے باہر منتظر تھے ۔ ونجارا کو آزادی کے بعد بھی گجرات میں داخلہونے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ عدالت نے اس شرط پر ضمانت دی ہے وہ گجرات میں داخل نہیں ہوگا۔ سی آئی ڈی کرائم برانچ نے24اپریل2007کو سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر 2005ء کے سلسلہ میں اسے گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے سلاخوں کے پیچھے ہے ۔ ونجار ا کو ریاستی اے ٹی ایس سربراہ کی حیثیت سے سہراب الدین شیخ پر جاپتی اور عشرت جہاں کے فرضی انکاؤنٹر معاملات میں سی بی آئی کی جانب سے ملزم بنایا گیا ہے ۔ وہ عشرت جہاں، جاوید شیخ عرف پرینش پلائی ، امجد علی اکبر علی رانا اور ذیشان جوہر کے15جون2004ء کو احمد آباد کے نواح میں گجرات پولیس کی جانب سے انکاؤنٹر کئے جانے کے وقت سٹی کرائم برانچ میں ڈپٹی کمشنر پولیس تھا۔

Vanzara released from jail; says 'Acche Din' have arrived

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں