مغربی بنگال ضمنی انتخاب - عوام نے بی جے پی کی سازشوں کو مسترد کر دیا - ممتا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-17

مغربی بنگال ضمنی انتخاب - عوام نے بی جے پی کی سازشوں کو مسترد کر دیا - ممتا

کولکتہ
پی ٹی آئی
ترنمول کانگریس نے ضمنی انتخابات میں بونگاؤں لوک سبھا اور کرشنا گنج اسمبلی نشستوں پر بھاری اکثریت سے اپنا قبضہ برقرار رکھا ہے ۔ یہ ضمنی انتخابات پارٹی کے لئے ایک آزمائش تصور کیے جارہے تھے کیوں کہ شارد ااسکام کے سلسلہ میں سی بی آئی نے پارٹی کے کئی قائدین کوگرفتار کیا ہے اور پارٹی میں بغاوت کے آثار نظر آنے لگے تھے۔ ترنمول کانگریس کے امیدوار ممتا بالا ٹھاکر کی بونگاؤں (ایس سی) لوک سبھا نشست سے زائد از2لاکھ11ہزار794ووٹوں کی اکثریت سے متاثر کن کامیابی چیف منسٹر ممتا بنرجی کے لئے ایک بڑی راحت ثابت ہوئی ہے، کیونکہ ضمنی انتخابات کو وقار کی لڑائی قرار دیاجارہا تھا ۔ ریاستی وزیر این کرشنا ٹھاکر نے پارٹی چھوڑ دی تھی اور بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ جس کے بعد اس نشست پر انتخابات کو وقار کی لڑائی تصور کیاجانے لگا تھا۔ منجل نے ترنمول کانگریس زیر قیادت حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ مٹوابرادری کے لئے کچھ نہیں کررہی ہے ، جو اس حلقہ میں رائے دہندوں کی ایک بڑی آبادی ہے ۔ ممتا بالا ٹھاکر نے5,39,990ووٹ حاصل کئے ، جب کہ ان کے قریبی حریف سی پی آئی ایم کے دیباشیش داس کو3,28,196ووٹ ملے ۔ منجل کے لڑکے سبرتا ٹھاکر کو جو بونگاؤں لوک سبھا نشست سے بی جے پی امید وار تھے ، 3,14,19ووٹ حاصل ہوئے ۔ اس حلقہ میں کانگریس چوتھے مقام پر رہی۔ ترنمول کانگریس نے کرشنا گنج اسمبلی حلقہ پر بھی اپنا قبضہ برقرار رکھا ، جہاں اس کے امیدوار ستیہ جی وشواس کو95,469ووٹ حاصلہوئے ، اس طرح پارٹی نے37,033ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ بسواس نے اپنے حریف بی جے پی امیدوار منابندررائے کو شکست دی ، جنہیں58,436ووٹ حاصل ہوئے ، سی پی آئی ایم37,620ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی ، جب کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں اسے دوسرا مقام حاصل ہوا تھا ۔ ترنمول اکنگریس سربراہ ممتا بنرجی نے ان انتخابی نتائج کو ایک کرشمہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پارٹی مضبوط و متحد ہے ۔ چیف منسٹر نے جوضلع پرولیاکے دورہ کے دوران میڈیا سے بات کررہی تھیں، کہا ’’یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ عوام نے دہلی کی سازشوں اور بی جے پی کے علاوہ میڈیا کے ایک گوشہ کی جانب سے رسوا کن مہم کومسترد کردیا ہے ۔’’بونگاؤں میں ترنمول کانگریس کو2014کے مقابلہ میں اس مرتبہ سے زیادہ اکثریت حاصل ہوئی ہے ۔ گزشتہ انتخابات میں اس نے ایک لاکھ46ہزار ووٹ حاصل کئے تھے۔ کرشنا گنج حلقہ میں بھی پارٹی کے ووٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج اس لئے بھی اہمیت کے حامل ہیں کیوں کہ اسی سال ریاست بھر میں تقریباً80بلدیا ت میں اور کولکتہ میونسپل کارپوریشن کے انتخاباتہونے والے ہیں، جب کہ اسمبلی انتخابات کا انعقاد آئندہ سال عمل میں لایاجائے گا۔
ممتابنرجی نے کہا کہ میں’’ماں، ماٹی اور منش کو سلام کرتی ہوں ، میں ہمارے کارکنوں کو بھی سلام کرتی ہوں۔ یہ عوام کا جادو اور ایک کرشمہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کی نمبر ایک مضبوط ترین جماعت ہے ، کوئی بھی ٹی ایم سی میں پھوٹ نہیں ڈال سکتا اور اگر کوئی شخص اپنے خیالات کا اظہار کرے ، تو یہ اس کا اختیار تمیزی ہے، تاہم پارٹی مضبوط اور متحد ہے ۔ یہ ہمارا ایک بڑا خاندان ہے ۔‘‘انہوں نے بظاہرہ دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی ہزیمت اور مغربی بنگال کے ضمنی انتخابات میں پارٹی کے کوئی بڑی پیشرفت نہ کرپانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام کا فیصلہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ سیکولرزم ، دیانتداری ، یکجہتی اور ترقی کے حامی ہیں ۔ ترنمول کانگریس امیدواروں کی بھاری اکثریت سے کامیابی بالخصوص بونگاؤں نشست پر کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی یہ توقع نہیں تھی کہ وہ اتنے زیادہ ووٹ حاصل کریں گے ۔ عوام نے اپوزیشن کا مکمل صفایا کردیا ہے ۔

By-Poll Win Shows People Rejected BJP Conspiracy: Mamata

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں