آسٹریلیا ایکوا کلچر اور ڈیری شعبہ میں آندھرا پردیش سے تعاون کے لئے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-24

آسٹریلیا ایکوا کلچر اور ڈیری شعبہ میں آندھرا پردیش سے تعاون کے لئے تیار

حیدرآباد
پی ٹی آئی
آسڑیلیا نے آج ایکوا کلچر(آبی پودوں اور حیوانات کی پرورش) اور ڈیرعی کے شعبہ میں حکومت آندھر اپردیش کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے ۔ قونصل جنرل آسٹریلیا متعینہ چینائی شان کیلی نے آج سکریٹریٹ میں چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کے دوران یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا ، فشریز مینجمنٹ میں خصوصی مہارت رکھتا ہے اور وہ اس شعبہ میں اے پی کے ساتھ مل کر کام کرنے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بحری زندگی کو متاثر کیے بغیر سمکیات کے شعبہ کو ترقی دی جائے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ وہ آندھر اپردیش کو ساری دنیا کا ایکوا کلچر دارالحکومت بنانے کے خواہاں ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ اے پی کو ملک کے مرین پراسیسنگ ہب کے طور پر بھی وہ دیکھنا چاہتے ہیں ۔ چیف منسٹر کے دفتر سے جاری کردہ ایک پریس نوٹ میں یہ بات بتائی گئی ۔ چندرا بابو نائیڈو نے گزشتہ ماہ نئی دہلی میں منعقدہ انڈو۔ آسٹریلین چوٹی اجلاس میں ایک پریزنٹیشن بھی دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آندھر اپردیش کو آبی غذا کی اعلیٰ ترین برآمدات کے ذریعہ دنیا بھر میں نمبر ایک بنانا چاہتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا مرین انڈسٹریز، ریسرچ، آلات اور مشنری کے لئے آندھرا پردیش کے ساتھ مل کر پالیسی سازی کے مواقع کی کھوج کرسکتا ہے شان کیلی نے کہا کہ آسٹریلیا ہیلتھ کیئر مینجمنٹ ، مائننگ ، گیاس اینڈ انرجی، لاجسٹکس، اسپورٹس، اسکل ڈیولپمنٹ، ایجوکیشن، ہیومن ریسورسیس اور پنشن فنڈس کے میدانوں میں بھی آندھرا پردیش کے ساتھ اشتراک کے لئے سنجیدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کیر مینجمنٹ میں آسٹریلیا انٹلیکچویل پراپرٹی اور میڈیکل ریسرچ کے میدان میں اے پی کے ساتھ مفاہمت کرسکتا ہے۔
لاجسٹکس کے میدان میں آسٹریلیا کا ایک مستحکم موقف ہے ۔ ہم اس میدان میں اے پی کی مدد کرسکتے ہیں ۔ شان کیلی نے چندرا بابو نائیدو کو آسٹریلیاکا دورہ کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ وہ جاریہ سال اکتوبر میں شرکت کرسکتے ہیں ۔ چندرا بابو نائیڈو نے شان کیلی کی دعوت قبول کرلی اور کہا کہ وہ اکتوبر سے قبل ہی اپنا ایک وفد آسٹریلیا روانہ کریں گے تاکہ اس ملک کی ایکواکلچر انڈسٹری کا تفصیلی جائزہ لیاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ جیسے ہی مفاہمت اور معاہدوں کے معاملات کو قطعیت دی جائے گی، اے پی کے عہدیدار اور آسٹریلیائی حکومت چھ ماہ میں ایک مرتبہ ملاقات کرتے ہوئے مختلف پراجکٹس پر پیشرفت کا مسلسل جائزہ لے سکتے ہیں۔، چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں چھ ایسی یونیورسٹیاں قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے جہاں صرف توانائی، پانی، مہمان نوازی ، ایکوا کلچر، لاجسٹکس اور اسپورٹس کی تعلیم دی جائے گی۔

Australia today expressed willingness to work with Andhra Pradesh government in the field of aquaculture and dairy industry

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں