افغانستان دوبارہ جہادیوں کی محفوظ پناہ گاہ بن سکتا ہے - سابق سی آئی اے اہلکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-12

افغانستان دوبارہ جہادیوں کی محفوظ پناہ گاہ بن سکتا ہے - سابق سی آئی اے اہلکار

واشنگٹن
یو این آئی
مغربی ملکوں کی افواج کے نکل جانے کے بعد افغانستان میں پھر سے انتہا پسند سر اٹھاسکتے ہیں اور ملک دولت میں پھر سے انتہا پسند سر اٹھا سکتے ہیں اور ملک دولت اسلامیہ کے جہادیوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ یہ وارننگ سی آئی اے کے ایک سابق سینئر اہلکار نے دی ہے ۔ خبردار کیا ہے کہ مغربی افواج کے انخلاء اور ان کی توجہ دوسری جانب مبذول ہونے کے بعد خطرہ ہے کہ اسلام آباد میں سی آئی اے کے سابق اسٹیشن چیف اور ایک نئی کتاب کے مصنف رابرٹ گرنیئیر نے کہا ہے کہ افغانستان سے فوجی انخلاء کے بعد مغربی ممالک کی توجہ دوسری طرف مبذول ہوجائے گی اور عراق اور شام میں جنگ چھڑ جانے کے بعد اندیشہ ہے کہ افغانستان دوبارہ انتہا پسندوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ بن جائے گا ۔ رابٹر گرینئیر نے قندھار میں88دن کے عنوان کے تحت11ستمبر کے بعد2001ء کے دوران افغانستان میں طالبان حکومت کا تختہ الٹنے میں مدد دینے کے دلخراش تجربات پر مبنی یادداشتیں مرتب کی ہیں۔ انہوں نے نیو امریکہ تھنک ٹینک کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب کے موقع پر کہا ہے کہ مستقبل میں افغانستان پھر سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن سکتا ہے ۔ یہاں تک کہ یہ 9/11 سے پہلے کی حالت پر جاسکتا ہے اور افغان طالبان ، پاکستانی طالبان یا اسلامک اسٹیٹ کی طرز کے دیگر انتہا پسند وہاں قدم جماسکتے ہیں ۔ ان کے مطابق پاکستان کے اندرون(عناصر) کے گروپس موجود ہیں ، جو اسلام آباد حکومت پر حملے کررہے ہیں اور وہ ان سے دوری اختیار نہیں کریں گے ۔ رابرٹ گرینئیر کے مطابق طالبان جس شرط پر چیزوں کو دیکھتے ہیں ، اور جس بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ کیا یہ اسلام کے ساتھ مخلص ہے یا نہیں؟ اور سرحد پار جو لوگ ان کے نظریاتی اتحادی ہیں وہ ان سے پیٹھ نہیں پھیریں گے ۔

Afghanistan could become haven for IS: ex-CIA officer Robert Grenier

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں