آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ کا تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں تقسیم کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-23

آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ کا تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں تقسیم کا فیصلہ


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2015-jan-23

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
مرکزی محکمہ اقلیتی بہبود کے جوائنٹ سکریٹری راکیش موہن نے آج سکریٹریٹ میں اسپیشل سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے وزیر اعظم کے15نکاتی پروگرام پر موثر عمل آوری نہیں ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا خاطر خواہ استعمال نہیں کیاجارہا ہے کہ اقلیتوں کی ترقی ہوسکے ۔ انہوں نے کہ مختلف 11وزارتیں اس پروگرام پر عمل آوری کررہی ہیں ۔ مالیاتی سال کی تیسری سہ ماہی تک اس پروگرام کے تحت67فیصد فنڈس کے استعمال کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا تاہم صرف51فیصد فنڈ استعمال کیا گیا ۔ اس طرح ہوا تو مستقبل میں فنڈس میں کٹوتی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مطلع کیا کہ مالیاتی سال2015-16کے بجٹ میں جو28فروری کو پیش کیاجائے گا اقلیتی بجٹ میں اضافہ کرتے ہوئے اسے1250کروڑ روپے سے بڑھا کر1500روپے کیاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فنڈس کی قلت کے باعث تلنگانہ و آندھر اپردیش میں صرف66ہزار طلباء کو پری میٹرک اسکالر شپ ملے گی ۔ جوائنٹ سکریٹری محکمہ اقلیتی امور حکومت ہند راکیش موہن نے بعد ازاں حج ہاؤز کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ2فروری تک آندھرا پردیش وقف بورڈ کی تقسیم کا عمل شروع کردیاجائے گا ۔ حج ہاؤز کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2فروری کو نئی دہلی میں سنٹرل وقف کونسل کا اجلاس منعقد ہوگا ۔اور اسی دن آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ کی تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ اور آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ میں تقسیم کے فیصلہ کو قطعیت دی جائے گی ۔ اس عمل کے بعد مسئلہ کو شیلا ڈی کمیٹی سے رجوع کیا جائے گا اور آندھرا پردیش تنظیم جدید بل2014کے شرائط اور ضوابط نیز شیلا ڈی کمیٹی کے رہنمایانہ خطوط کی بنیاد پر وقف بورڈ کے اثاثہ جات ، قرضہ جات اور ملازمین کی تقسیم عمل میں لائی جائے گی ۔ راکیش موہن نے اپنے دورہ کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ وہ وقف بورڈ حج کمیٹی اور اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی کارکردگی کا جائزہ لینے آئے تھے۔ وہ دیکھا چاہتے تھے کہ کس طرح مرکز اور ریاستی حکومت کی اقلیتوں کے لئے اعلان کردہ اسکیموں پر عمل کیاجارہا ہے ۔ راکیش موہن نے کہا کہ مرکزی وزارت اقلیتی امور نے اقلیتوں کے لئے چار نئی اسکیموں کا آغاز کیا ہے جن میں استاد ، پڑھو پردیش ، ہماری دھر دھراور نئی منزل قابل ذکر ہیں۔ استاد اسکیم کے ذریعہ قدیم پیشوں کا احیاء کیاجائے گا ۔ نئی اشیاء کی تیاری اور فروخت میں مدد دی جائے گی ۔ پڑھو پردیس اسکیم کے تحت حصول اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ممالک جانے قرض فراہم کیاجائے گا ۔ نئی منزل کے تحت ترک تعلیم کی شرح میں کمی لانے کے لئے دسویں تا بارہویں جماعت سلسلہ تعلیم کو جاری رکھنے تعلیمی وظائف دئیے جائیں گے ۔
ہماری دھر دھر ہمارا ورثہ کے تحت تہذیب و تمدن کے تحفظ اور ترویج کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ راکیش موہن نے کہا کہ حکومت نیشنل مشن آف ڈیولپمنٹ آف میناریٹیز کے تحت تمام ریاستوں کے15تا20فیصد اقلیتی آبادی والے اضلاع میں اقامتی اسکولس قائم کرے گی جہاں اقلیتی فرقہ کے لڑکے اور لڑکیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیاجائے گا۔ اس اسکیم کے تحت ریاست تلنگانہ کے اضلاع نظام آباد ، رنگا ریڈی اور میدک کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ ان اضلاع میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے علیحدہ علیحدہ اقامتی اسکولس قائم کئے جائیں گے اور لڑکیوں کو مفت سائیکلیں فراہم کی جائیں گی جب کہ لڑکوں کو بھی تمام درکار سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا ۔ راکیش موہن نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لئے350کروڑ روپے مختص کیے ہیں ۔ بجٹ2014-15کی تیسری سہ ماہی تک مختص کردہ رقم کے67فیصد حصہ کو جاری کردیا گیا ہے ۔ صرف آخری سہ ماہی کے لئے رقم کی اجرائی باقی ہے ۔ رباط کے مسئلہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے راکیش موہن نے کہا کہ امور حج و اقلیتوں کے متعلق تمام امور کو وزارت اقلیتی امور کے حوالہ کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے ۔ انہوں نے وقف املاک کے کمپیوٹر ائزیشن و دیگر امور کا جائزہ لیا اور تمام محکمہ جات کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں