تلنگانہ جامع گھریلو سروے - جملہ آبادی ساڑھے تین کروڑ سے زائد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-11

تلنگانہ جامع گھریلو سروے - جملہ آبادی ساڑھے تین کروڑ سے زائد

telangana-map
تلنگانہ کی جملہ آبادی3/کروڑ63/لاکھ ، آبادی کے لحاظ سے ضلع رنگاریڈی سب سے اوپر، ضلع نظام آباد کا نمبر سب آخرمیں
آبادی کا تناسب : بی سی طبقہ.08 51/فیصد * اوسی 21.50/فیصد * ایس سی 17.50/فیصد * 14.46/فیصد اقلیتی طبقہ
جامع گھریلو سروے میں انکشاف

علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد حکومت نے گذشتہ سال 19/اگست کو ایک ہی دن ساری ریاست میں تمام سرکاری اور خانگی اداروں کو عام تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے ایک جامع گھریلو سروے کا انعقاد عمل میں لایا تھا جس میں عوام نے بھی جوش وخروش کیساتھ حصہ لیتے ہوئے اپنی اپنی تفصیلات فراہم کی تھیں یہ سروے گھر گھر کیا گیا تھا اس سروے سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آئی ہے اس سروے کے تحت حکومت تلنگانہ نے ریاست کے 10/اضلاع میں ایک کروڑ ایک لاکھ خاندانوں سے تفصیلات طلب کی تھیں جن میں سے 91 / لاکھ 38/ہزارخاندانوں نے اپنے طور پر تفصیلات فراہم کیں جبکہ اس سروے کے موقع پر 6/لاکھ 18/ہزار363/مکانات مقفل پائے گئے تھے اس سروے کے تحت انکشاف ہواہیکہ ملک کی 29/ویں ریاست کے طور پر ملک کے نقشہ میں ابھرنے والی ریاست تلنگانہ کی جملہ آبادی 3/ کروڑ 63 / لاکھ 3/ہزار12/نفوس پر مشتمل ہے جن میں ایک کروڑ،81/لاکھ 48/ہزار88/مرد،ایک کروڑ 80 / لا کھ 96 / ہزار 660/خواتین اور 58/ہزار264/دیگرصنف شامل ہیں طبقات کی اگر بات کی جائے تو اس جامع گھریلو سروے کے دؤران انکشاف ہواہیکہ تلنگانہ میں جملہ ایک کروڑ85/لاکھ 61/ہزار856/ بی سی طبقہ ( 51.08/فیصد) ،78/لاکھ 12/ہزار 858/ (21.50/فیصد)اوسی طبقہ،63/لاکھ 60/ہزار158/( 17.50/فیصد)ایس سی طبقہ ،36لاکھ 2/ ہزا ر 288 / (9.91/فیصد) ایس ٹی طبقہ اور 52/لاکھ 53/ہزار 710/( 14.46/فیصد) اقلیتی طبقات (11/لاکھ 22/ہزارمسلمان)بقیہ عیسائی ،جین ، سکھ اوربدھ شامل ہیں آبادی کی اگر بات کی جائے تو ضلع رنگاریڈی سب سے اوپر ہے جہاں 61/لاکھ 36 / ہز ا ر 368 / نفوس پر مشتمل آبادی ریکارڈ ہوئی ہے ، وہیں ضلع محبوب نگر میں 42/لاکھ 84/ہزار24، ضلع حیدرآباد میں 37/لاکھ 94 /ہزار218 ، ضلع کریم نگر میں 38/لاکھ 38 / ہزار 323،ضلع ورنگل میں 36/لاکھ 46/ہزار 955/،ضلع نلگنڈہ میں 35/لاکھ 95/ہزار 203/ضلع میدک میں 30/لاکھ 92/ہزار 584/ ،ضلع عادل آبادمیں 28/لاکھ 24/ہزار 953/،ضلع کھمم میں 26/لاکھ 23/ہزار 72/ اور ضلع نظام آباد میں 24/لاکھ 67/ہزار 312/نفوس پر مشتمل آبادی ریکارڈ ہوئی ہے ۔
اس جامع گھریلو سروے میں انکشاف ہواہیکہ ریاست تلنگانہ کے 24/لاکھ 90/ہزار594/ خاندان اپنے ذاتی مکان کے مالک ہیں جبکہ 24/لاکھ 58 /ہزار 381/ خاندان کرایہ کے مکانات میں مقیم ہیں اسی طرح ریاست تلنگانہ کے 45/لاکھ 2/ہزار 101/خاندان صرف ایک کمرے کے حامل مکانات میں رہتے ہیں ۔ وہیں تلنگانہ کے 42/لاکھ 10/ہزار 19/خاندانوں کو خود کے مکانات میں بیت الخلاء کی سہولت حاصل نہیں ہے ۔سروے کے مطابق 22/فیصد خاندانوں کے پاس دو پہیوں کی حامل گاڑیاں موجود ہیں جبکہ جملہ آبادی کے صرف تین فیصد خاندان ہی چار پہیوں کی گاڑیوں کے مالک ہیں۔

30/سال کی حامل ایک لاکھ 16/ہزار ایسی خواتین ہیں جن کی شادی نہیں ہوئی ہے وہیں 16/لاکھ 22/ہزار 133/بیوہ ، خلع یافتہ اور مطلقہ خواتین تلنگانہ میں موجود ہیں۔ اس گھریلو جامع سروے کے دؤران یہ بھی پتہ چلا ہیکہ ریاست تلنگانہ میں 10/ہزار638/ایڈس سے متاثرہ افراد پائے جاتے ہیں جبکہ 7/لاکھ 58/ہزار افراد طویل بیماریوں کا شکار ہیں وہیں ایک لاکھ 17/ہزار افراد امراض قلب میں مبتلاء پائے گئے ہیں اسی طرح ریاست میں 32/ہزار339/افراد مرض کینسر میں مبتلاء ہیں تو 65/ہزار 903/افراد فالج کا شکار ہوئے جبکہ ریاست تلنگانہ میں 65/ہزار 903/افراد فلورسیس سے متاثرہ پائے گئے ہیں اس جامع گھریلو سروے کے دؤران 70 / ہز ا ر 755 / خاندانوں نے خود یہ اطلاع فراہم کی تھی کہ وہ ایر کنڈیشنڈ استعمال کرتے ہیں جن میں سے 51/ہزار خاندانوں کا تعلق حیدرآباد اور ضلع رنگاریڈی سے ہی ہے ۔جبکہ ریاست تلنگانہ کی 7/فیصد آبادی انکم ٹیکس ادا کرتی ہے اس طرح 7/ لاکھ ٹیکس ادا کنندوں میں سے 3.6/فیصد آبادی کا تعلق بھی حیدرآباد اور ضلع رنگاریڈی سے ہی ہے وہیں ریاست کی 30/ فیصد آبادی کے بینکس میں کھاتے نہیں ہیں ۔
( بشکریہ : ساکشی )
Telangana household survey - More than 3.5cr population

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں