یو این آئی
بی جے پی کے ریاستی صدر جگل کشور شرما نے پی ڈی پی کا نام لئے بغیر کہا کہ جموں و کشمیر میں حکومت سازی کے لئے بات چیت عنقریب شرو ع ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ غیر رسمی بات چیت جاری ہے اور ریاستی عوام کو عنقریب ایک اچھی خبر سننے کو ملے گی۔ شرما نے کہا کہ ریاست میں ایک مضبوط حکومت کی تشکیل بی جے پی کی ترجیح ہے ، جس کے لئے پارٹی کو کوئی جلد بازی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں ایک مضبوط حکومت تشکیل دینے کے لئے پرعزم ہے جس کے لئے رسمی بات عنقریب شروع ہوگی ۔ راج بھون میں گورنر این این ووہرا سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ شورش زدہ ریاست کو ایک مضبوط حکومت دینا ان کی پارٹی کی ترجیح ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہماری پارٹی نے گورنر سے حکومت سازی کے لئے مزید وقت طلب کیا ہے۔ اور پارٹی کی تجاویز پیش کی ہیں۔ بی جے پی جموں و کشمیر انچارج اویناش رائے کھنہ ، سینئر لیڈر اشوک کھجوریہ، ارکارن اسمبلی سکھ نندن چودھری، شام چودھری ، لال سنگھ اور کویندر گپتا بھی جگل کشور شرما کے ہمراہ تھے۔ شرما نے کہا کہ بی جے پی کی ریاستی یونٹ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے ریاست کے تینوں خطوں کی مجموعی ترقی سے متعلق خواب کو پورا کرے گی ۔ پارٹی نے چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے جموں سے امیدوار کا انتخاب کرنے کے مطالبے پر بھی نرمی اختیار کرلی ہے ۔ پارٹی کے جموں و کشمیر انچارج اویناش رائے کھنہ نے صحافیوں کو بتایا کہ کشمیر جموں اور لداخ مل کر ریاست بنتی ہے اور چیف منسٹر جموں و کشمیر سے ہی ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں خطے سے چیف منسٹر کا بی جے پی کا دیرینہ مطالبہ رہ اہے ۔ کھنہ نے مزید کہا کہ حکومت سازی پر بات چیت جاری ہے جب کہ ریاست میں گورنر راج کے نفاذ کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ اسی دوران حکومت سازی کے معاملہ پر بی جے پی اور ٹی ڈی پی کے درمیان سر گرم بات چیت شروع ہوگئی ہے ۔ مفتی محمد سعید نے ٹیلیفون پر کل وزیر فینانس ارون جیٹلی سے بات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق مفتی سعید نے کہا کہ نہ صرف ٹی پی ڈی ، بی جے پی بلکہ کانگریس کو بھی خصوصی حالات میں حکومت میں شامل کیاجاسکتا ہے تاکہ سیاسی لڑائی کو یو پی اے ، بمقابلہ این ڈی اے تک محدود نہ کیاجاسکے ۔ مفتی سعید کی یہ تجویز کافی سوچی سمجھی لگتی ہے ۔ اس سے وادی میں نیشنل کانفرنس تنہا ہوجائے گی۔
Talks on government formation in JK
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں