حکومت کے پاس منصوبہ بندی کا تصور نہیں - کانگریس اور کمیونسٹ قائدین کا ردعمل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-02

حکومت کے پاس منصوبہ بندی کا تصور نہیں - کانگریس اور کمیونسٹ قائدین کا ردعمل

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پلاننگ کمیشن کی نئی صورت گیری کرتے ہوئے اس کے نام کو نیتی ایوگ سے تبدیل کرنے کے فیصلہ پر اپوزیشن نے آج تنقید کرتے ہوئے اسے کمزور اور مضحکہ خیز قرار دیا اور اپوزیشن نے کہا کہ اس سے ریاستوں میں تفریق و تحقیر کا احساس پیدا ہوگا اور پالیسی سازی کا عمل کارپوریٹس گھرانوں کے نشانہ پر ہو گا ۔ سی پی آئی ایم قائد سیتا رام یچوری نے پلاننگ کمیشن کے نام کی تبدیلی کو انیتی(بغیر پالیسی) اور در نیتی(خراب پالیسی) سے تعبیر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سال نو کے موقع رپ عوام کو کمزور طریقہ سے مبارکباد دینا چاہتی ہے تو اس کے لئے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔ اگر نارتھ بلاک یا وزارت فینانس کا مالیہ یا مالی مقاصد پر قلیل مدتی نظریہ ہے تب اسے مرکز اور ریاستوں کے درمیان حتمی ثالث سے رجوع کیاجانا چاہئے جن کا اس مرحلہ سے خصوصی تعلق ہو۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ اس سے ریاستوں کی تحقیر ہوسکتی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے کہا کہ آخر کار پلاننگ کمیشن کیا کررہا ہے ، اسے پالیسی کا منصوبہ تیار کرنے کے لئے استعمال کیاجاتا ہے تب اس کے نام کو پلاننگ کمیشن سے نیتی ایوگ میں تبدیل کرنے سے حکومت کیا پیام دینے کی کوشش کررہی ہے ۔ کانگریس کے سینئر قائد نے کہا کہ کانگریس کی جانب سے پلاننگ کمیشن کی صورت گری کی تبدیلی کی مخالفت اصولوں پر مبنی تھی ۔ اس میں کسی لڑائی کا سوال نہیں ہے ، یہ اصولوں کا معاملہ ہے ۔ اپوزیشن اور بی جے پی دونوں نے ملک کی وفاقیت پر طویل مباحث کرچکے ہیں ، کس طرح ملک کی وفاقیت کے تقدس و تعظیم کو برقرار رکھا جاسکتا ہے اور اب وہ یکلخت متضاد جارہے ہیں۔ یچوری نے کہا کہ صرف نام کی تبدیلی سے اور مضحکہ خیزی سے کسی مقصد کی تکمیل نہیں ہوتی ۔ ہم دیکھنا چاہیں گے کہ حکومت کیا کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ پلاننگ کمیشن جسے1950میں قائم کیا گیا تھا ، اسے اب نیتی اوگ کا نیا نام دیا گیا ہے ۔ چند ماہ قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ پلاننگ کمیشن کو ایک نئے ڈھانچہ میں تبدیل کیاجائے گا۔ یہ فیصلہ مودی کی جانب سے ریاستوں کے چیف منسٹروں سے مشاورت کے3ہفتوں بعد کیا گیا ہے ۔ اس اجلاس میں سوشلسٹ دور کے پلاننگ کمیشن کے ڈھانچہ کی تبدیلی کی حمایت کی گئی تھی ۔ تاہم چند کانگریسی چیف منسٹروں نے موجودہ ڈحانچہ کو ختم کرنے کی مخالفت کی تھی ۔ سی پی آئی کے سینئر قائد گروداس گپتا نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کے ڈھانچہ کو توڑ دینا اور اس کی جگہ نئے تنظیم کو لانا کے باعث معیشت بے قاعدہ ہوجائے گی ۔ یہ صرف نام کی تبدیلی نہیں ہے ، پلاننگ کمیشن کو اس لئے ختم کیا گیا ہے کیونکہ حکومت کا منصوبہ بندی میں تصور نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کسی منصوبہ کے بغیر مکمل مارکٹ معیشت چاہتی ہے ۔ اگر یہ حکومت کی پالیسی بنتی ہے تب اس سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ اس سے افراط زر کو قابو میں نہیں رکھا جاسکتا نہ تو روزگار کے مواقع پیدا کئے جاسکتے ہیں ۔ یہ ملک کے لئے بہتر نہیں ہے ۔

Opposition questions Planning Commission's renaming

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں