امریکہ افغان طالبان کو دہشت گرد نہیں سمجھتا - وائٹ ہاؤز ڈپٹی سکریٹری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-30

امریکہ افغان طالبان کو دہشت گرد نہیں سمجھتا - وائٹ ہاؤز ڈپٹی سکریٹری

واشنگٹن
پی ٹی آئی
طالبان اور داعش کے درمیان ایک متنازعہ خط امتیاز کھینچتے ہوئے امریکہ نے طالبان کو ایک ’’مسلح شورش پسند‘‘ قرار دیا جب کہ اسلامی ریاست(داعش) کی تشریح ایک’’ دہشت گرد گروپ‘‘ کے طور پر کی ہے ۔ وائٹ ہاؤز کے ڈپٹی پریس سکریٹری ایرک شولٹز نے کل اپنی یومیہ بریفینگ میں اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ طالبان ایک مسلح شورش پسند اور داعش ایک دہشت گرد گروپ ہے ، اس لئے ہم دہشت گرد گروپوں کو رعایتیں نہیں دے سکتے ۔ جب ان سے دوسری مرتبہ سوال کیا گیا کہ آیا طالبان ایک دہشت گرد گروپ ہے؟َانہوں نے کہا’’میں نہیں سمجھتا کہ طالبان ہیں ، طالبان مسلح شورش پسند ہیں۔ اس سوال پر کہ آیا آئی ایس کے ساتھ اردن کی حکومت کا قیدی کے تبادلہ کا فیصلہ امریکی سارجنٹ بوئے برگدل کے بدلے5طالبان ارکان کی رہائی کے مماثل ہے ۔ انہوں نے کہا جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس وقت اس موضوع پر بہت زیادہ غوروخوض کیا گیا تھا اور قیدیوں کا تبادلہ ایک روایتی بحران کو ختم کرنے کا عمل تھا جو وقوع پذیر ہوا۔ انہوں نے کہا’’جیسے کہ افغانستان میں جنگ بتدریج ختم ہوجائے گی ، ہمارا احساس ہے کہ مناسب یہی ہے کہ ایسا ہونا چاہئے ۔ صدر کا کمانڈر انچیف کی حیثیت سے یہ عہدہ واثق ہے کہ وہ کسی مرد یا خاتون کو پیچھے نہیں چھوڑیں گے ، یہی بنیادی اصول ہے جس کے تحت وہ کام کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے قطرکی ثالثی میں طالبان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلہ کا معاہدہ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ’’افغانستان میں جنگ بتدریج ختم ہورہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ یہ معاملت کی گئی ہے‘‘ خیال رہے کہ محکمہ خارجہج نے اگرچہ افغانستان طالبان کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کا نام نہیں دیا ہے تاہم اس کے حلیفوں تحریک طالبان پاکستان اور حقانی نیٹ ورک کو اس زمرہ میں شامل کیا ہے ۔ امریکہ افغان طالبان کے لیڈر ملا عمر کی گرفتاری کا باعث بننے والی اطلاع پر10ملین ڈالر کے انعام کی پیشکش کررہا ہے ۔ آئی ایس ، القاعدہ سے علیحدہ ہوکر تشکیل پانے والا گروپ ہے اور اس نے عراق اور شام کے سینکڑوں مربع میل رقبہ پر قبضہ کرلیا ہے اور اسلامی خلافت کا اعلان کیا ہے ۔

Taliban not a terrorist group? White House official says it's 'armed insurgency'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں