پاکستان اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات مساوی طور پر خوشگوار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-23

پاکستان اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات مساوی طور پر خوشگوار

واشنگٹن
پی ٹی آئی
صدر بارک اوباما ، دوسری بار دورہ ہند کے دوران پاکستان کا رخ نہیں کریں گے۔ وائٹ ہاؤز کے ایک سینئر عہدیدار نے اس کی تاویل پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دونوں ملکوں کے ساتھ تعلقات کو متوازن رکھنے کا خواہاں ہے اور ایک ملک کے ساتھ تعلقات کو دوسرے پر قربان نہیں کرسکتا ۔ نائب مشیر قومی سلامتی بین روڈس نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وضاحت ضروری ہوگی اور2010ء میں دورہ ہند کے دوران خود اوباما نے بھی یہ وضاحت کردی تھی کہ ہم دونوں ہی ممالک ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ مساوی طور پر خوشگوار تعلقار برقرار رکھ سکتے ہیں ۔ میں برملا یہ بھی کہہ سکتا ہوں کہ اس انداز کے تعلقات تینوں ممالک کے مفادات میں ہیں۔ روڈس نے صحافیوں کی جانب سے ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ اوباما سے قبل امریکی صدر جیمی کارٹر نے بھی دورہ ہند کے دوران پاکستان کے سفر کو ضروری نہیں سمجھا تھا۔ جمی کارٹر نے1978ء میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کے سفر سے گریز کا سبب یہ تھا کہ ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کا تختہ فوجی بغاوت سے الٹ دیا تھا ۔ جس کے نتیجہ میں پاکستان میں سیاسی صورتحال عدم استحکام سے دوچار تھی۔ جمی کارٹر اور اوباما سے قطع نظر ماباقی تمام امریکی صدور نے دورہ ہند کے ساتھ ساتھ پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا ۔ ان امریکی صدور میں ڈی آئیز ہاور(1952) رچرڈ نکسن(1962) بل کلنٹن2000اور جارج ڈبلیو بش( مارچ2006) شامل ہیں۔ نومبر 2010ء میں بھی دورہ ہند کے دوران اوباما نے پاکستان کے سفر کو اپنے پروگرام میں شامل نہیں رکھا تھا ۔ مسئلہ کی حساسیت کے پیش نظر اوباما نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کو بذریعہ فون اپنے دورہ ہند کی اطلاع دے دی تھی ۔ صدرنے2011کے دوران اپنے پروگرام کے مطابق دورہ پاکستان سے گریز کیا کیونکہ اسی سال ایک خفیہ امریکی حملہ میں بن لادن کی ہلاکت کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا ماحول تھا ۔
روڈس نے مزید کہا کہ بن لادن کی ہلاکت کے علاوہ بھی کئی اور ناخوشگوار واقعات اسباب میں شامل ہیں ۔ انہوں نے تاہم ان دیگر واقعات کی وضاحت نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کو بھی اس کا احساس تھا تاہم امریکہ نے سب کچھ پس پشت ڈال کر پیشرفت جاری رکھی ۔ تعلقات میں بہتری اور خوشگواری کا اندازہ اس واقعہ سے بھی ہوسکتا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے حال ہی میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ علاوہ ازیں پشاور بھی گئے جہاں ایک فوجی اسکول پر ہلاکت خیز حملہ ہوا تھا ۔ پاکستان کے ساتھ فوجی حکمت عملی پر بھی بات چیت جاری ہے ۔ ہم یہ باور کرتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات کو عروج حاصل ہورہا ہے اور ماضی کی طرح آج بھی تعلقات میں خوشگوار ہے۔ ہم اعلیٰ سطح سرگرمیوں سے مکمل طور پر مطمئن ہیں ۔ پشاور اسکول پر طالبان حملہ سے متعلق ہندوستان کے ظاہری حوالہ سے روڈس نے کہا کہ میرے خیال سے دہشت گردی ایک ایسا سنگین مسئلہ ہے جو روایتی حریفوں کو بھی متحد کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے ۔ پشاور میں انتہائی کوفناک اور ہلاکت خیز حملہ اس کا پختہ ثبوت ہے ۔ ۔ ہندوستان نے انتہائی سرعت کے ساتھ نہ صرف اس سانحہ پر رد عمل ظاہر کیا بلکہ پاکستانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت بھی کیا ۔ حکومت ہند نے بلا شبہ دہشت گردی کے خطرات سے نبرد آزمائی پر توجہ مرکوز کررکھی ہے ۔ امریکہ نے باہمی تنازعات حل کرنے کے لئے ہندوستان اور پاکستان کو امن بات چیت جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی بھی کی ہے اور اس عمل کی ہمیشہ تائید کرتا رہا ہے ۔

Relations with any of Pakistan and India not at expense of other: US

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں