اسلامی شدت پسندوں کے زہریلے نظریے سے خطرہ - ڈیوڈ کیمرون - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-18

اسلامی شدت پسندوں کے زہریلے نظریے سے خطرہ - ڈیوڈ کیمرون

واشنگٹن
رائٹر
وزیر اعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون اور صدر امریکہ بارک اوباما نے اسلامی شدت پسندوں کے زہریلے نظریات ، سے مقابلہ کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ انٹلی جنس ایجنسیوں کو شخصی رازداری پر تشویش کے باوجود عسکریت پسندوں کا آن لائن پتہ چلانے کے اقدامات کی اجازت دی جانی چاہئے ۔ پیرس میں بندوق برداروں کے حملہ میں17افراد کی ہلاکت کے بعد یوروپ میں مسلم عسکریت پسندوں سے پائے جانے والے خوف اور بڑھتے ہوئے اندیشوں کے بیچ اوباما ور کیمرون نے وائٹ ہاؤس میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ پیرس کے بعد بلجیئم میں بھی مشتبہ عسکریت پسندوں سے سیکوریٹی فورسس کے مقابلہ ان اندیشوں کو مزید بڑھا دیا ہے ۔ دو روز تک چلی بات چیت کے بعد اوباما کے ساتھ وائٹ ہاؤز میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیمرون نے کہا’’ہمیں ایک زہریلے اور جنونی نظریہ کا سامنا ہے ، جو دنیا کے بڑے مذاہب میں سے ایک اسلام کو بدل دینا چاہتا ہے ۔ وہ ہمارے حلیفوں کے ساتھ تصادم، دہشت گردی اور موت کے کھیل کا خواہاں ہے ، ہم اسکا مقابلہ کریں گے ، جہاں کہیں بھی اس سے سامنا ہو۔‘‘ اوباما نے کہا انہوں نے اور کیمرون نے اس بات سے اتفاق کیا ہے ، صرف انٹلیجنس اور فوجی طاقت مسئلہ کو حل نہیں کرپائیں گے ۔ انہیں پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے مل جل کر حکمت عملی پر کام کرنا ہوگا ۔ وہ عوام بالخصوص نوجوانوں کو انتہا پسند جذبات سے متاثر کرتے ہوئے بھرتی کرتے اور متحرک کرتے ہیں تاکہ انہیں دہشت گردی میں استعمال کیاجائے ۔
اوباما نے کہا کہ یہ انتہا پسند آن لائن اپنے نظریات پ ھیلانے کے اہل ہیں اور انٹر نیٹ کے ذریعہ بھرتی کا پروپیگنڈہ کررہے ہیں جو حکام کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انٹر نیٹ پر انتہا پسندوں کا پتہ چلانے میں نئی ٹکنالوجی ایک رکاوٹ بنی ہوئی ہے ۔ یاد رہے کہ سابق امریکی انٹلیجنس کنٹراکٹر ایڈورڈ اسنوڈن کی جانب سے یہ انکشاف کرنے کے بعد گوگل، یاہو ، مائیکروسافٹ ، اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون جیسی کمپنیوں سے ڈاٹا حاصل کرنے حکومت کیا حد اختیار کرتی ہے ، ٹکنالوجی کمپنیاں چوکنا ہوگئی ہیں ۔ کیمرون نے کہا کہ ہم الکٹرانک رابطوں تک پچھلے دروازوں سے رسائی نہیں چاہتے ۔ہم بالکل واضح باب الداخلہ چاہتے ہیں جس کے ذریعہ قانونی عمل قانونی طریقہ کار سے ہمیں اپنے ملک کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے ۔ اوباما نے کہا کہ شہری حقوق کے جہد کاروں اور شخصی رازداری کے حامی گروپوں کے درمیان مباحث صرف بحث کی حد تک مفید ہیں ۔ اوباما نے بتایا کہ امریکی حکومت تفتیش کی روک تھام کے بغیر شخصی رازداری کے مسئلہ سے نمٹنے ٹکنالوجی کمپنیوں سے مذاکرات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا اور انٹر نیٹ وہ بنیادی راستہ ہے جس کے ذریعہ عسکری تنظیمیں ایک دوسرے سے رابطہ میں رہتی ہیں ۔ یہ معلوم کرنے کے لئے کہ القاعدہ سے وابستہ کوئی شخص عظیم برطانیہ میں سرگرم ہے یا امریکہ میں رہ کر کام کررہا ہے ، ہمیں راستہ تلاش کرنا ہوگا ، تب ہی ہم حقیقی سانحوں کو ٹالنے کی کوشش کرسکتے ہیں ۔

Obama, Cameron vow to take on 'poisonous ideology' of radical Islam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں