پی ٹی آئی
امریکی صدر بارک اوباما کے جاریہ ہفتہ کے اواخر میں دورہ ہند کے پیش نظر بی ایس ایف( بارڈر سیکوریٹی فورس) نے جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد( آئی بی) پر سیکوریٹی میں اضافہ کردیا ہے اور تقریباً1200جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاست کے سرحدی علاقوں میں بین الاقوامی سرحد پر در اندازی کی کوششوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ حالیہ عرصہ میں فون پر سنی جانے والی خفیہ بات چیت سے اشارہ ملتا ہے کہ پاکستان کا دہشت پسند گروپ لشکر طیبہ یہاں حملہ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے بشرطیکہ وہ اندر داخل ہوسکے ۔ ذرائع نے بتایا کہ امریکی صدر بارک اوباما کے جاریہ ہفتہ کے اواخر میں ملک کے دورہ کے پیش نظر یہاں انٹر نیشنل بارڈر پر سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے ۔ بی ایس ایف کی10تا12کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ وہ پہلے سے موجود یونٹوں کو کمک فراہم کرسکیں ۔ بی ایس ایف کی ایک کمپنی میں تقریباً100جوا ن ہوتے ہیں ۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے کہا ہے کہ جب کبھی کسی ملک کا سربراہ دورہ کرتا ہے تو سیکوریٹی میں اضافہ کردیاجاتا ہے ۔ یہ معیاری پروٹوکول کا ایک حصہ ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سرحد پار سے در اندازی کی کوششیں یومیہ اساس پر ہورہی ہیں۔ اس علاقہ میں تعینات سیکوریٹی فورسس کے لئے گہرا اور شدید ٹھنڈا ایک بڑا چیلنج ثابت ہورہی ہے ۔ تین دن پہلے سنی گئی خفیہ بات چیت کے مطابق لشکر طیبہ ملک میں بڑے دہشت گرد حملے کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ اسی لئے اس سرحد پر چوکسی میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔ یہ اضافی جوان بی ایس ایف کی خصوصی لڑاکا ٹیموں کا حصہ ہیں جنہیں حکمت عملی پر مبنی مقامات پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ دن اور خصوصاً رات کے اوقات میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر نے کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔ قومی دارالحکومت اور ملک کے دیگر مقامات پر سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔26جنوری کو یوم جمہوریہ پریڈ کے دوران جس میں امریکی صدر بارک اوباما مہمان خصوصی ہوں گے ۔ راج پتھ پر وی وی آئی پی انکلوژر کے اطراف سات مراحل پر مشتمل سیکوریٹی گھیرا بنایاجائے گا۔
Barack Obama's India visit: BSF bolsters security along International Border
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں