صدر مجلس کے گھر واپسی بیان پر تبصرہ سے مختار عباس نقوی کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-10

صدر مجلس کے گھر واپسی بیان پر تبصرہ سے مختار عباس نقوی کا انکار

حیدرآباد
اعتماد نیوز
مرکزی مملکتی وزیر اقلیتی امور جناب مختار عباس نقوی نے کہا کہ ملک میں گھر واپسی کے نام پر جو مسائل پیدا ہورہے ہیں انہیں فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔بی جے پی حکومت کسی بھی منفی رجحان کے خلاف ہے۔ نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کا مقصد صرف ترقی ہے ۔ جناب مختا ر عباس نقوی نے آج حیدرآباد میں ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ جناب محمد محمود علی کے ہمراہ ایک اجلاس کے انعقاد کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور نے کہا کہ ملک میں اس وقت ایک مقابلے کا دورچل رہا ہے، ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ وہ چمپئن بنے ۔ دونوں طرف سے یہ کوششیں کی جارہی ہیں کہ بڑا فرقہ پرست کون ہے ، اس رجحان کو فوری روکنے کی ضرورت ہے۔ مختار عباس نقوی نے اکثر صحافیوں کی جانب سے بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی کے حالیہ بیان سے متعلق سوال پر کہا کہ وہ اس مسئلہ پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے ، یہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ کا اپنا شخصی معاملہ ہے ۔ ملک بھر میں فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے مختلف امور پر فرقہ پرستی کی لہر کے فروغ پر مختار عباس نقوی نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ لو جہاد کے نام پر نفرت کو فروغ دیاجارہا ہے ۔ تلنگانہ میں اقلیتوں کو12فیصد تحفظات کی فراہمی سے متعلق سوال پر مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ مسئلہ خالص طور پر ریاست کا ہے ۔ اگر ریاست تلنگانہ کی جانب سے اقلیتوں کو تحفظات فراہم کئے جارہے ہیں تو مرکز کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن حکومت تلنگانہ کو چاہئے کہ وہ دستور کے مطابق اس کے دائرہ کار کے تحت اقلیتوں کو تحفظات فراہم کرے ۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ ہندوستان میں50فیصد سے زائداقلیتیں سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہیں ، انہیں سطح غربت سے اٹھانے کے لئے وزیر اعظم ہند کے15نکاتی پروگرام پر مکمل عمل آوری کی جائے گی ، اس پروگرام کی عمل آوری کے سلسلہ میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی ۔ مرکزی وزیر نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے سلسلہ میں حکومت تلنگانہ کی کارکردگی کی ستائش کی اور کہا کہ چندر شیکھر راؤ حکومت اقلیتوں کی ترقی کے لئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر اقلیتوں کے لئے جو بھی اسکیمات اور پروگراموں پر عمل آوری کی جارہی ہے وہ2001ء کی مردم شماری کے مطابق ہورہا ہے ۔ مرکزی حکومت یہ چاہتی ہے کہ اقلیتوں کے تمام اسکیمات و پروگرامس پر عمل آوری2011ء کی مردم شماری کے مطابق ہو۔

Mukhtar Abbas Naqvi denied comment Asaduddin Owaisi statement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں