جموں و کشمیر میں گورنر راج نافذ - گورنر کی مرکز کو رپورٹ کے بعد فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-10

جموں و کشمیر میں گورنر راج نافذ - گورنر کی مرکز کو رپورٹ کے بعد فیصلہ

سری نگر
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر میں آج گورنر راج نافذ کردیا گیا جہاں سیاسی جماعتیں87رکنی اسمبلی میں درکار اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے تشکیل حکومت کے لئے دعویٰ پیش نہیں کرسکی ۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب گورنر این این ووہرا نے کل رات صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ عمر عبداللہ نے نگر انکار چیف منسٹر کی حیثیت سے انہیں سبکدوش کرنے کی خواہش کی ہے ۔ رپورٹ میں کچھ مشورے شامل ہیں جن میں اسمبلی انتخابات کے بعد سامنے آنے والے نتیجہ کی روشنی میں کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش نہ کرنے کے پیش نظر گورنر رول نافذ کرنے کے امکانات شامل ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کل رات اس رپورٹ کو ضروری کارروائی کے لئے وزیر اعظم کے دفتر سے رجوع کیا تھا ، چنانچہ جموں و کشمیر دستور کی دفعہ92کے تحت ریاست میں گورنر راج نافذ کردیا گیا ۔ اب کوئی حکومت تشکیل نہ پانے کی صورت میں گورنر کو اقتدار سونپ دیا جائے گا۔صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے گورنر راج نافذ کرنے کی منظوری دے دی ہے جو کہ1977ء کے بعد سے چھٹویں مرتبہ ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ریاست کو ایک کل وقتی انتظامیہ کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کی سرحد کے ساتھ صورتحال سے نمٹا جاسکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں سیلاب سے متاثرہ افراد میں راحت و امداد تقسیم کرنا ہے۔24دسمبر کو پارٹی کی شکست کے بعد عمر عبداللہ نے چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم گورنر نے ان سے خواہش کی تھی وہ نئی حکومت تشکیل پانے تک نگر انکار چیف منسٹر کی حیثیت سے برقرار رہیں۔87رکنی اسمبلی میں پی ڈی پی 28نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے جب کہ25نشستیں حاصل کرنے والی بی جے پی کو دوسرا مقام حاصل ہوا ہے ۔ برسر اقتدار نیشنل کانفرنس نے15اور کانگریس نے12نشستیں جیتی ہیں ۔ اسی دوران پی ڈی پی نے عمر عبداللہ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ریاست میں گورنر راج نافذ کرنے کے لئے انتظامیہ کو مجبور کررہے ہیں۔

Governor's rule imposed in Jammu and Kashmir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں