ہندوستان چین کے ساتھ تعمیری تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-14

ہندوستان چین کے ساتھ تعمیری تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ نے آج کہا کہ چین سے متصل ملک کے مشرقی علاقوں میں بڑے پیمانہ پر طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے انفراسٹرکچر اور صلاحیتوں میں اضافہ کے لئے دباؤ کے باوجود ہندوستان چین کے ساتھ تعمیری تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ہند۔ چین سرحد پرسکون ہے بتایا کہ پہاڑوں میں کارروائی کے قابل افواج میں اضافہ سے چین کے ساتھ ملحقہ سرحد پر ہندوستانی طاقت میں اضافہ ہوا، انہوں نے کہا کہ جہاں تک سرحدوں کا تعلق ہے ،ہم چین کے ساتھ تعمیری تعلقات کی پالیسی پر عمل پیر اہیں ۔ اپنی سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فوجی سربراہ دلبیر سنگھ نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ اعتماد سازی کے اقدامات(سی بی ایمز) کے بہت زیادہ اثر انگیز ہیں ۔ چین کے ساتھ فوج سے فوج تعلقات میں مشغول ہونے کے باعث تنازعات کے تئیں باہمی سوجھ بوجھ میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی فوج میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا رہے گا ۔ ان کوششوں کے باعث شمال مشرقی علاقہ میں ہماری صلاحیتوں میں قابل لحاظ اضافہ ہوا ہے ۔ چین کی جانب سے بالخصوص شمالی سرحد پر انفراسٹرکچر میں اضافہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرحد پر انفراسٹرکر کے فرق کو ہنوز دور کرنا باقی ہے ۔ چین کے ساتھ حقیقی خط قبضہ پر گشت کے مسئلہ پر جنرل سنگھ نے کہا کہ ایک مرتبہ مسئلہ کو ختم کرنے کے بعد سرحد پار دراندازی نہیں ہونا چاہئے ۔ یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم نے چین خطہ قبضہ پر صفائی پیش کئے جانے کے سجھاؤ کے نتیجہ میں سرحد پر تنازعہ کو ختم کرنے کے سلسلہ میں پہلا قدم اٹھایاگیا۔ خط قبضہ پر صفائی پیش کرنا بہت اہم ہے ، جو کئی برسوں سے تعطل کا شکار تھا۔ اسے دوربارہ شروع کرنے کا اب وقت ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کے دورہ کنندہ صدر زی جنپنگ سے گزشتہ سال یہ بات کہی تھی ۔ چینی صدر کے دورہ کے دوران گزشتہ سال چین اور ہندوستان کی افواج نے لداخ علاقہ میں تین ہفتوں تک ایک دوسرے کے روبرو ڈٹے ہوئے تھے ۔ فوجی سربراہ نے پاکستان پر جموں و کشمیر در پردہ جنگ جاری رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرحد جاری شورش کے باعث خطرات کے چیلنج میں اضافہ ہوا ہے ۔ فوجی سربراہ نے کہا اگر پشاور فوجی اسکول پر گزشتہ مہینہ ہوئے حملہ کے بعد اگر پاکستانی فوج کا ذہن تبدیل ہوا ہے تو ہمیں کسی کو انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی اپنانا چاہئے ۔ سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی سیکوریٹی فورسس بڑے محتاط انداز میں افغانستان کی حالت پر نظر رکھی ہوئی ہے ، خدشہ ہے کہ وہاں کے حالات کا اثر ہندوستان پر پڑ سکتا ہے ۔ چونکہ ہماری سرحدوں پر مستعد شورش ہورہی ہے اس لئے وعدں کے ساتھ ساتھ شدت پسندی سے ہندوستان پر خطر اور چیلنج بڑھ رہے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں