بہار فساد کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی - ہندو خاتون نے 10 مسلمانوں کی جان بچائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-22

بہار فساد کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی - ہندو خاتون نے 10 مسلمانوں کی جان بچائی

Hindu-widow-saved-10-Muslims-in-Bihar-riots
عزیز پور( بہار)
آئی اے این ایس
بہار کے ضلع مظفر پور میں حالیہ جھڑپوں کے دوران جن میں5افراد ہلاک ہوئے ، ایک ہندو خاتون نے10مسلمانوں کی جان بچائی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ50سالہ بیوہ خاتون شائل دیوی نے اپنی جان پر کھیلتے ہوئے پڑوسی مسلمانوں کو اپنے گھر میں پناہ دی ۔ واضح رہے کہ اتوار کے دن ایک20سالہ ہندو نوجوان کی نعش پائے جانے کے بعد زائد از5ہزار نفوس پر مشتمل ہجوم نے مظفر پور کے موضع عزیز پور بہیلواڑہ پر حملہ کردیا تھا ۔ بتایاجاتا ہے کہ ایک مسلم لڑکی کے ساتھ معاشقہ پر اس نوجوان کو اغوا کرلیا گیا تھا اور بعد ازاں اسے ہلاک کردیا گیا ۔ شائل دیوی نے آج بتایا’’ میں نے اپنے پڑوسی مسلمانوں کی جا ن بچانے انہیں پناہ دی، کیوں کہ غضبناک ہجوم انہیں ہلاک کرسکتا تھا ۔‘‘ شائل نے جو ایک غریب خاتون ہے اور گاؤں کے دیگر غریبوں کی طرح کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔ بتایا کہ جب ہجوم گاؤں میں مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا تھا تو وہ اور اس کی دونوں بیٹیاں اپنے مکان کے باہر ڈٹ گئیں ۔ انہوں نے ہجوم کو بتایا کہ یہ ایک ملاح کا مکان ہے ۔ شائل دیوی نے کہا کہ میں نے بلوائیوں سے جھوٹ بولا کہ میں نے کسی مسلمان کو پناہ نہیں دی ہے۔ چند لوگوں نے میرے مکان میں داخل ہونے کی کوشش کی ، لیکن میں نے انہیں روک دیا اور وہ واپس چلے گئے ۔ آنجہانی جگ لال سہانی کی بیوہ شائل کی جانب سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے اس مظاہرہ کے بعد وہ اپنے گاؤں کے علاوہ پڑوسی مواضعات میں بھی گھر گھر جانی پہچانی جانے لگی ہیں۔ ایک دیہاتی اروند کمار نے بتایا کہ شائل دیوی نے ایک بار پھر یہ بات ثابت کردی ہے کہ انسانیت ابھی زندگی ہے ۔ ایک 60سالہ شخص آس محمد نے جو اُن دس مسلمانوں میں شامل ہے جس کی شائل دیوی نے جان بچائی ہے، بتایا کہ وہ ان کے لئے فرشتہ ثابت ہوئیں ۔ ہمیں ایسا معلوم ہوا جیسے خدا نے ہمارے لئے ایک فرشتہ بھیج دیا ہے ۔
آس محمد نے کہا کہ اگر شائل دیوی نے انہیں پناہ نہ دی ہوتی تو انہیں ہلاک کردیاجاتا ۔ دوسری طرف بعض ہندو دیہاتیوں نے انہیں وارننگ دی ہے کہ ان کے اس اقدام پر ایک ہجوم انہیں بھی نشانہ بناسکتا ہے ۔ شائل دیوی نے کہا کہ میں اتنی خوفزدہ تھی کہ اپنی دو بیٹیوں اور لڑکے کے ساتھ ہم نے آس محمد کے گھر میں پناہ لی ۔ بعد ازاں ضلع انتظامیہ کے زور دینے پر ہم اپنے گھر واپس ہوئے ۔ چیف منسٹر جتن رام مانجھی جنہوں نے آج اس موضع کا دورہ کیا ۔ شائل سے ملاقات کی اور ان کے رول کی ستائش کی ۔ انہوں نے شائل کا تقابل جھانسی کی رانی لکشمی بائی کے ساتھ کیا ۔ مانجھی نے اس خاتون کے لئے 51ہزار روپے نقد انعام کا بھی اعلان کیا ۔ مانجھی نے شائل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کی ہے ۔ عوام کو ان سے سبق سیکھنا چاہئے ، وہ دوسروں کے لئے ایک تحریک ثابت ہوں گی ۔ مانجھی نے ان کی دونوں غیر شادی شدہ لڑکیوں کے لئے فلاحی اسکیم کے تحت بیس بیس ہزار روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا۔ قبل ازیں بہار کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی شاہد علی خان نے بھی اپنے مسلم پڑوسیوں کی جان بچانے پر شائل دیوی کی ستائش کی تھی ۔

Hindu widow saved 10 Muslims in Bihar riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں